کراچی:

شاہراہ فیصل پی ایف بیس کے قریب میاں بیوی کی ٹریفک حادثے میں ہلاکت پرتجزیاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کارڈ رائیور کی عمرسترہ سال ہے، اس کے پاس نہ ڈرائیونگ لائسنس تھا نہ قومی شناختی کارڈ جبکہ گاڑی کی رفتارمحفوظ حد سے کہیں زیادہ تھی جبکہ موٹر سائیکل سوار اورخاتون نے ہیلمٹ نہیں پہنا تھا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق شاہراہ فیصل پی ایف بیس کے قریب بیوی کی ٹریفک حادثے میں ہلاکت پرتجزیاتی رپورٹ میں انکشاف کیاگیاہے کہ کارڈرائیورکی عمرسترہ سال ہے،اس کے پاس نہ ڈرائیونگ لائسنس تھا نہ قومی شناختی کارڈ جبکہ گاڑی کی رفتارمحفوظ حد سے کہیں زیادہ تھی۔ موٹر سائیکل سوار اورخاتون نے ہیلمٹ نہیں پہنا تھا۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کی شام  شاہراہ فیصل پی ایف بیس کے قریب تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے میاں بیوی کےجاں بحق ہونے کے واقعے کی ٹریفک پولیس کی روڈ ایکسیڈنٹ اینالیسس ٹیم نے تجزیاتی رپورٹ تیارکرلی۔

رپورٹ میں بتایا کہ حادثہ شام 7:20 سے 7:30کے درمیان ہوا،  حادثہ افطار کے بعد پیش آیاجب شارع فیصل پر ٹریفک کا دباؤ کم اور گاڑیوں کی تیز رفتاری کا امکان بڑھ جاتا ہے، حادثے میں موٹرسائیکل سوار 30 سالہ محمد ایاز اوراس کی اہلیہ24 سالہ اقصیٰ  جاں بحق ہوئے جبکہ گاڑی نارتھ ناظم آباد کا رہائشی17 سالہ نوجوان انیق ولد ایازچلا رہا تھا۔

ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ گاڑی تقریباً 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلائی جا رہی تھی اور گاڑی میں 3 دوست بھی سوار تھے، موٹر سائیکل اپنی مخصوص لین میں تھی جبکہ گاڑی نے فاسٹ لین سے انتہائی بائیں جانب آتے ہوئے موٹر سائیکل کو ٹکر ماردی۔

گاڑی کےڈرائیور17 سالہ انیق کے پاس ڈرائیونگ لائسنس اور قومی شناختی کارڈ موجود نہیں تھا جس کی بنا پروہ گاڑی چلانے کا اہل نہیں تھا، گاڑی کی رفتارمحفوظ حد سے کہیں زیادہ تھی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈرائیور کا دعویٰ ہے کہ گاڑی کا ٹائر پھٹنے سے اس نے گاڑی پر قابو کھو دیا تھا تاہم اس کی تصدیق موٹر وہیکل انسپکٹر کرے گا فوری طورپر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ٹائر حادثے سے پہلے پھٹا یا بعد میں یہ معاملہ رونما ہوا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ حادثے میں جاں بحق موٹر سائیکل سوار اور اس کی ساتھی نے ہیلمٹ نہیں پہنا تھا، جس سے چوٹیں جان لیوا ثابت ہوئیں، حادثے کے مقام پر لین مارکنگ ماند پڑ چکی  ہے اور کوئی واضح رفتار کی حد بتانے والے سائن بورڈز موجود نہیں تھے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ نابالغ ڈرائیور کوگاڑی سونپنا قانون کی خلاف ورزی ہے، جس کی ذمہ داری گاڑی کے مالک پرعائد ہوتی ہے،مناسب لین مارکنگ اور سائن بورڈز کی عدم موجودگی سے غیر محفوظ ڈرائیونگ کے امکانات بڑھ گئے۔

ٹریفک پولیس کی روڈ ایکسیڈنٹ اینالیسس ٹیم نے رپورٹ کے ساتھ سفارشات کی ہیں کہ  نابالغ اور بغیر لائسنس ڈرائیوروں کو گاڑی دینے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے،رفتار پر قابو پانے کے اقدامات کیے جائیں ،شارع فیصل پر مخصوص فاصلے پر رفتار کی حد بتانے والے سائن بورڈز نصب کیے جائیں۔

تیز رفتاری کی نگرانی اور خلاف ورزی پر چالان کے لیے اسپیڈ کیمرے نصب کیے جائیں،لین مارکنگ کو بحال کیا جائے تاکہ گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی لین واضح ہو،موٹر سائیکل سواروں اور ان کے ساتھ بیٹھنے والے افراد کے لیے ہیلمٹ پہننے کی اہمیت پر آگاہی مہم چلائی جائے۔

ہیلمٹ نہ پہننے والوں پر سختی سے جرمانے عائد کیے جائیں ،سڑکوں کی مناسب نگرانی کے لیےCCTV کیمرے بڑھائے جائیں۔کسی بھی حادثے کے بعد گاڑیوں کا معائنہ موٹر وہیکل انسپکٹرسے لازمی کرایا جائے تاکہ ممکنہ خرابیوں،ٹائربرسٹ وغیرہ جیسی تیکنکی خرابیوں کی تصدیق ہوسکے۔

