وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی اور صوبائی قیادت کی بڑی بیٹھک؛ جعفر ایکسپریس کے حملہ آوروں کو بے نقاب کرنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 28 March, 2025 سب نیوز


اسلام آباد: وزیرِ اعظم ہاؤس میں گزشتہ روز ہونے والے ایک اہم اجلاس میں وفاقی اور صوبائی قیادت نے دہشت گردی کے خلاف حکومت کے واضح اور دو ٹوک مؤقف کا اعادہ کیا۔ اجلاس کی صدارت وزیرِ اعظم نے کی، جس میں عسکری و سول قیادت سمیت چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے نمائندے شریک ہوئے۔
اہم فیصلے:
جعفر ایکسپریس کے حملہ آوروں کو بے نقاب کرنے کا عزم:
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جعفر ایکسپریس پر حملے کے ذمہ داروں کو عالمی سطح پر بے نقاب کرنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جائیں گے۔
ملک دشمن مہم کا مؤثر جواب:
حکومت نے فیصلہ کیا کہ روایتی اور ڈیجیٹل میڈیا پر ملک دشمن پروپیگنڈے کا بھرپور جواب دیا جائے گا، تاکہ پاکستان کی سالمیت کو درپیش خطرات کا مقابلہ کیا جا سکے۔

قومی بیانیے کو مضبوط کرنے پر اتفاق:
نیشنل ایکشن پلان کے تحت قومی بیانیے کو مزید مؤثر بنانے پر اتفاق ہوا۔ قومی بیانیہ کمیٹی کو ہدایت کی گئی کہ وہ دہشت گردوں اور شرپسندوں کے خلاف ایک مؤثر اور متحرک بیانیہ تیار کرے۔
میڈیا اور نصاب میں قومی بیانیے کی ترویج:
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فلم اور ڈراموں میں ایسے موضوعات شامل کیے جائیں گے جو شرپسند عناصر کے بیانیے کا مؤثر جواب دیں۔ اس کے علاوہ، قومی بیانیے کو نوجوانوں تک پہنچانے کے لیے ڈیجیٹل میڈیا پر بھی مواد نشر کیا جائے گا اور قومی نصاب میں دہشت گردی کے حوالے سے آگاہی شامل کی جائے گی۔
جھوٹی خبروں کا سدباب:
سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی جھوٹی خبروں اور گمراہ کن معلومات کا سدباب کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں گے۔ ڈیپ فیک اور جعلی معلومات کے خلاف مستند معلومات سے بھرپور جواب دیا جائے گا۔

قومی ہم آہنگی اور تعاون کا عزم:
اجلاس میں تمام صوبوں کے درمیان تعاون اور روابط بڑھانے پر اتفاق کیا گیا تاکہ ملک کی سلامتی کو مزید مستحکم کیا جا سکے۔

یہ اجلاس ملک میں دہشت گردی کے خلاف مربوط حکمت عملی کی تشکیل میں اہم قدم ثابت ہوگا۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام فیصلوں پر عملدرآمد کے لیے جلد ہی اقدامات شروع کر دیے جائیں گے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: جعفر ایکسپریس

پڑھیں:

اردو یونیورسٹی سینٹ اجلاس موخر کرنے کیلئے خالد مقبول کا ایوان صدر کو خط

وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے وائس چانسلر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری کی بےضابطگیوں پر قائم تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ آنے تک وفاقی اردو یونیورسٹی کا سینٹ اجلاس موخر کرنے کے لیے ایوان صدر کو خط تحریر کر دیا ہے۔ 

خط میں کہا گیا ہے کہ 17 ستمبر کو وفاقی اردو یونیورسٹی کی سینٹ کا اجلاس بلایا جا رہا ہے جسے تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ آنے تک ملتوی کیا جائے۔

یونیورسٹی کے اساتذہ کا کہنا ہے کہ موجودہ وائس چانسلر کے دور میں اساتذہ و ملازمین شدید مالی مشکلات کا شکار ہیں۔

تنخواہوں کی ادائیگی میں 2 ماہ کی تاخیر ہو رہی ہے، ہاؤس سیلنگ الاؤنس 12 ماہ سے بند ہے، 4 ماہ سے پینشن ادا نہیں ہوئی جبکہ 2019 کے بعد سے ریٹائرمنٹ کے بقایاجات بھی ادا نہیں کیے گئے۔ 

اس کے برعکس، وائس چانسلر نے اپنی تنخواہ غیر قانونی طور پر ایچ ای سی کے طے شدہ پیمانے سے دگنی مقرر کر رکھی ہے جس کی صدرِ پاکستان سے منظوری نہیں لی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • مالدیپ : میڈیا کی نگرانی کیلیے طاقتور کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ
  • اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ رانا تنویر حسین گنے کی فصل پر کیڑوںکے حملے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں
  • صوبائی محتسب اعلیٰ کی زیرصدارت اداروں میں زیر التوا کیسز کی پیش رفت سے متعلق اجلاس
  • وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیلابی نقصانات کا جائزہ اجلاس، بحالی کے لیے مؤثر حکمتِ عملی کی ہدایت
  • پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ کمیٹیوں سے بھی مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ
  • سیلاب سے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے عالمی اداروں کو شامل کرنے کا فیصلہ
  • اردو یونیورسٹی سینٹ اجلاس موخر کرنے کیلئے خالد مقبول کا ایوان صدر کو خط
  • عرب اسلامی سربراہی اجلاس،قطر پر اسرائیلی حملے کا جواب واضح اور فیصلہ کن ہونا چاہیے، مسلم ممالک کی تجویز
  • قطر پر اسرائیلی حملے کا جواب واضح اور فیصلہ کن ہونا چاہیے، دوحہ اجلاس میں تجویز
  • چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس، غیر قانونی کار پارکنگ کے خلاف زیرو ٹالرینس اپنانے کا فیصلہ