UrduPoint:
2025-07-25@12:38:47 GMT

کینیڈا و امریکا کے پرانے تعلقات ختم ہو گئے، مارک کارنی

اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT

کینیڈا و امریکا کے پرانے تعلقات ختم ہو گئے، مارک کارنی

اوٹاوا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مارچ2025ء)کینیڈا کے وزیرِ اعظم مارک کارنی نے کہا ہے کہ ہمارے اور امریکا کے درمیان پرانے تعلقات ختم ہو گئے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی نے اعلان کیاکہ امریکا کے ساتھ گہرے اقتصادی، سیکیورٹی اور عسکری تعلقات کا دور ختم ہو چکا ہے۔

(جاری ہے)

میڈیارپورٹس کے مطابق مارک کارنی نے ٹرمپ کے آٹو ٹیرف کو بلا جواز قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ممالک کے درمیان موجودہ تجارتی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے، انہوں نے خبردار کیا کہ صدر ٹرمپ نے امریکا کے ساتھ تعلقات کو مستقل طور پر تبدیل کر دیا ہے اور مستقبل میں کسی بھی تجارتی معاہدے کے باوجود واپسی کا کوئی راستہ نہیں ہوگا۔

مارک کارنی نے کہا کہ امریکا کے ساتھ ہمارا پرانا تعلق جو ہماری معیشتوں کے درمیان بڑھتے ہوئے انضمام اور قریبی سیکیورٹی و عسکری تعاون پر مبنی تھا، اب ختم ہو چکا ہے۔کینیڈین وزیرِ اعظم کارنی نے کہا کہ کینیڈا امریکا کی جانب سے عائد کردہ آٹو ٹیرف کے خلاف جوابی تجارتی اقدامات کرے گا، ہم امریکی ٹیرف کا جواب ایسے تجارتی اقدامات کے ساتھ دیں گے جو امریکا میں زیادہ سے زیادہ اثر ڈالیں گے، جبکہ کینیڈا میں کم سے کم نقصان پہنچائیں گے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مارک کارنی نے امریکا کے کے ساتھ ختم ہو

پڑھیں:

یورپی یونین اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کے پچاس برس

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 24 جولائی 2025ء) یورپی یونین اور چین دوطرفہ سفارتی تعلقات کے قیام کی 50ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ اس موقع پر یورپی کمیشن کی صدر ارزلا فان ڈیئر لائن اور یورپی کونسل کے صدر انتونیو کوسٹا جمعرات کو بیجنگ کے دورے پر پہنچے اور وہ چینی صدر شی جن پنگ، وزیر اعظم لی کیانگ اور دیگر اعلیٰ رہنماؤں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔

چین اور یورپی یونین ایک دوسرے کے دوسرے سب سے بڑے تجارتی شراکت دار ہیں، لیکن دونوں فریق دیگر مسائل کے علاوہ مارکیٹ تک رسائی، صنعتی پالیسیوں اور یوکرین میں روس کی جنگ کے حوالے سے جھگڑتے بھی رہے ہیں۔

برسلز نے جمعرات کے روز کی بات چیت کو "ہمارے تعلقات کے تمام پہلوؤں کے بارے میں تفصیلی، واضح، ٹھوس اقدامات کا ایک واضح موقع" قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

بیجنگ کا کہنا ہے کہ چونکہ چین اور یورپی یونین دونوں ہی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے تحت امریکہ کی جارحانہ تجارتی حکمت عملی کا مقابلہ کر رہے ہیں، اس لیے اس ہفتے یورپی بلاک کے ساتھ تعلقات ایک "اہم موڑ" پر ہیں۔

چینی صدر کی بیجنگ میں یورپی یونین کے سربراہوں سے ملاقات

چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق چینی صدرشی جن پنگ نے یورپی کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈیئر لائن اور یورپی کونسل کے صدر انتونیو کوسٹا سے ملاقات کی۔

اس موقع پر چینی صدر نے مبینہ طور پر کہا کہ ہنگامہ خیز دنیا میں چین اور یورپی یونین کو اعتماد کو گہرا کرنا چاہیے اور اختلافات کے باوجود "مشترکہ زمین" تلاش کرنی چاہیے۔