دوسری جانب شاہراہ فیصل پی اے ایف بیس کے قریب تیز رفتار گاڑی کی ٹکرسے موٹرسائیکل سوار میاں بیوی کے جاں بحق ہونے کے واقعہ کا مقدمہ قتل بالسبب کے تحت درج کرلیا گیا ہے۔

مقدمہ شارع فیصل تھانے میں متوفی ایازکے سسراورمتوفیہ اقصیٰ کے والد نسیم احمد انصاری کی مدعیت میں قتل بالسبب کے تحت درج کیاگیا،مقدمے میں گاڑی کے ڈرائیور 1 سالہ انیق ولد ایازامام کونامزد کیا گیاہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: موٹر سائیکل سوار رپورٹ میں بتایا ایف بیس کے قریب شاہراہ فیصل پی تیز رفتار کیے جائیں جبکہ گاڑی میاں بیوی ہیلمٹ نہ کی رفتار کہ گاڑی گاڑی کی

پڑھیں:

ٹک ٹاکر ثناء قتل کیس: ملزم عمر حیات کے والد کا بیٹے سے متعلق بیان سامنے آگیا

ویب ڈیسک: معروف ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے قاتل عمر حیات المعروف کاکا کے والد کا کہنا ہے کہ میرا دل اس بات پر راضی نہیں کہ ثناء یوسف کا قتل میرے بیٹے نے کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 2 جون کو اسلام آباد کے سیکٹر جی 13 میں قتل کی جانے والی  ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم عمر حیات کو  3 جون کو  گرفتار کیا گیا تھا اور ملزم نے دوران تفتیش ٹک ٹاکر کے قتل کا اعتراف بھی کر لیا تھا، بعد ازاں ملزم کو شناختی پریڈ کے لیے 14 روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔
حال ہی میں سوشل میڈیا پر  عمر حیات عرف ’ کاکا‘ کے والد  امجد کا ایک انٹرویو کلپ وائرل ہو رہا ہے جس میں انھوں نے بیٹے کے قتل میں ملوث ہونے پر راضی ہونے سے انکار کردیا۔وائرل ویڈیو کلپ میں عمر حیات کے والد نے بتایا کہ میری دو بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں، دونوں بیٹیوں کی شادی ہوگئی ہے جبکہ بڑا بیٹا فوت ہوگیاہے۔ 
ملزم کے والد کے مطابق ’مجھے قتل کے بارے میں کچھ نہیں پتہ حتیٰ کہ مجھے  بیٹے کے ثناء یوسف سے تعلق اور دوستی کا علم تک نہیں تھا، میں نے بھی ویڈیو میں دیکھا ہے کہ میرا بیٹا ثناء یوسف کے گھر سے باہر نکلتا ہے لیکن اس نے فائرنگ کی، ثناءسے اس کا کیا تعلق تھا وہ ثنا ء کے گھر کیوں گیا؟  اور ثناء کو قتل کیا، میرا دل نہیں مانتا، اصل صورتحال اللہ ہی جانتا ہے‘۔
ملزم کے والد کا مزید کہنا ہے کہ ’ویڈیو بہت چھوٹی سی ہے اس میں نہیں دیکھا گیا کہ میرے بیٹے نے قتل کیا بھی ہے یا نہیں، میں نہیں مانتا کہ میرے بیٹے نے ثناء کا قتل کیا ہے‘۔
ایک دوسرے  انٹرویو میں امجد نے مزید کہا  کہ ’ اگر میرا بیٹا  قتل میں ملوث ہے تو  اس کو  قانون کے مطابق ضرور سزا ملنی چاہیے لیکن مجھے انصاف چاہیے، اپنے بیٹے کیلئے نہیں بلکہ اس معصوم لڑکی کیلئے بھی جس کا قتل ہوا ہے، پھر چاہے وہ قتل میرے بیٹے نے یا کسی نے بھی کیا ہو میں اس کی مذمت کرتا ہوں۔ 
 

چیئرمین ایکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے بجٹ تجاویز پیش کردیں

متعلقہ مضامین

  • پسند کی شادی کرنے پر میاں بیوی قتل؛ سابق منگیتر ملوث نکلا
  • بھارتی میڈیا اور مودی حکومت آپریشن سندور بارے اپنی ہی عوام کو بے وقوف بناتے رہے ، واشنگٹن پوسٹ کا تہلکہ خیز انکشاف
  • ن لیگ والے کہتے ہیں کہ جنگ کا ڈیزائن میاں صاحب نے بیٹھ کر بنایا ہے: پرویز الہیٰ
  • ٹک ٹاکر ثناء قتل کیس: ملزم عمر حیات کے والد کا بیٹے سے متعلق بیان سامنے آگیا
  • معروف پاکستانی ادارکارہمایوں سعیدکا اپنی بیوی کے پاؤں دبانے کا انکشاف
  • ہمایوں سعید اپنی بیوی کے پاؤں کیوں دباتے ہیں؟ اداکار نے خود انکشاف کردیا
  • گھوٹکی: موٹروے ایم 5 پر تیز رفتار ٹرک الٹ گیا، 3 افراد جاں بحق
  • جنوبی وزیرستان: گاڑی پر فائرنگ، 2 بچے زخمی
  • راولپنڈی: عمران خان نے نماز عید ادا نہیں کی
  • ٹھوکر نیازبیگ فلائی اوور پر کنٹینر کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار جاں بحق