کوئٹہ میں پولیس وین کے قریب دھماکا؛ 2 افراد جاں بحق، اہلکاروں سمیت 17 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
کوئٹہ:بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں پولیس وین کے قریب دھماکا ہوا. جس میں 2 افراد جاں بحق جب کہ اہل کاروں سمیت 17 افراد زخمی ہو گئے۔پولیس کے مطابق دھماکا کوئٹہ کے علاقے ڈبل روڈ پر ہوا، جس کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچیں۔ ابتدائی معلومات کے مطابق دھماکا پولیس وین کے قریب ہوا، جس میں 4 اہل کار زخمی ہو گئے۔دھماکے سے پولیس وین کو بھی نقصان پہنچا جب کہ قریب کھڑی دوسری گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو بھی نقصان ہوا۔ریسکیو ٹیموں نے دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو اسپتال منتقل کیا۔پولیس ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ڈبل روڈ پولیس وین کے قریب بم دھماکے میں 2 افراد جاں بحق17 اور زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں احمد خان 14 سال، سر گل 50 سال، حیات اللہ 9 سال، عطا اللہ 10 سال، نامعلوم 11 سال، حبیب اللہ 30 سال، بلال 13 سال، کامران 30 سال، خلیل احمد 35 سال، نور احمد 46 سال، فراز 30 سال اور یاسین 19 سال شامل ہیں۔
علاوہ ازیں دھماکے میں شہید افراد میں ایک کی شناخت جبار کے نام سے ہوئی ہے جب کہ دوسرا تاحال نامعلوم ہے۔ایم ایس سول اسپتال عبدالہادی کاکڑ نے بتایا کہ پولیس وین کے قریب د ھماکا بڑیچ مارکیٹ کے پاس ہوا ہے، جس میں 2 افراد جاں بحق ہوئے جب کہ 17 زخمی ہیں جن میں سے 4 کی حالت تشویش ناک ہے۔پولیس نے بتایا کہ دھماکے میں ڈھائی کلو گرام بارودی مواد اور بال بیرنگ کا استعمال کیا گیا۔ دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب تھا، جو ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا۔دریں اثنا ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ ڈبل روڑ پر پولیس موبائل کے قریب دھماکا ہوا ہے.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پولیس وین کے قریب دھماکے میں افراد جاں
پڑھیں:
کوئٹہ، پولیس اہلکار کی ٹریفک پولیس اہلکار پر تشدد
شہر کے مصروف سڑک پر "نو پارکنگ" ایریا پر گاڑی کھڑی نہ کرنے دینے پر پولیس اہلکار نے ٹریفک پولیس اہلکار کو تشدد کا نشانہ بنا دیا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں پولیس اہلکار نے ٹریفک پولیس کے اہلکار کو تشدد کا نشانہ بنا دیا۔ افسوسناک واقعہ کی ویڈیو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر وائرل ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں عید الاضحیٰ کے موقع پر مصروف سڑک پر بااثر شخصیت نے "نو پارکنگ" ایریا پر گاڑی کھڑی کی۔ جس پر ٹریفک پولیس اہلکار نے انہیں روکا اور ہدایات دیں۔ مبینہ طور پر بات بگڑ گئی اور پولیس اہلکار نے ٹریفک پولیس کے اہلکار پر تشدد شروع کر دیا۔ پولیس کی جانب سے تاحال واقعہ کے حوالے سے وضاحتی بیان جاری نہیں ہوا ہے، نہ ہی ذمہ داران کی جانب سے کوئی اقدام اٹھایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ کوئٹہ میں متعدد سڑکوں پر ٹریفک کے باعث پارکنگ پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ جس پر عملدرآمد کی ذمہ داری ٹریفک پولیس کی ہے۔