چائنا سینٹرل ٹیلی ویژن (سی سی ٹی وی) کے مطابق انہوں نے یورپی یونین کے رہنماؤں پر بھی اس بات کا زور دیا کہ وہ "درست اسٹریٹجک انتخاب" کریں۔

سی سی ٹی وی کی اطلاعات کے مطابق چینی صدر نے کہا، "بین الاقوامی صورتحال جتنی سنگین اور پیچیدہ ہے، چین اور یورپی یونین کے لیے مواصلات کو مضبوط بنانا، باہمی اعتماد میں اضافہ اور تعاون کو گہرا کرنا اتنا ہی اہم ہے۔

" تجارتی تعلقات میں توازن ضروری

یوروپی کمیشن کی صدر اروزلا فان ڈیئر لائن نے بیجنگ میں گریٹ ہال آف دی پیپلز میں شی جن پنگ سے ملاقات کے موقع پر کہا کہ یورپی یونین اور چین کے تعلقات ایک "اہم موڑ کے مقام" پر پہنچ چکے ہیں۔

انہوں نے کہا، "جیسے جیسے ہمارا تعاون گہرا ہوا ہے، اسی طرح عدم توازن بھی ہوا ہے۔ ہم ایک موڑ پر پہنچ گئے ہیں۔

"

واضح رہے کہ چین کے ساتھ یورپی یونین کا تجارتی خسارہ گزشتہ سال 306 بلین یورو کی تاریخی بلندی پر پہنچ گیا۔

اس حوالے سے فان ڈیئر لائن نے کہا کہ "ہمارے دوطرفہ تعلقات کا دوبارہ توازن ضروری ہے۔۔۔ چین اور یورپ کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنے متعلقہ خدشات کو تسلیم کریں اور حقیقی حل کے ساتھ آگے بڑھیں۔"

یورپی یونین اور چین کے تعلقات میں کشیدگی

یوروپی یونین اور چین کے درمیان سربراہی اجلاس سے پہلے فریقین کے تعلقات میں کافی خرابی دیکھی گئی ہے۔

دونوں فریقوں میں تجارت کے حوالے سے اہم اختلافات ہیں۔ اس میں یورپی یونین کی فرموں کے لیے چینی مارکیٹ تک غیر مساوی رسائی، نایاب معدنیات پر چین کی روک تھام نیز صنعتی پالیسیاں اور چینی کمپنیوں کے حق میں بھاری سبسڈیز جیسی شکایات شامل ہیں۔

چینی صدر شی جن پنگ کی جانب سے شرکت کی دعوت مسترد کرنے کے بعد ان مذاکرات کو برسلز سے بیجنگ منتقل کر دیا گیا اور پھر دو دن پر مشتمل مذاکرات کو ایک دن کا کر دیا گیا۔

یہ سربراہی اجلاس یورپی یونین اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر ہو رہا ہے، تاہم ایک ایسے وقت جب بیجنگ اور برسلز دونوں بڑھتے ہوئے جغرافیائی سیاسی اور اقتصادی تناؤ سے دوچار ہیں۔ تجارتی تنازعات کی وجہ سے فریقین کے درمیان تعلقات بھی تناؤ کا شکار ہیں۔

ادارت: جاوید اختر

متعلقہ مضامین

  • استنبول: ایران اور یورپی ممالک کے درمیان جوہری مذاکرات دوبارہ شروع
  • پاکستان اور مصر کے درمیان تجارتی تعلقات کے فروغ پر اتفاق
  • برطانیہ اور بھارت کے درمیان آزاد تجارتی معاہدہ طے پاگیا
  • یورپی یونین اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کے پچاس برس
  • پاک یو اے ای تجارتی تعاون معاشی تعلقات کی  بحالی کی علامت بن گیا
  • وزیراعظم سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات،علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی بنیادوں پر تجارتی معاہدہ طے پاگیا
  • پاکستان اور برطانیہ کے مابین حال ہی میں ہونے والے تجارتی مذاکرات دونوں فریقین کے لئے فائدہ مند ثابت ہوں گے ، وزیراعظم شہبازشریف کی برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ سے ملاقات میں گفتگو
  • پاکستان کے ساتھ تجارتی حجم جلد ایک ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا، بنگلادیشی ڈپٹی ہائی کمشنر
  • امریکا اور جاپان کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پا گیا، درآمدی محصولات میں کمی