کارساز حادثے میں میاں بیوی جاں بحق، واقعے سے متعلق رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
کراچی:
شاہراہ فیصل پی ایف بیس کے قریب میاں بیوی کی ٹریفک حادثے میں ہلاکت پرتجزیاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کارڈ رائیور کی عمرسترہ سال ہے، اس کے پاس نہ ڈرائیونگ لائسنس تھا نہ قومی شناختی کارڈ جبکہ گاڑی کی رفتارمحفوظ حد سے کہیں زیادہ تھی جبکہ موٹر سائیکل سوار اورخاتون نے ہیلمٹ نہیں پہنا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شاہراہ فیصل پی ایف بیس کے قریب بیوی کی ٹریفک حادثے میں ہلاکت پرتجزیاتی رپورٹ میں انکشاف کیاگیاہے کہ کارڈرائیورکی عمرسترہ سال ہے،اس کے پاس نہ ڈرائیونگ لائسنس تھا نہ قومی شناختی کارڈ جبکہ گاڑی کی رفتارمحفوظ حد سے کہیں زیادہ تھی۔ موٹر سائیکل سوار اورخاتون نے ہیلمٹ نہیں پہنا تھا۔
تفصیلات کے مطابق بدھ کی شام شاہراہ فیصل پی ایف بیس کے قریب تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے میاں بیوی کےجاں بحق ہونے کے واقعے کی ٹریفک پولیس کی روڈ ایکسیڈنٹ اینالیسس ٹیم نے تجزیاتی رپورٹ تیارکرلی۔
رپورٹ میں بتایا کہ حادثہ شام 7:20 سے 7:30کے درمیان ہوا، حادثہ افطار کے بعد پیش آیاجب شارع فیصل پر ٹریفک کا دباؤ کم اور گاڑیوں کی تیز رفتاری کا امکان بڑھ جاتا ہے، حادثے میں موٹرسائیکل سوار 30 سالہ محمد ایاز اوراس کی اہلیہ24 سالہ اقصیٰ جاں بحق ہوئے جبکہ گاڑی نارتھ ناظم آباد کا رہائشی17 سالہ نوجوان انیق ولد ایازچلا رہا تھا۔
ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ گاڑی تقریباً 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلائی جا رہی تھی اور گاڑی میں 3 دوست بھی سوار تھے، موٹر سائیکل اپنی مخصوص لین میں تھی جبکہ گاڑی نے فاسٹ لین سے انتہائی بائیں جانب آتے ہوئے موٹر سائیکل کو ٹکر ماردی۔
گاڑی کےڈرائیور17 سالہ انیق کے پاس ڈرائیونگ لائسنس اور قومی شناختی کارڈ موجود نہیں تھا جس کی بنا پروہ گاڑی چلانے کا اہل نہیں تھا، گاڑی کی رفتارمحفوظ حد سے کہیں زیادہ تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈرائیور کا دعویٰ ہے کہ گاڑی کا ٹائر پھٹنے سے اس نے گاڑی پر قابو کھو دیا تھا تاہم اس کی تصدیق موٹر وہیکل انسپکٹر کرے گا فوری طورپر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ٹائر حادثے سے پہلے پھٹا یا بعد میں یہ معاملہ رونما ہوا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ حادثے میں جاں بحق موٹر سائیکل سوار اور اس کی ساتھی نے ہیلمٹ نہیں پہنا تھا، جس سے چوٹیں جان لیوا ثابت ہوئیں، حادثے کے مقام پر لین مارکنگ ماند پڑ چکی ہے اور کوئی واضح رفتار کی حد بتانے والے سائن بورڈز موجود نہیں تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ نابالغ ڈرائیور کوگاڑی سونپنا قانون کی خلاف ورزی ہے، جس کی ذمہ داری گاڑی کے مالک پرعائد ہوتی ہے،مناسب لین مارکنگ اور سائن بورڈز کی عدم موجودگی سے غیر محفوظ ڈرائیونگ کے امکانات بڑھ گئے۔
ٹریفک پولیس کی روڈ ایکسیڈنٹ اینالیسس ٹیم نے رپورٹ کے ساتھ سفارشات کی ہیں کہ نابالغ اور بغیر لائسنس ڈرائیوروں کو گاڑی دینے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے،رفتار پر قابو پانے کے اقدامات کیے جائیں ،شارع فیصل پر مخصوص فاصلے پر رفتار کی حد بتانے والے سائن بورڈز نصب کیے جائیں۔
