تنظیم آزادی القدس کے زیراہتمام ملتان میں شاہ گردیز سے گھنٹہ گھر تک القدس ریلی نکالی جائے گی
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اہم ڈبلیو ایم کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ عالمی برادری انسانی بنیادوں پر امداد کی مکمل بحالی اور غزہ کے محاصرے کا مکمل خاتمہ کرائے، غزہ سے ضروری اسرائیلی انخلا مسجد اقصی میں عبادت کی آزادی اور فلسطین کی مکمل آزادی کی حمایت کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان جنوبی پنجاب کے صوبائی صدر علامہ اقتدار حسین نقوی نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ ماہ رمضان کے آخری جمعۃ المبارک کو یوم القدس سرکاری سطح پر منایا جائے۔ تمام سفارتی مشن اس حوالے سے تقریبات کا اہتمام کریں، غزہ و دیگر فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں، اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف کے فیصلوں کے اجرا کا مطالبہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق ضروری سیز فائر کا مطالبہ کرتے ہیں، حکومت پاکستان تمام سیاسی، سفارتی، اقتصادی اور دیگر ذرائع سے مظلوم فلسطینیوں کی مدد کرے، عالمی برادری انسانی بنیادوں پر امداد کی مکمل بحالی اور غزہ کے محاصرے کا مکمل خاتمہ کرائے، غزہ سے ضروری اسرائیلی انخلا مسجد اقصی میں عبادت کی آزادی اور فلسطین کی مکمل آزادی کی حمایت کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ملتان میں دیگر رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری سلیم عباس صدیقی صدر ملی یکجہتی کونسل جنوبی پنجاب، رہنما جماعت اسلامی حافظ محمد اسلم جنرل سیکرٹری ملی یکجہتی کونسل، صوبائی صدر جمیت علمائے پاکستان نورانی مولانا محمد ایوب مغل، صوبائی صدر متحدہ جمیعت اہلحدیث علامہ خالد فاروق، حافظ اللہ ڈتہ کاشف بوسن ایڈووکیٹ جنرل سیکرٹری متحدہ مسلم موومنٹ پاکستان، بشارت علی قریشی مرکزی رہنما شیعہ علما کونسل، میجر محمد اقبال صوبائی نائب صدر پاکستان عوامی تحریک، صوبائی صدر جنوبی پنجاب آئی ایس او احتشام اظہر، سیکرٹری سیاسیات سید وسیم زیدی نے خطاب کیا۔
مقررین نے کہا کہ غزہ اس دور کی کربلا بن چکا ہے، لوگ روزہ ایک دن کا رکھتے ہیں غزہ کے بچے، بوڑھے، خواتین تقریبا ڈیڑھ سال سے زائد روزے کی حالت میں ہیں، روزانہ سینکڑوں افراد جن میں بچوں اور خواتین کی کثیر تعداد شامل ہے، اسرائیلی وحشت اور دہشت گردوں کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں، ہزاروں انسان لقمہ اجل بن چکے ہیں، دو لاکھ سے زائد زخمی ہیں، امریکہ اور اسرائیل اس دور کے فرعون ہیں، وہ فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مملکت خداداد پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے ویژن کے مطابق اپنے عالمی رول کو ادا کرے اور 51 اسلامی ممالک کی فوج مظلوم فلسطینیوں کا ساتھ دے، امریکہ شیطان بزرگ ہے جو اسرائیل کی مکمل سپورٹ کر رہا ہے، ہمیں بھی ایک مسلمان ہوتے ہوئے اپنے مسلمان بھائیوں کی سپورٹ کرنی چاہیے اور اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ عالم اسلام کے عظیم رہنما حضرت امام خمینی کے فرمان کے مطابق پوری دنیا کی طرح کل جمعتہ المبارک فلسطینیوں، یمن، لبنان کے انسانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے بطور یوم القدس منایا جائے گا، اس موقع پر جنوبی پنجاب بھر میں نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے کی جائیں گے، ریلیاں نکالی جائیں کی، جن سے مذہبی رہنما خطاب فرمائیں گے۔ ملتان میں بھی تنظیم آزادی القدس کے زیراہتمام ریلی شاہ یوسف گردیز سے گھنٹہ گھر تک احتجاجی ریلی نکالی جائے گی، جس سے مزہبی جماعتوں کے رہنما ملی یکجہتی کونسل کے عہدیداران خطاب فرمائیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پنجگور، لیویز فورس کے پولیس میں انضمام کیخلاف اہلکاروں کا احتجاج
احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ لیویز فورس کی خدمات کسی بھی فورس سے کم نہیں، بلکہ اسکے جوان آج بھی اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے ضلع پنجگور میں لیویز فورس کے جوانوں نے فورس کو پولیس کے ساتھ ضم کرنے کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی اور حکومت کے اس فیصلے کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیا۔ ریلی لیویز ہیڈ کوارٹر سے شروع ہوکر میر چاکر خان رند چوک پر اختتام پذیر ہوئی، جہاں مظاہرین نے انضمام نامنظور کے نعرے لگائے اور لیویز فورس کی بحالی کے مطالبات پر مبنی پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے رسالدار میجر صابر علی کچکی، دفعدار محمد اعظم، رئیس زبیر شاہ اور دیگر مقررین نے کہا کہ لیویز فورس کا پولیس کے ساتھ انضمام آئین و قانون کے منافی اقدام ہے۔ جس سے فورس کے اہلکاروں کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینیئر اہلکاروں کی ترقی کے معاملات پیچیدگیوں کا شکار ہیں، جبکہ لیویز فورس کی تاریخ اور قربانیوں کو مسخ کیا جا رہا ہے۔
مقررین نے کہا کہ لیویز فورس کو ناکام فورس قرار دینا، ان اہلکاروں کے لیے توہین آمیز ہے جنہوں نے اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران جام شہادت نوش کیا۔ انہوں نے کہا کہ لیویز فورس کی خدمات کسی بھی فورس سے کم نہیں، بلکہ اس کے جوان آج بھی اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔ مقررین نے اعلان کیا کہ وہ اس غیر آئینی فیصلے کے خلاف ہر قانونی فورم پر آواز اٹھائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام لیویز فورس پر اعتماد کرتے ہیں اور اس کے پولیس میں انضمام کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے یہ فیصلہ عوام کی رائے لیے بغیر کیا، حالانکہ بہتر یہ تھا کہ اس حوالے سے ریفرنڈم کرایا جاتا، تاکہ عوام کی خواہش کے مطابق فیصلہ ہوتا۔ مقررین نے زور دیا کہ حکومت فوری طور پر اپنا فیصلہ واپس لے کر لیویز فورس کو اس کی اصل حیثیت میں بحال کرے کیونکہ یہ فورس بلوچستان کی قبائلی شناخت اور عوامی اعتماد کی علامت ہے۔