دیرلوئر: مدرسے میں افطاری کے دوران زہریلی خوراک کھانے سے 15 افراد کی حالت غیر
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک: خیبر پختونخوا کے علاقے دیرلوئر کے ایک مقامی مدرسے میں افطاری کے دوران زہریلی خوراک کھانے سے 15 افراد کی حالت غیر ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق میدان کوٹکے مدرسے میں افطاری کے دوران متعدد افراد شریک تھے افطاری میں زہریلی خوراک کھانے کی وجہ سے ان کی حالت غیر ہوگئی، متاثرہ افراد کو مقامی لعل قلعہ ہسپتال طبی امداد کے لیے منتقیل کردیا گیا۔
ریسکیو حکام کے مطابق زہریلی خوراک کھانے والوں میں شمس ، سیراج الدین ،مصعود، گل شریف خان ،صنم گل ، ہلال، ولی خان، ثناء، عباس، سدیس اور عبدالرحمان بھی شامل ہیں جن میں 5افراد کو تشویشناک حالت میں ڈسٹرک ہسپتال ریفر کردیا گیا جبکہ میڈیکل کی ٹیمیں مدرسہ پہنچ گئی۔
اہم ملک نے پاکستانی طلبہ کیلئے مفت تعلیم کےدروازے کھول دیے
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
مشال یوسف زئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
مشال یوسف زئی(فائل فوٹو)۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی سے ملاقات نہ کرانے پر جیل حکام کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کے معاملے پر مشال یوسف زئی نے 17مارچ کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
درخواست کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کا زیرِ اعتراض حکم قانون کی نظر میں برقرار نہیں رہ سکتا، مزید یہ کہ ہائیکورٹ کا زیرِ اعتراض حکم قانون اور ریکارڈ پرموجود حقائق کے منافی ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ ریکارڈ پر موجود حقائق کے غلط اور عدم مطالعے پر مبنی ہے۔
درخواست کے مطابق جیل حکام درخواست گزار کو مسلسل ہراساں کرنے کے ساتھ اسکے بنیادی، قانونی وآئینی حقوق سلب کر رہے ہیں۔
جبکہ بطور ملزم، قیدیوں کا بنیادی حق ہے کہ اپنی مرضی کا وکیل مقرر کریں اور قانونی و دیگر معاملات کےلیے فوکل پرسن خود منتخب کریں۔
درخواست کے مطابق آرٹیکل 10-اے منصفانہ ٹرائل اور قانونی کارروائی کی ضمانت دیتا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ہائی کورٹ کا زیرِ اعتراض حکم کالعدم قرار دیا جائے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ درخواست منظور کرتے ہوئے جیل انتظامیہ کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے ملاقات کی اجازت دینے کی ہدایت کی جائے۔
درخواست کے مطابق ہائی کورٹ نے زیرِ اعتراض حکم عجلت اور غیر سنجیدگی سے جاری کیا، استدعا ہے کہ اپیل کے حتمی فیصلے تک اسلام آباد ہائیکورٹ کا 17 مارچ کا حکم معطل کیا جائے۔