اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کا کہنا ہے کہ پاکستان پر پابندیوں سے متعلق بل فرد واحد کا بیانیہ ہے امریکی حکومت کا نہیں۔

نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ امریکی ایوان نمائندگان میں پاکستان پرپابندیوں سےمتعلق پیش بل سے آگاہ ہیں۔ یہ بل ایک فرد نے پیش کیا ہے یہ امریکی حکومت کا بیانیہ نہیں۔

شفقت علی خان کا کہنا ہے تھا کہ بل پاس ہونے کے لیے امریکی کانگریس کی کئی کمیٹیز سے ہو کر جائے گا، ہمارے امریکا کے ساتھ تعلقات باہمی احترام کے اصول پر مبنی ہیں، ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کی پالیسی پرعمل پیرا ہیں۔

مالاکنڈ میں کار حادثے کا شکار ہوکر نہر میں جا گری، 5 افراد جاں بحق

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بلوچستان کے صورتحال پر اقوام متحدہ کی جانب سے تبصرے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں احتجاجی مظاہرین پرامن نہیں۔ احتجاجی مظاہرین دہشت گردوں کے ساتھی ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا احتجاجی مظاہرین نے کوئٹہ اسپتال پر حملہ کرکے دہشتگردوں کی لاشیں قبضے میں لیں۔ ریاست میں امن وامان کا قیام حکومت کی ذمہ داری ہے۔ اقوام متحدہ کی جانب سے ان مظاہرین پر تبصرہ افسوسناک ہے۔ اقوام متحدہ کا ایسا بیان انتہاپسندوں کو تقویت دینے کے مترادف ہے۔ ہم اقوام متحدہ کے رکن ممالک کے ساتھ بات چیت جاری رکھیں گے۔

بانی پی ٹی آئی کا 9 مئی کے 8 مقدمات کی درخواستوں کی جلد سماعت کیلئے عدالت سے رجوع

ترجمان دفترخارجہ نے پاکستانی صحافیوں کے دورہ اسرائیل سے متعلق سوال پر کہا کہ یہ ممکن نہیں کہ کوئی پاکستانی پاسپورٹ پر وہاں کا سفر کرے۔

شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان روس اور یوکرین کےدرمیان محدود جنگ بندی معاہدےکوخوش آمدید کہتا ہے، شام میں پائیدار امن وہاں سیکیورٹی فورسز کو غیرمسلح کرنے سے نہیں آئے گا، بھارت مقبوضہ کشمیرمیں حریت رہنماؤں کی رہائشگاہوں پرچھاپے ماررہا ہے یہ قابلِ مذمت ہے، پاکستان میں دہشتگردی کے حوالے سے بھارت کیخلاف عالمی پلیٹ فارمز پر کوششیں کررہے ہیں۔

پاکستان کےنمائندہ خصوصی محمد صادق نے نائب وزیراعظم ووزیرخارجہ کی خصوصی ہدایات پرافغانستان کا دورہ کیا ، دونوں ممالک نے سیکیورٹی ، تجارت اورعوامی رابطہ کاری بڑھانے پر اتفاق کیا، ایمبیسڈر محمد صادق نےان پالیسیزپرزور دیا جو دونوں ملکوں کے فائدے میں ہیں۔

آئی ایم ایف نے بجلی ٹیرف میں کمی کی اجازت دیدی

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان اقوام متحدہ کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

شملہ معاہدہ ختم ہو چکا( وزیر دفاع)( معاہدوں کی منسوخی کا فیصلہ نہیں ہوا، دفتر خارجہ)

ہم ایل او سی پر 1948 والی پوزیشن پر آ گئے،بھارت کبھی 6 ہزار، کبھی 25 ہزار کیوسک پانی چھوڑتا ہے، بھارت مرضی سے پانی کے بہاؤ میں رکاوٹ نہیں بن سکتا، خواجہ آصف
پاکستان نے واضح کیا ہے کہ بھارت کے ساتھ دوطرفہ معاہدوں کی منسوخی سے متعلق تاحال کوئی باضابطہ یا حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے، سینئر عہدیدار کی وضاحت

وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے پاکستان کی جانب سے شملہ معاہدہ ختم ہو چکا ہے، ہم ایل او سی پر 1948 والی پوزیشن پر آ گئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ شملہ معاہدہ ختم ہونے کے بعد کنٹرول لائن اب سیز فائر لائن ہے، ہم واپس 1948 والی پوزیشن پر آگئے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ شملہ معاہدہ دو ممالک کے درمیان ہے، اس میں ورلڈ بینک یا کوئی تیسرا فریق نہیں ہے، شملہ معاہدہ نہ ہونے سے کنٹرول لائن سیز فائر لائن ہو جائے گی، سیز فائرلائن اس کا اصل اسٹیٹس تھا جو بحال ہو جائے گا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ 1948 کے بعد رائے شماری سے متعلق جو ہوا اس کے بعد یہ سیز فائر لائن ہے، بھارت کے اقدامات کی وجہ سے شملہ معاہدے کی حیثیت اب ختم ہو گئی۔انہوں نے کہا کہ شملہ معاہدے کی تمام شقیں ختم، جنگ کے بعد جو ہوا اس کی وقعت کچھ نہیں رہی، ہم 1948 کی پوزیشن پر واپس جا رہے ہیں جب یہ سیز فائر لائن کا معاملہ تھا، کشیدگی پر ہم نے واضح کیا تھا کہ اگر یہی رہا تو معاہدوں کی قدر و قیمت نہیں رہے گی۔خواجہ آصف نے مزید کہا کہ سندھ طاس معاہدے میں کوئی فریق یکطرفہ طور پر اس سے نہیں نکل سکتا، سندھ طاس معاہدے سے متعلق تمام اقدامات مشترکہ ہو سکتے ہیں، بھارت کبھی 6 ہزار تو کبھی 25 ہزار کیوسک پانی چھوڑتا ہے، بھارت اپنی مرضی سے پانی کے بہاؤ میں رکاوٹ نہیں بن سکتا۔

دفترخارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان معاہدوں کی منسوخی پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔دفترخارجہ کے سینئر عہدیدار نے کہا کہ پاکستان نے واضح کیا ہے کہ بھارت کے ساتھ دوطرفہ معاہدوں کی منسوخی سے متعلق تاحال کوئی باضابطہ یا حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ فی الحال کسی بھی دوطرفہ معاہدے کو ختم کرنے کا کوئی باضابطہ فیصلہ نہیں کیا گیا۔

اللہ تعالی ، فلسطینی بچوں ، عورتوں کے قاتلوں کو برباد کردے(خطبۂ حج )
ایمان والوں کو اللہ سے ڈرنا چاہئے اور تقویٰ اختیار کرنا چاہئے، اللہ فخر اور تکبر کرنے والے کو پسند نہیں کرتا، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ کی عبادت کرو، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو
والدین سے صلہ رحمی، نرمی اور وعدوں کی تکمیل دین کا حصہ اور حیا ایمان کی شاخ ہے ،امام الحرام شیخ صالح بن حمید نے فلسطینیوں سمیت دنیا بھر کے تمام مسلمانوں کیلئے خصوصی دعائیں کرائیں

مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ صالح بن حمید نے کہا ہے کہ اے اللہ! فلسطین کے بھائیوں کی مدد فرماو، عورتوں اور بچوں کو قتل کرنے والوں کو برباد کر دے، ان کے قدم اکھیڑ دے۔ حج کے رکن اعظم وقوف عرفہ کے دوران میدان عرفات میں واقع مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے مسجد الحرام کے امام شیخ صالح بن حمید کا کہنا تھا کہ تقوی اختیار کرو، اللہ کی پکڑ بہت سخت ہے، تقوی اختیار کرنا ایمان والوں کی شان ہے، تقوی کو اختیار کریں گے تو اللہ جنت عطا فرمائے گا۔انہوں نے کہا کہ نبی نے فرمایا اللہ کی عبادت کرو، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو، نیکو کاروں، تقوی اختیار کرنے والوں کیلئے آخرت میں اچھا انجام ہے، چھوٹی سے چھوٹی نیکی کو بھی حقیر نہ جانو، اللہ فخر اور تکبر کرنے والے کو پسند نہیں کرتا۔شیخ صالح بن حمید کا کہنا تھا کہ نماز قائم کرو، یہ اللہ اور بندے کے درمیان ایک بہترین رابطہ اور سب سے زیادہ درمیان کی نماز کی حفاظت کرو، اللہ تعالی نے فساد فی الارض سے سختی سے منع فرمایا ہے۔امام حرم نے کہا کہ شیطان انسان کا دشمن ہے، شیطان سے بچو، شیطان تمہارے اندر دشمنی ڈالنا چاہتا ہے، اللہ تمہیں آزماتا ہے، اللہ نے ہر چیز کا وقت مقرر کر رکھا ہے، نیکیاں برائیوں کو مٹا دیتی ہیں لہذا نیکیوں کی زیادہ سے زیادہ کوشش کرنی چاہیے، نیک لوگ جنت میں جائیں گے اور ہمیشہ وہیں رہیں گے، نیکی اور برائی کبھی برابر نہیں ہو سکتی، اللہ نے زمین اور آسمان کو چھ دنوں میں پیدا کیا۔شیخ صالح بن حمید نے امت مسلمہ کو بدعت اور غیبت سے دور رہنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ اللہ سے دعا مانگتے رہو، اس کی عبادت کرتے رہو، اللہ کی توحید، اس کے رسولوں پر ایمان لانا ایمان کا حصہ ہے، قیامت، جہنم، جنت پر ایمان ہونا چاہیے، اللہ کی رضا جنت سے بھی بڑی ہے، دنیا میں ہمارے ساتھ جو ہو رہا ہے وہ لوح محفوظ میں ہے۔امام مسجد الحرام نے کہا کہ دین اسلام کے تین درجات ہیں اور سب سے بڑا درجہ احسان ہے، والدین سے صلہ رحمی، نرمی اور وعدوں کی تکمیل بھی دین کا حصہ ہے، حیا ایمان کی شاخ ہے، ایمان اور حیا دونوں لازم و ملزوم ہیں۔شیخ صالح بن عبداللہ کا کہنا تھا کہ حج کے دوران اللہ کا بہت زیادہ ذکر کرنا، دعائیں کرنی چاہئیں اور دنیا و آخرت کی بھلائیاں مانگنی چاہیے، اللہ نے فرمایا کہ نیکی میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں اور بری باتوں سے رک جائیں، اللہ صبر کرنے والوں کو پورا ثواب عطا کرتا ہے اور ایمان والوں کو سچی باتیں کہنی چاہئیں، جھوٹ سے بچنا چاہیے۔اس موقع پر امام الحرام نے فلسطینیوں سمیت دنیا بھر کے تمام مسلمانوں کیلئے خصوصی دعائیں بھی کرائیں۔خطبہ حج کے بعد حجاج کرام نے میدان عرفات میں ظہر اور عصر کی اکٹھی نماز ادا کی۔

متعلقہ مضامین

  • سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ اور اراکینِ سلامتی کونسل سے اچھی بات چیت ہوئی: جلیل عباس جیلانی
  • اپنا دورہ اقوامِ متحدہ سے شروع کیا اور پاکستان کا مقدمہ پیش کیا: فیصل سبزواری
  • اسرائیلی حملوں کی مذمت، مشکل گھڑی میں لبنان کے ساتھ ہیں، دفتر خارجہ پاکستان
  • پاکستان نے کشمیر بارے مودی کے گمراہ کن بیانات مسترد کردیئے
  • پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم کے جھوٹے اور بے بنیاد بیانات کو قابل مذمت قرار دے دیا
  • مودی کے بے بنیاد اور گمراہ کن بیانات کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان
  • وزیراعظم شہباز شریف اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ آج سعودی عرب روانہ ہوں گے
  • پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی کی صدارت پر فائز ہوگیا
  • غزہ میں امریکی تنظیم نے امدادی مراکز دوبارہ کھول دیے
  • شملہ معاہدہ ختم ہو چکا( وزیر دفاع)( معاہدوں کی منسوخی کا فیصلہ نہیں ہوا، دفتر خارجہ)