پارٹی میں کوئی گروپنگ اور فارورڈ بلاک نہیں، علی محمد خان
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
رہنما پاکستان تحریک انصاف علی محمد خان کا کہنا ہے کہ سب سے پہلے تو یہ دعا ہے کہ عید اور عید سے پہلے جو چند دن ہیں اللہ اس کو پرامن طور سے گزارے، مقدس مہینے میں پاکستانیوں کا بہت خون بہا ہے،خاص طور علما کا اور جو ہمارے فوجی بھائی ہیں ان کا تو اللہ پاکستان کو محفوظ رکھے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جہاں تک آپ کے سوال کا تعلق ہے ابھی تھوڑی دیر پہلے جنید صاحب نے ہمارے ایک انٹرنل گروپ میں اس کی وضاحت بھی کی ہے کہ انھوں نے ابھی یک ایسا کوئی بیان نہیں دیا اور اگر ایسا کوئی فیصلہ ہوگا تو پارٹی کی مرکزی لیڈر شپ کی اجازت سے اور خان صاحب کے حکم پر ہوگا۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پارٹی میں کوئی لڑائی نہیں، خدانخواستہ ایسا نہیں ہے کہ کوئی گروپنگ ہو، کوئی فارورڈ بلاک ہو۔
تجزیہ کار اطہرکاظمی نے کہا کہ یہ کوئی پہلی حکومت تو ہے نہیں جو خوش ہو رہی ہے، پچھلی حکومتیں بھی یہی کہتی تھیں، جب پی ٹی آئی کی حکومت آنیوالی تھی تو انھوں نے تو آئی ایم ایف کے پاس جانا ہی نہیں تھا، انھوں نے تو خودکشی کر لینی تھی مگر پھر وہ بھی آئی ایم ایف کے پاس گئے پھر وہ اس کے فضائل بھی آپ کو بتاتے تھے۔
ہمیں ایکسیپٹ کرنا چاہیے کہ ہماری اکانومی ایسی ہے،کچھ عرصہ، ایک سال ، دو سال، دس سال ہمیں آئی ایم ایف کے ساتھ چلنا پڑے گا، ہم نے اپنے ملک کو اس میں سے نکالنا ہے، ایک پلان بنائیں، پی ٹی آئی والے بھی دیں، مسلم لیگ (ن) والے بھی دیں، پیپلزپارٹی والے بھی دیں، بدقستمی سے یہ مجھے ہوتا ہوا نظر نہیں آ رہا۔
تجزیہ کار شوکت پراچہ نے کہا کہ ہم خوش ہیں کیونکہ اسی ملک میں نعرے لگے کہ ہم ڈیفالٹ کر گئے ہیں اعلان ہونا باقی ہے پھر یہ بھی نعرے لگے کہ ہم سری لنکا بننے جا رہے ہیں، یہ ان دنوں کی بات ہے جب سری لنکا میں ٹربل ہوئی تھی حالانکہ سری لنکا کے اسٹیٹ بنین کے گورنر ادھر آئے تھے تو میں ان کا انٹرویو کیا میں نے ان سے یہی پوچھا تھا کہ آپ ڈیفالٹ کر گئے ہیں ؟ تو انھوں نے کہا کہ نہیں ہم ڈیفالٹ نہیں کر گئے لیکن یہاں کہا گیا کہ وہ ڈیفالٹ کر گئے ہیں، جب آپ کی اکانومی ایٹ دی برنک اور ڈیزاسٹر ہو تو پھر وہ کہتے ہیں کہ ڈوبتے کو تنکے کا سہارا تو تنکے کا سہارا پھر لینا پڑتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما قاضی انور کی پارٹی قیادت پر تنقید
—فائل فوٹوپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما قاضی انور نے پارٹی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ ٰعلی امین گنڈاپور کو فوجی شہداء کے جنازوں میں شرکت کرنی چاہیے۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہوتا تو فوجی جوانوں کے جنازوں میں پہنچ جاتا، پی ٹی آئی کی قیادت سے میں مطمئن نہیں ہوں تو عوام کیسے مطمئن ہو گی؟
قاضی انور کا کہنا ہے کہ پچھلے 6 ماہ سے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں ہو رہی، میں 3 بجے تک انتظار کرتا ہوں، پھر واپس چلا جاتا ہوں
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ علی امین گنڈاپور ہمارے وزیراعلیٰ ہیں، سوشل میڈیا پر اسے غدار کہا جاتا ہے، اگر وہ غدار ہیں تو اس کی حکومت کی اہمیت کیا رہ جاتی ہے، پتہ نہیں کون یہ پروپیگنڈا کرتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ اچھے وکیل ہیں، وکیل میں اور سیاسی میدان سے آئے سیاستدان میں بہت فرق ہے، مجھے ان کی ایمانداری پر نہیں لیکن سیاسی سوجھ بوجھ پر شک ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی سپورٹ کے بغیر نہ کوئی جدوجہد ہوتی ہے نہ انقلاب آتا ہے، جب تک پی ٹی آئی کی قیادت میدان میں نہیں آئے گی تو عوام کیسے نکلے گی، قیادت کا دیانتدار ہونا ضروری ہے، لوگ ایماندار قیادت کے پیچھے نکلتے ہیں۔
قاضی انور کا یہ بھی کہنا تھا کہ شمالی اور جنوبی وزیرستان میں پیدا ہونے والے حالات اب سنبھالنا مشکل ہے، دہشت گرد فوج کے راستے میں بارود ڈالتے ہیں۔