مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان سے متعلق تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزم کے 40 مختلف بینک اکاؤنٹس سے 20 ارب روپے کی منی لانڈرنگ ہوئی ہے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی ذیلی کمیٹی کے دوسرے اجلاس میں پولیس اور ایف آئی اے سمیت متعلقہ اداروں کے افسران نے کمیٹی کو کیس پر بریفنگ میں بتایا کہ رمغان کے 40 مختلف بینک اکاؤنٹس سے 20 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: مصطفیٰ عامر قتل کیس: ایف آئی اے نے ملزم ارمغان کی بیش قیمت ایک اور گاڑی برآمد کرلی

ملزم ارمغان کو 2 سیکیورٹی کمپنیز، ایک باکسر ایسوسی ایشن سیکیورٹی گارڈز فراہم کرتے تھے۔

ایف آئی اے نے انٹرپول کے ذریعے ملزم ارمغان سے ملنے والوں سے رابطے کیے ہیں جبکہ ملزم کے زیر استعمال غیر رجسٹرڈ گاڑیوں سے متعلق بھی تحقیقات جاری ہیں۔

ارمغان کے گھر سے بڑی تعداد میں برآمد اسلحہ فارنزک کے بھیج دیا گیا، موبائل فونز اور لیپ ٹاپز کو بھی فرانزک کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تحقیقات کہاں تک پہنچیں؟ ارکان پارلیمنٹ کو بریفنگ

دوسری جانب ارمغان کو سامان پہچانے والی کوریئر کمپنی کو بھی نوٹس کیا گیا ہے جبکہ اکاؤنٹس کے بینک منیجرز کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تحقیقات میں مرکزی ملزم ارمغان نے مصطفیٰ عامر کو قتل کرنے کا اعتراف کرلیا تھا، تاہم ملزم ایک بار پھر اپنے بیان سے منحرف ہوگیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news مصطفیٰ عامر قتل کیس ملزم ارمغان منی لانڈرنگ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: مصطفی عامر قتل کیس منی لانڈرنگ عامر قتل کیس منی لانڈرنگ گیا ہے

پڑھیں:

بھارتی میڈیا کا پاکستان مخالف مکروہ پروپیگنڈہ ایک بار پھر بے نقاب

مقبوضہ کشمیر میں حملے کے بعد بھارتی میڈیا کا پاکستان مخالف شیطانی پروپیگنڈے پر مبنی کھیل ایک بار پھر بے نقاب ہوگیا۔

رپورٹ کے مطبق  ذرائع  کا کہنا ہے کہ ہر دہشتگرد حملے کے بعد بھارتی میڈیا کا ایک ہی وطیرہ ہے کہ بغیر ثبوتوں کے پاکستان پر الزام لگاو، سچ چھپاو اور اپنی عوام کو بیوقوف بناو، ہندوستان ٹائمز کے مطابق پہلگام حملہ 3 بجے ہوا، بھارتی خفیہ ایجنسی را سے جڑے سوشل میڈیا اکاؤنٹ نے 3بجکر 5 منٹ پر پاکستان پر الزام لگا دیا۔

ذرائع  کے مطابق اس کے بعد حملے کے 30 منٹ بعد بھارتی سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے #PakSponsoredTerror، ٹوئٹس کا آغاز کر دیا، واقعے کے 30 منٹ سے 60 منٹ میں بی جے پی لیڈران جے پی نڈڈا اور امت شاہ نے ٹوئٹس کر دئیے۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں فائرنگ سے 26 سیاح ہلاک، بھارتی میڈیا کا پاکستان کیخلاف زہریلا پروپیگنڈا

ذرائع  کا کہنا ہے کہ واقعے کے 1 سے 3 گھنٹوں بعد جعلی انٹیلیجنس رپورٹس لیک کی جاتی ہیں جس پر آر ایس ایس کے ٹرول اکاؤنٹس ماس ریٹویٹ کرتے ہیں، حیران کن طور پر  پہلگام واقعہ کے پہلے 15 منٹ میں بی جے پی سپورٹر کی جانب سے 500 بھارتی اکاؤنٹس سے ایک جیسے ٹوئٹس کئے جاتے ہیں۔

30 منٹ میں  #PakistanTerrorError ٹاپ ٹرینڈ بن جاتا ہے جس میں جعلی کشمیری ناموں سے ٹوئٹس کئے جاتے ہیں، واقعے کے 1 گھنٹے کے بعد میجر گوینڈا جیسے فوجی اکاؤنٹس رد عمل دیتے ہیں، پرانی ویڈیوز کو تازہ واقعے سے جوڑ کر دکھانا بھارتی میڈیا کا بھونڈا وطیرہ ہے۔

