UrduPoint:
2025-11-03@17:08:59 GMT

اسرائیل یرغمالیوں کی زندگیاں خطرے میں نہ ڈالے، حماس

اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT

اسرائیل یرغمالیوں کی زندگیاں خطرے میں نہ ڈالے، حماس

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 26 مارچ 2025ء) اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے خبردار کیا ہے کہ اگر حماس باقی ماندہ یرغمالیوں کو رہا نہیں کرتی، تو ان عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی سخت تر کر دی جائے گی۔ تاہم حماس کے مطابق یرغمالیوں کو طاقت کے ذریعے آزاد کرانے کی کوشش کی گئی، تو انہیں ہلاک بھی کیا جا سکتا ہے۔

بینجمن نیتن یاہو نے بدھ کے روز خبردار کیا کہ اگر حماس غزہ پٹی میں یرغمال بنا کر رکھے گئے اسرائیلی شہریوں کو رہا نہیں کرتی، تو اس کے خلاف پریشر مزید بڑھا دیا جائے گا۔

انہوں نے تفصیلات بتائے بغیر کہا کہ دیگر اقدامات کے ساتھ ساتھ غزہ پٹی کے کچھ علاقوں کو اسرائیل میں ضم بھی کیا جا سکتا ہے۔ اسرائیلی پارلیمان سے خطاب میں نیتن یاہو نے کہا، ''حماس یرغمالیوں کو رہا کرنے سے جتنا زیادہ انکار کرے گی، ہم ان پر اتنا ہی زیادہ دباؤ ڈالیں گے۔

(جاری ہے)

‘‘

اسرائیلی وزیر اعظم نے مزید کہا، ''میں یہ بات کنیسٹ (اسرائیلی پارلیمان) میں اپنے ساتھیوں سے بھی کہہ رہا ہوں اور حماس سے بھی، اس (مزید کارروائی) میں (غزہ پٹی کے) علاقوں پر قبضہ بھی شامل ہے، جبکہ ساتھ ہی دیگر اقدامات بھی ہیں، جن کی تفصیل میں یہاں بیان نہیں کروں گا۔

‘‘

یورپی یونین، امریکہ اور متعدد مغربی ممالک حماس کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہیں۔

واضح رہے کہ منگل کو شمالی غزہ میں سینکڑوں فلسطینیوں نے اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک احتجاجی مظاہرے میں حماس کے خلاف بھی نعرے لگائے۔ اسی طرح کے مظاہرے اسرائیل میں بھی جاری ہیں، جن میں اسرائیلی شہری وزیر اعظم نیتن یاہو کی حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ یرغمالیوں کی جلد بازیابی کے لیے حماس کے ساتھ ایک اور ڈیل کریں۔

حماس کی دھمکی: 'یرغمالیوں کی لاشیں ملیں گی‘

فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس نے بدھ کے روز خبردار کیا کہ اگر اسرائیل نے یرغمالیوں کو زبردستی بازیاب کرانے کی کوشش کی اور غزہ پر فضائی حملے جاری رکھے تو یرغمالیوں کو ہلاک بھی کیا جا سکتا ہے۔

حماس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا، ''قابض فوج کے قیدیوں کو زندہ رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے لیکن اندھا دھند اسرائیلی بمباری ان کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔

‘‘

اسرائیل نے گزشتہ ہفتے غزہ کی گنجان آباد پٹی پر شدید فضائی حملے دوبارہ شروع کر دیے تھے، جن کے ساتھ زمینی کارروائیاں بھی کی جا رہی ہیں۔ اس تازہ تشدد کی وجہ سے جنوری میں حماس کے ساتھ ہونے والی عارضی جنگ بندی کے بعد پیدا ہونے والا مقابلتاﹰ پرسکون ماحول ختم ہو چکا ہے۔

حماس کے زیرانتظام غزہ پٹی کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کے فوجی آپریشنز کے دوبارہ آغاز کے بعد سے اس فلسطینی علاقے میں کم از کم 830 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

یہ تنازعہ کب اور کیسے شروع ہوا؟

سات اکتوبر 2023ء کو حماس کے عسکریت پسندوں نے غزہ پٹی سے اسرائیل میں داخل ہو کر اچانک ایک بڑا دہشت گردانہ حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں تقریباﹰ 1200 افراد مارے گئے تھے جبکہ یہ جنگجو 250 کے قریب افراد کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ غزہ پٹی بھی لے گئے تھے۔

اس دہشت گردانہ حملے کے فوری بعد اسرائیل نے غزہ پٹی میں عسکری آپریشن شروع کیا تھا، جو حالیہ سیزفائر تک جاری رہا تھا۔

غزہ پٹی میں وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے دوران اب تک مجموعی ہلاکتوں کی تعداد کم از کم 50,183 ہو چکی ہے، جن میں سے بہت بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی تھی۔

ادارت: مریم احمد، مقبول ملک

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یرغمالیوں کو نیتن یاہو حماس کے غزہ پٹی بھی کی

پڑھیں:

اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار

اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں غزہ کو واپس کر دی ہیں جن میں سے بعض پر تشدد کے واضح نشانات پائے گئے ہیں۔

یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حماس نے گزشتہ روز 2 مزید اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں اسرائیلی حکام کے حوالے کی تھیں۔

The Nasser Medical Complex in Khan Younis has received the bodies of 30 Palestinian prisoners who had been held by Israel and were returned through the International Committee of the Red Cross as part of a prisoner exchange deal.

Medical staff and emergency workers are working… pic.twitter.com/jevMyj9YRz

— TRT World (@trtworld) October 31, 2025

دوسری جانب اسرائیلی جنگی طیاروں اور توپ خانے نے جنوبی غزہ کے شہر خان یونس اور شمالی غزہ سٹی کے مختلف محلوں پر بمباری جاری رکھی۔

حالانکہ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ 2 روز قبل جنگ بندی بحال کر دی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: جنگ بندی معاہدہ، حماس نے 3 یرغمالی، اسرائیل نے 90 فلسطینی قیدی رہا کر دیے

غزہ کے مکینوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اسرائیل مکمل فضائی بمباری دوبارہ شروع کرسکتا ہے۔

رہائشیوں کا کہنا ہے کہ وہ جنگ بندی کے باوجود خوراک اور پناہ کے لیے دربدر ہیں۔

مزید پڑھیں: جنگ بندی معاہدہ: حماس نے پانچویں مرحلے میں مزید 3 اسرائیلی یرغمالی رہا کردیے

اقوام متحدہ اور مقامی ذرائع کے مطابق اکتوبر 2023 میں جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 68,527 فلسطینی شہید اور 170,395 زخمی ہو چکے ہیں۔

جبکہ 7 اکتوبر 2023 کے حماس کے حملوں میں 1,139 اسرائیلی مارے گئے تھے اور تقریباً 200 افراد کو یرغمال بنایا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل تشدد جنگ بندی جنگی طیاروں حماس خان یونس غزہ غزہ سٹی فضائی بمباری فلسطینی قیدی

متعلقہ مضامین

  • حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
  • حماس نے غزہ امن معاہدےکے تحت مزید 3 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالےکردیں
  • حماس نے غزہ امن معاہدے کے تحت مزید 3 قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں
  • حماس کا اسرائیل پر اسیر کی ہلاکت کا الزام، غزہ میں امداد کی لوٹ مار کا دعویٰ بھی مسترد
  • غزہ میں ہمارے زیرِ قبضہ علاقوں میں حماس اب بھی موجود ہے: نیتن یاہو
  • غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
  • حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
  • جب اسرائیل نے ایک ساتھ چونتیس امریکی مار ڈالے
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار