بغیر اجازت دوسری شادی پر پہلی بیوی کو فسخ نکاح کا حق دینا غیر اسلامی قرار
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
اسلام آباد: اسلامی نظریاتی کونسل نے قرار دیا ہے کہ پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی کرنے پر اسے نکاح فسخ کرنے کا حق دینا غیر اسلامی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل کا اجلاس چیئرمین راغب حسین نعیمی کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں مختلف اہم معاملات پر غور کیا گیا۔
اجلاس کے دوران کونسل نے اس مؤقف کا اظہار کیا کہ کوئی بھی عدالتی فیصلہ جو پہلی بیوی کو شوہر سے نکاح ختم کرنے کا اختیار دیتا ہے، شریعت کے مطابق درست نہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ نے اپنے ایک فیصلے میں پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی کرنے پر نکاح فسخ کرنے کا اختیار دینے سے متعلق فیصلہ دیا تھا، جس پر اسلامی نظریاتی کونسل نے اپنی رائے واضح کر دی۔
علاوہ ازیں اجلاس میں نکاح سے قبل تھیلیسیمیا یا دیگر متعدی امراض کی جانچ کو اختیاری طور پر نکاح نامے کا حصہ بنانے کی تجویز بھی دی گئی۔
مزید برآں، اسلامی نظریاتی کونسل نے انسانی اعضا کی پیوندکاری سے متعلق بھی رائے دی کہ اگر اس سے کسی کی زندگی خطرے میں نہ پڑے تو انسانی اعضا کی پیوندکاری جائز ہے۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: اسلامی نظریاتی کونسل پہلی بیوی کونسل نے
پڑھیں:
آن لائن خریداری پر اب کتنا ٹیکس دینا ہوگا؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وفاقی حکومت نے آن لائن خریداری پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز پیش کر دی
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں آن لائن خریداری پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز پیش کر دی ہے۔ قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سیلز ٹیکس ایکٹ میں ترامیم کی تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ آن لائن کاروبار اور ڈیجیٹل مارکیٹ پلیسز کی تیزی سے ترقی نے ٹیکس قوانین کی پاسداری کرنے والے روایتی کاروباروں کے لیے مشکلات پیدا کر دی ہیں۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ معیاری مسابقتی فضا پیدا کرنے اور ٹیکس قوانین کی مکمل پاسداری کو یقینی بنانے کے لیے یہ تجویز پیش کی گئی ہے کہ ای کامرس پلیٹ فارمز کی طرف سے ترسیل کرنے والے کورئیر اور لاجسٹکس خدمات فراہم کرنے والے ادارے 18 فیصد کی شرح سے ان ای کامرس پلیٹ فارمز سے سیلز ٹیکس وصول کرکے حکومت کو جمع کرائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس اقدام کا مقصد ڈیجیٹل اور روایتی کاروبار کے درمیان ٹیکس کے معاملے میں توازن پیدا کرنا ہے تاکہ تمام کاروباری ادارے یکساں شرائط پر کام کر سکیں۔ حکومت کا ماننا ہے کہ آن لائن خریداری کے بڑھتے ہوئے رجحان کو دیکھتے ہوئے اس شعبے سے ٹیکس وصولی کو یقینی بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ یہ اقدام حکومت کے لیے اضافی آمدنی کا ذریعہ ثابت ہوگا، تاہم اس کا آن لائن شاپنگ کرنے والے صارفین پر کس حد تک اثر پڑے گا، اس کا اندازہ آنے والے دنوں میں ہو سکے گا۔