ذرائع  کے مطابق بھارتی میڈیا شواہد کے بغیر ایسے حملوں کو پاکستان مخالف جذبات بھڑکانے کیلئے استعمال کرتا آیا ہے، حقیقت میں یہ الزامات پہلے سے تیار کئے جا چکے ہوتے ہیں جنہیں پاکستان مخالف زہر اگلنے میں استعمال کیا جاتا ہے، دہشتگردی کا کوئی مذہب نہیں مگر بھارت اسے ہمیشہ مسلمانوں اور پاکستان سے جوڑتا ہے۔

دفاعی ماہرین نے پہلگام واقع پر سنجیدہ سوال اٹھا دیے، ان کاکہنا ہے کہ  بھارتی میڈیا نےپہلگام ڈرامے میں ہلاک ہونے والے 27 افراد کی لاشیں کیوں نہیں دکھائیں؟
بھارتی میڈیا پر زمین پر لیٹے ہوئے مرد کے پاس مشکوک طور پر بیٹھی عورت کی صرف ایک فوٹو شاپ تصویر سامنے آئی جس میں خون کا ایک قطرہ یا معمولی زخم بھی نظر نہیں آیا۔

دفاعی ماہرین نے کہا کہ  بھارتی را سے جڑے اکاؤنٹس نے عین نام نہادحملے کے وقت ہی پاکستان کو سزا دینے کی ٹویٹ کرنا کیوں شروع کر دیں، بھارت دنیا کو ثبوت کا ایک ٹکڑا بھی دکھائے جو اس نام نہاد حملے میں پاکستان کے ملوث ہونا ثابت کرے، گودی میڈیا بغیر ثبوتوں اور زبانی جمع خرچ کے سوا کچھ نہیں کر سکتا۔

دفاعی ماہرین نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر حزیمت سے بچنے کیلئے بھارتی میڈیا اپنے جھوٹ کو چھپانے کیلئے ایک نیا جھوٹ سامنے لائے گا، پہلگام ایل او سی سے تقریباً 400 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور بھارت  نے کشمیر میں 9 لاکھ فوج جمع کر رکھی ہے، مقبوضہ کشمیر میں اتنی بڑی فوج کے ہوتے ہوئے ایسا حملہ کیسے ممکن ہے؟

دفاعی ماہرین نے کہا کہ ایسے حملے ہمیشہ اس وقت کیوں ہوتے ہیں جب کوئی مغربی یا امریکی سیاسی قیادت ہندوستان کا دورہ کر رہی ہو یا ہندوستان میں کوئی اہم واقعہ ہو رہا ہو؟   کیا بھارت ماضی کے فالس فلیگ آپریشنز سے کچھ نہیں سیکھا؟

بھارت کو چاہئے کہ ان سوالات کے جوابات دے تاکہ دنیا ان کی من گھڑت کہانیوں پر یقین کرسکے، دنیا بھر میں سکھوں کو قتل کر کے بین الاقوامی دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والا بھارتی مکروہ چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جیکولین فرنینڈس منی لانڈرنگ کیس: اداکارہ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • وزارت صحت کا حفاظتی ٹیکہ جات کی کوریج بڑھانے کیلئے اقدامات
  • جب عامر خان کو تھپڑ مارنے پر 1 لاکھ روپے کا اعلان کیا گیا
  • فیصل بینک نے 2025 کی پہلی سہ ماہی کیلئے مستحکم مالیاتی نتائج کا اعلان کردیا
  • اگلے  دو تین دن تک بھاتی حملے کے لیے تیار رہنا چاہیے، لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ غلام مصطفیٰ
  • مصطفی عامر قتل کیس؛ مرکزی ملزم ارمغان منی لانڈرنگ کیس میں جیل روانہ
  • مہیش بابو منی لانڈرنگ کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ میں طلب
  • گردشی قرض کا خاتمہ، بینکوں سے 1275 ارب روپے قرض کیلئے بات چیت جاری ہے، اسٹیٹ بینک
  • سولر پینل درآمد کی آڑ میں منی لانڈرنگ، کمیٹی نے مزید وقت مانگ لیا
  • بھارتی میڈیا کا پاکستان مخالف مکروہ پروپیگنڈہ ایک بار پھر بے نقاب