کراچی: کل یوم القدس ریلی کیلئے ٹریفک پلان سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
فوٹو فائل
کراچی میں کل یوم القدس ریلی نمائش سے تبت سینٹر تک نکالی جائے گی۔
ٹریفک پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ شہری ایم اے جناح روڈ کے بجائے متبادل روٹ کا انتخاب کریں، تین ہٹی یا لسبیلہ سے آنے والے گرو مندر سے دائیں جانب سولجر بازار جاسکتے ہیں۔
پریڈی اسٹریٹ ریگل سے تبت سینٹر جانے والے ٹریفک کو پریڈی چوک موڑ اور صدر دواخانہ سے پی پی چورنگی کی جانب موڑ دیا جائے گا۔
ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ انکل سریا اور کوسٹ گارڈ سے ٹریفک کو سولجر بازار موڑ اور انکل سریا اور کوسٹ گارڈ سے ٹریفک کو نشتر روڈ بھی موڑ دیا جائے گا۔
داؤد پوتہ روڈ، لکی اسٹار سے آنے والے ٹریفک کو پریڈی چوک موڑدیاجائے گا، ٹریفک کو دائیں جانب صدر دواخانہ سے پی پی چورنگی موڑ دیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر بھارت کی افغان طالبان کو ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارت نے چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر افغان طالبان کی جانب سے ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش کردی۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق گزشتہ دنوں افغانستان میں برسراقتدار طالبان رجیم کے سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ نے وزارت توانائی کو چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر جلد از جلد ڈیم کی تعمیر شروع کرنے کا حکم دیا تھا۔
افغان میڈیا کے مطابق سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ نے کہا تھا کہ ڈیم کیلئے ملکی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کیے جائیں اور غیر ملکی کمپنیوں کا انتظار نہ کیا جائے۔
اب بھارت نے چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر افغان طالبان کی جانب سے ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش کردی۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ہفتہ وار پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بھارت ہائیڈروالیکٹرک پروجیکٹس کی تعمیر میں افغانستان کی مدد کیلئے تیار ہے، دونوں ممالک میں پانی سے متعلق معاملات میں تعاون کی ایک تاریخ ہے، ہرات میں سلما ڈیم کی مثال موجود ہے۔
دوسری جانب افغان طالبان نے بھارتی اعلان کا خیرمقدم کیا اور قطر میں طالبان کے سفیر سہیل شاہین نے دی ہندو سے گفتگو میں کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے بہت سے مواقع موجود ہیں۔
خیال رہے کہ دریائے کنڑ چترال سے نکلتا ہے اور تقریباً 482 کلومیٹر کا سفر طے کرنے کے بعد دریائے کابل میں شامل ہو کر واپس پاکستان آتا ہے۔