جس شخص نے صر ف یوٹیوب کو سن کر ذہن بنانا ہے میں اس کا کچھ نہیں کر سکتا، لگتا ہے پکچر واضح کرنے کیلئے کسی حد تک خود رائے قائم کرنا پڑے گی؛جسٹس سردار اعجاز اسحاق
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین مذہب کے الزامات کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنانے کی درخواست پر سماعت کے دوران جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے کہاکہ جس شخص نے صر ف یوٹیوب کو سن کر ذہن بنانا ہے میں اس کا کچھ نہیں کر سکتا، بہتر ہوتا کہ کمیشن بن جاتا اور اس میں ایکسپرٹس ہوتے اور وہ یہ سب دیکھتے،اب مجھے لگتا ہے کہ پکچر واضح کرنے کیلئے کسی حد تک خود رائے قائم کرنا پڑے گی۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین مذہب کے الزامات کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنانے کی درخواست پر سماعت ہوئی،جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کی عدالت میں سماعت یوٹیوب پر براہ راست دکھائی گئی،عدالت نے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ جے آئی ٹی کیوں چاہتے ہیں اور کمیشن کیوں نہیں؟وکیل نے کہاکہ جے آئی ٹی کو اختیار ہو گا کہ کوئی شخص ملوث ہو تو وہ اس کے خلاف کارروائی بھی کر سکے گی،عدالت نے کہاکہ کمیشن رپورٹ میں واضح ہو جائے کہ یہ غلط کام ہوا ہے تو ایف آئی اے کارروائی کر سکتی ہے یا نہیں؟وکیل نے جواب دیا کہ جی، لیکن وہ کارروائی طویل ہو جائے گی،عدالت نے کہاکہ کیس یہ نہیں کہ کوئی ایف آئی آر غلط درج ہوئی بلکہ یہ ہے کہ مقدمہ اندراج سے پہلے کچھ غلط ہوا یا نہیں۔
وادی کالام میں 6 انچ تک برف باری ریکارڈ
مدعی مقدمہ نے کہاکہ ہمیں حکومت اور اداروں پر اعتماد نہیں، کمیشن نہ بنایا جائے،جسٹس سرداراعجازاسحاق نے کہاکہ آپ کو کیوں خدشہ ہے کہ اگر کمیشن بنا تو وہ آپ کے خلاف ہی کارروائی کرے گا؟آپ کو لگتا ہے کہ کمیشن دھاندلی زدہ ہوگا جو ایک مخصوص نتیجے پر پہنچے گا، ہائیکورٹ کی ڈائریکشن سے اگر کمیشن بنتا ہے تو رپورٹ پبلک ہو گی،عدالت نے کہا کہ کمیشن میں کوئی ایسا شخص نہیں ہوگاجس کا اس معاملے سے کسی بھی طرح، اس کے حق یا خلاف کوئی تعلق رہا ہو،مدعی مقدمہ نے کہاکہ دوسرے فریق سوشل میڈیا کے ذریعے اس عدالت کے احکامات کو توڑ مروڑ کر پیش کرتے ہیں،جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے کہاکہ سوشل میڈیا کو دنیا میں کوئی کنٹرول نہیں کر سکا اور انہوں نے چھوڑ دیا، سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کی کوشش بے سود ہے،میرا کام سینسر شپ کرنا نہیں ہے،عدالت نے کہاکہ کوئی میرے آرڈر کو توڑ مروڑ کر پیش کرتا ہے تو آپ ہائیکورٹ کی ویب سائٹ پر جا کر آرڈر دیکھ سکتے ہیں،جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے کہاکہ جس شخص نے صر ف یوٹیوب کو سن کر ذہن بنانا ہے میں اس کا کچھ نہیں کر سکتا، بہتر ہوتا کہ کمیشن بن جاتا اور اس میں ایکسپرٹس ہوتے اور وہ یہ سب دیکھتے،اب مجھے لگتا ہے کہ پکچر واضح کرنے کیلئے کسی حد تک خود رائے قائم کرنا پڑے گی، عدالت نے کیس کی سماعت عید کے بعد تک ملتوی کردی ۔
اسلام میں دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہیں: شافع حسین
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: اسحاق نے کہاکہ عدالت نے کہ کمیشن کرنے کی لگتا ہے نہیں کر
پڑھیں:
او آئی سی تعاون اجلاس، اسلاموفوبیا کے بڑھتے خطرات کی روک تھام کیلئے مل کر کام کرنا ہو گا: اسحاق ڈار