تیز رفتاری کی نگرانی اور خلاف ورزی پر چالان کے لیے اسپیڈ کیمرے نصب کیے جائیں،لین مارکنگ کو بحال کیا جائے تاکہ گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی لین واضح ہو،موٹر سائیکل سواروں اور ان کے ساتھ بیٹھنے والے افراد کے لیے ہیلمٹ پہننے کی اہمیت پر آگاہی مہم چلائی جائے۔
ہیلمٹ نہ پہننے والوں پر سختی سے جرمانے عائد کیے جائیں ،سڑکوں کی مناسب نگرانی کے لیےCCTV کیمرے بڑھائے جائیں۔کسی بھی حادثے کے بعد گاڑیوں کا معائنہ موٹر وہیکل انسپکٹرسے لازمی کرایا جائے تاکہ ممکنہ خرابیوں،ٹائربرسٹ وغیرہ جیسی تیکنکی خرابیوں کی تصدیق ہوسکے۔
دوسری جانب شاہراہ فیصل پی اے ایف بیس کے قریب تیز رفتار گاڑی کی ٹکرسے موٹرسائیکل سوار میاں بیوی کے جاں بحق ہونے کے واقعہ کا مقدمہ قتل بالسبب کے تحت درج کرلیا گیا ہے۔
مقدمہ شارع فیصل تھانے میں متوفی ایازکے سسراورمتوفیہ اقصیٰ کے والد نسیم احمد انصاری کی مدعیت میں قتل بالسبب کے تحت درج کیاگیا،مقدمے میں گاڑی کے ڈرائیور 1 سالہ انیق ولد ایازامام کونامزد کیا گیاہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: موٹر سائیکل سوار رپورٹ میں بتایا ایف بیس کے قریب شاہراہ فیصل پی تیز رفتار کیے جائیں جبکہ گاڑی میاں بیوی ہیلمٹ نہ کی رفتار کہ گاڑی گاڑی کی
پڑھیں:
لاہور: ڈی ایچ اے فیز 6 میں ڈمپر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار تین افراد جاں بحق، ڈرائیور فرار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور کے پوش علاقے ڈی ایچ اے فیز 6 میں ایک تیز رفتار ڈمپر نے موٹر سائیکل کو زور دار ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں تین افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ حادثے کے بعد ڈمپر ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق موٹر سائیکل پر سوار تین افراد سڑک عبور کر رہے تھے کہ اچانک پیچھے سے آنے والے ڈمپر نے انہیں ٹکر ماری، تصادم اتنا شدید تھا کہ تینوں افراد نے موقع پر ہی دم توڑ دیا۔
پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والے تینوں افراد کا تعلق ضلع قصور سے ہے جو کسی ضروری کام کے سلسلے میں لاہور آئے تھے، لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے قریبی اسپتال کے ڈیڈ ہاؤس منتقل کر دیا گیا ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ حادثے کے فوراً بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ موقع پر موجود شہریوں نے ڈمپر ڈرائیور کو روکنے کی کوشش کی مگر وہ گاڑی چھوڑے بغیر فرار ہوگیا۔
پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں اور واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے مفرور ڈرائیور کی شناخت اور گرفتاری کے لیے کارروائی جاری ہے۔
علاقہ مکینوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈی ایچ اے کے اطراف میں بھاری گاڑیوں کے داخلے پر پابندی لگائی جائے تاکہ شہریوں کی جانیں بچائی جا سکیں کیونکہ ایسے حادثات میں ماضی میں بھی کئی قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