مصطفیٰ عامر قتل کیس، ملزم ارمغان کے بینک اکاؤنٹس سے 20 ارب روپے کی منی لانڈرنگ
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان سے متعلق تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزم کے 40 مختلف بینک اکاؤنٹس سے 20 ارب روپے کی منی لانڈرنگ ہوئی ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی ذیلی کمیٹی کے دوسرے اجلاس میں پولیس اور ایف آئی اے سمیت متعلقہ اداروں کے افسران نے کمیٹی کو کیس پر بریفنگ میں بتایا کہ رمغان کے 40 مختلف بینک اکاؤنٹس سے 20 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: مصطفیٰ عامر قتل کیس: ایف آئی اے نے ملزم ارمغان کی بیش قیمت ایک اور گاڑی برآمد کرلی
ملزم ارمغان کو 2 سیکیورٹی کمپنیز، ایک باکسر ایسوسی ایشن سیکیورٹی گارڈز فراہم کرتے تھے۔
ایف آئی اے نے انٹرپول کے ذریعے ملزم ارمغان سے ملنے والوں سے رابطے کیے ہیں جبکہ ملزم کے زیر استعمال غیر رجسٹرڈ گاڑیوں سے متعلق بھی تحقیقات جاری ہیں۔
ارمغان کے گھر سے بڑی تعداد میں برآمد اسلحہ فارنزک کے بھیج دیا گیا، موبائل فونز اور لیپ ٹاپز کو بھی فرانزک کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تحقیقات کہاں تک پہنچیں؟ ارکان پارلیمنٹ کو بریفنگ
دوسری جانب ارمغان کو سامان پہچانے والی کوریئر کمپنی کو بھی نوٹس کیا گیا ہے جبکہ اکاؤنٹس کے بینک منیجرز کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تحقیقات میں مرکزی ملزم ارمغان نے مصطفیٰ عامر کو قتل کرنے کا اعتراف کرلیا تھا، تاہم ملزم ایک بار پھر اپنے بیان سے منحرف ہوگیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news مصطفیٰ عامر قتل کیس ملزم ارمغان منی لانڈرنگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: مصطفی عامر قتل کیس منی لانڈرنگ عامر قتل کیس منی لانڈرنگ گیا ہے
پڑھیں:
مہنگائی کو 38 سے 3.2 فیصد تک لانے کے اقدامات کامیاب رہے، گورنر سٹیٹ بینک
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ مہنگائی کو 11.8 سے 3.2 فیصد تک لانے کے اقدامات کامیاب رہے۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق سٹیٹ بینک نے پاکستان کے 79 ویں یوم آزادی کے موقع پر پرچم کشائی کی تقریب کا انعقاد کیا، جس میں گورنر جمیل احمد نے قومی پرچم لہرایا۔ اس موقع پر اپنے کلیدی خطاب میں انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک ملک کی طویل مدتی خوشحالی کے لیے زری اور مالی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہے۔ ماضی قریب میں ہمیں غیر معمولی اقتصادی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے اور ہم اب اقتصادی استحکام اور پائیدار ترقی کی طرف گامزن ہیں۔
کراچی: ہوائی فائرنگ سے جشن آزادی کی خوشیاں غم میں تبدیل، 3 افراد جاں بحق، 82 زخمی
گورنر سٹیٹ بینک نے یاد دلایا کہ مئی 2023 ء میں مہنگائی 38 فیصد تک پہنچ چکی تھی۔ اس کے جواب میں سٹیٹ بینک نے مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک تسلسل کے ساتھ اقدامات کیے۔ یہ کوششیں کامیاب رہیں اور مہنگائی مئی 2024 ء تک 11.8 فیصد تک گر گئی اور جون 2025ء میں یہ تاریخی طور پر 3.2 فیصد کی کم ترین سطح پر آ گئی۔
انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک نے مہنگائی کے منظرنامے میں بہتری لانے کے لیے بتدریج 7 مرحلوں میں پالیسی ریٹ جون 2024 ء سے کم کرنا شروع کیا اور اسے 22 فیصد سے 11 فیصد تک لے آیا۔ ہماری زری پالیسی میں توجہ اس بات پر مرکوز ہے کہ سخت محنت سے قیمتوں میں جو استحکام حاصل ہوا ہے، اسے برقرار رکھا جائے جب کہ مہنگائی کو 5 سے 7 فیصد کے اندر رکھا جائے۔ اس طرح وسیع تر اقتصادی اور کاروباری مواقع کو کام میں لانے میں مدد ملے گی۔
دیر میں دہشتگردوں کا پولیس موبائل پر حملہ، 3 اہلکار شہید، 6 زخمی
گورنر سٹیٹ بینک نے بیرونی شعبے میں بہتری کا ذکر کیا اور بتایا کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر تقریباً 3 گنا ہوچکے ہیں، جو مالی سال 23 ء کے آخر میں صرف 4.4 ارب ڈالر تھے اور مالی سال 25 ء کے آخر میں بڑھ کر 14.5 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ۔
انہوں نے کہا کہ 2.1 ارب ڈالر کے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس نے،جو 14 سال میں پہلی بار ہوا ہے اور بیرونِ ملک پاکستانیوں کی جانب سے ریکارڈ 38.3 ارب ڈالر ترسیلات نے اس بہتری میں نمایاں کردار ادا کیا۔
گورنر جمیل احمد نے مزید کہا کہ سٹیٹ بینک نے زرمبادلہ ذخائر بڑھانے کی کوشش کی ہے تاکہ بیرونی دھچکوں کی مزاحمت کے لیے اقتصادی لچک بڑھائی جا سکے۔ ذخائر میں یہ اضافہ غیر ملکی قرض میں کسی اضافے کے بغیر حاصل کیا گیا ہے۔ بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں نے بھی حالیہ اقدامات کے اعتراف میں پاکستان کی درجہ بندی بہتر کی ہے جس سے غیر ملکی سرمایہ کاری کے مواقع بڑھیں گے ۔
پاکستان کے یوم آزادی کے موقع پرگوگل نے اپنا ڈوڈل تبدیل کردیا
مالی شمولیت میں ٹیکنالوجی کی جدت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے گورنر نے سٹیٹ بینک کے ڈیجیٹل شعبے میں اقدامات کا ذکر کیا، جن میں پاکستان کے فوری ادائیگی کے نظام ’ راست ‘ کو ایک الگ ذیلی ادارہ بنانا بھی شامل ہے تاکہ ڈجیٹل ادائیگیوں کے طریقے اپنانے کے لیے خدمات کا دائرہ بڑھایا جا سکے۔
انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ سٹیٹ بینک نے ادائیگی کے ڈھانچے کو جدید بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں تاکہ عوام ان سہولیات کے ذریعے رقوم ارسال اور وصول کر سکیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک نے اکاؤنٹ کھولنے کے بہتر نظام کا حال ہی میں آغاز کیا ہے جس کے ذریعے بینک کی برانچ میں جائے بغیر اکاؤنٹ کھولا جا سکے گا ۔ اس کا عوام کو خصوصاً خواتین کو فائدہ ہوگا۔
ضلع خیبرمیں ڈی ایس پی کے سب آفس کی دیوار کےساتھ نصب بم پھٹ گیا
یومِ آزادی کی تقریب ’زندگی ٹرسٹ سکول‘ کے طلبہ کی طرف سے قومی نغمے پیش کیے جانے کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی ۔ گورنر نے آئیڈا ریو سکول کے سماعت اور بصارت سے محروم بچوں کی جانب سے منفرد فن پاروں کے مجموعے کی نمائش کا آرٹ گیلری میں افتتاح بھی کیا۔
اس نمائش کا موضوع ’پاکستان کی خوبصورتی‘ تھا، جو خصوصی ضروریات کے حامل نوجوان فنکاروں کی تخلیقی صلاحیت اور بصیرت کا اظہار ہے اور دوسری طرف اس بات کی بھی عکاسی کرتا ہے کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان نے شمولیتی ثقافتی اظہار کی حمایت جاری رکھی ہے۔ یومِ آزادی پر دیگر نمائشوں میں ‘Echoes of Freedom through Archival Lens’ اور’پاکستان کے شہپر‘ شامل تھیں۔
بشریٰ بی بی کی ہدایت: عمران خان جیل میں دیسی ادویات بھی استعمال کرنے لگے
مزید :