نیویارک (نوائے وقت رپورٹ) نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ عالمی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے عالمی تعاون بہت ضروری ہے۔ عالمی امن کے قیام کیلئے اقوام متحدہ میں او آئی سی تعاون اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم نے اسلامی تعاون تنظیم اور اقوام متحدہ کے درمیان تعاون کو مزید فعال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ انسانی بحران سے نمٹنے اور عالمی امن کیلئے او آئی سی اور اقوام متحدہ کا تعاون اہم ہے، تاہم اس کو مزید فعال کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر کے عوام کو حق خودارادیت دینا ہوگا۔ اسلامو فوبیا کے خطرات کو روکنے کیلئے سب کو ملکر کام کرنا ہوگا۔ نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت اعزاز ہے۔ اقوام متحدہ کے بعد او آئی سی دنیا کی بین الحکومتی تنظیم ہے اور پاکستان او آئی سی کے بانی ارکان میں سے ایک ہے۔ علاوہ ازیں اسحاق ڈار نے فلسطینی مسئلے کو اقوام متحدہ کی ساکھ اور اثر کا امتحان قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس مسئلے کا حل نہ نکالا گیا تو اقوام متحدہ کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ عالمی برادری فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی بلا رکاوٹ رسائی کو یقینی بنائے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سہ ماہی مباحثے کی صدارت کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور فلسطینی مسئلے پر تفصیلی خطاب کیا۔ اس مباحثے کا موضوع مشرق وسطیٰ کی صورتحال بشمول فلسطینی مسئلہ تھا جس میں اسحاق ڈار نے فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کی شدید مذمت کی۔ اسحاق ڈار نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیل کی جانب سے ہسپتالوں، سکولوں، اقوام متحدہ کی تنصیبات، اور پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنانا ایک سوچا سمجھا منصوبہ ہے جس کا مقصد فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی متعدد قراردادوں کے بھی خلاف ہیں۔ اسحاق ڈار نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی بلا رکاوٹ رسائی کو یقینی بنائے تاکہ فلسطینی عوام کی تکالیف کم کی جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ فلسطین میں یہودی آبادکاریاں بند اور ہنگامی انسانی بنیاد پر امداد فوری طور پر غیر مشروط بحال کی جائے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل شام کی گولان کی پہاڑیوں اور دیگر رقبے سے بھی پیچھے ہٹ جائے اور 1967ء کے وقت کی سرحدیں بحال کی جائیں اور اسرائیل یہودی آبادیوں کو ملانے کے منصوبے سے بھی باز رہے۔ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان میں اصلاحات اور ڈیجیٹائزیشن سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے دورہ نیویارک میں بینکاری، سرمایہ کاری اور آئی ٹی ماہرین سے ملاقات کی۔ ملاقات میں اسحاق ڈار نے سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے ایس آئی ایف سی کے کردار پر زور دیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ زراعت، آئی ٹی، معدنیات سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی سہولت کاری کو تیز کیا جا رہا ہے۔ ترجمان کے مطابق ملاقات میں اسحاق ڈار نے فِن ٹیک، ڈیجیٹل بینکنگ، انفراسٹرکچر میں پاکستان کی صلاحیتوں پر روشنی ڈالی۔ ملاقات میں مورگن سٹینلی، بینک آف امریکہ، بی این پی پریباس، جے پی مورگن اور گولڈمین سکس کے ماہرین موجود تھے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق شرکاء نے پاکستان میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری میں اظہار دلچسپی اور باہمی معاشی روابط کو فروغ دینے پر زور دیا۔