وزیرصحت کاپنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مارچ2025ء)صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا دورہ کیا۔خواجہ سلمان رفیق نے اس موقع پر کولیکشن سنٹر، ایمرجنسی، او پی ڈی، وزیر اعلیٰ کمپلینٹ کاؤنٹر، پرچی کاؤنٹرز، میڈیسن سٹور و دیگر شعبہ جات کا دورہ کیا۔اس موقع پر ایم ایس ڈاکٹر عامر رفیق بٹ بھی موجود تھے۔
خواجہ سلمان رفیق نے ایمرجنسی میں مریضوں سے ملاقات کی اور طبی سہولیات بارے فیڈ بیک لیا۔صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہاکہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں مریضوں کیلئے آسانیاں پیدا کی جا رہی ہیں۔انشاء اللہ سب کی اجتماعی کوششوں سے یہ نظام بہتر ہوگا۔مریضوں کو ریلیف دینے کیلئے سب کو محنت کرنی ہوگی۔ حکومت سرکاری ہسپتال چلانے کیلئے ہر سال اربوں روپوں کے بجٹ فراہم کرتی ہے۔(جاری ہے)
ایم ایس حضرات مریضوں کیلئے آسانیاں پیدا کریں۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہاکہ ہسپتالوں کے روزانہ کی بنیاد پر دورے کئے جا رہے ہیں۔ہسپتالوں کا دورہ کرکے مریضوں سے طبی سہولیات بارے براہِ راست فیڈ بیک لیا جا رہا ہے۔ صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے مریضوں کی آسانی کیلئے او پی ڈی کی لفٹ فوری طور پر فعال کرنے کی ہدایت کی۔صوبائی وزیرصحت نے پی آئی سی میں ادویات کی فہرستیں اور ڈیوٹی روسٹرز آویزاں کرنے کی بھی ہدایت کی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے خواجہ سلمان رفیق نے کا دورہ
پڑھیں:
شوگر کے مریضوں کے لیے زندگی بچانے والا معمول کیا ہوسکتا ہے؟
حال ہی میں شائع ہونے والی ایک سائنسی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اگر شوگر یعنی ذیابیطس کے مریض ہفتے بھر کی تجویز کردہ جسمانی سرگرمی کو صرف ایک یا 2 دنوں میں مکمل کر لیں تو بھی وہ قبل از وقت موت کے خطرے کو نمایاں طور پر کم کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سرخ گوشت اور چکنائی والی غذا حاملہ خواتین میں ذیابیطس کا خطرہ بڑھا سکتی ہے: تحقیق
اس طرزِ زندگی کو ماہرین ’ویک اینڈ واریئر‘کا نام دیتے ہیں، تحقیق کے مطابق، جو افراد ہفتے کے صرف ایک یا 2 دن میں باقاعدہ ورزش کرتے ہیں، اُن میں موت کے عمومی خطرات 21 فیصد کم ہو جاتے ہیں، جبکہ دل کی بیماریوں سے موت کا خطرہ 33 فیصد کم ہو جاتا ہے۔
یہ تحقیق پیر کے روز انٹرنل میڈیسن کے معروف طبی جریدے میں شائع ہوئی ہے، تحقیق کی قیادت ہارورڈ ٹی ایچ چان اسکول آف پبلک ہیلتھ سے وابستہ پوسٹ ڈاکٹر محقق ڈاکٹر ژی یوآن وو نے کی۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں بچوں میں ذیابیطس کا مرض خطرناک حد تک بڑھنے لگا، وجوہات اور علامات؟
ماہرین کے مطابق یہ نتائج ان لوگوں کے لیے خاص طور پر اہم ہیں جو مصروف زندگی یا دیگر رکاوٹوں کے باعث روزانہ ورزش کرنے سے قاصر ہوتے ہیں، اس تحقیق نے اس بات کو مزید اجاگر کیا ہے کہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے لچکدار ورزش کا معمول بھی انسولین کی حساسیت اور شوگر کنٹرول کو بہتر بنا سکتا ہے، جو مجموعی صحت کے لیے بے حد مفید ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسکول آف پبلک ہیلتھ انسولین ذیابیطس صحت ورزش ویک اینڈ واریئر