بانی تحریک انصاف کا دور سیاہ ترین تھا، ملک احمد خان
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
سپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عوام کی خدمت کے لیے دن رات محنت کررہی ہیں، وعدہ ہے ایک ایک یونین کونسل کو ماڈل بنائیں گے، ہر یونین کونسل کو بااختیار بنائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے کہا ہے کہ بانی تحریک انصاف کا دور سیاہ ترین دور تھا۔ اپنے آبائی حلقے میں تقریب سےخطاب کرتے ہوئے ملک محمد احمد خان کا کہنا تھا کہ ستھرا پنجاب کی ٹیم دن رات محنت کررہی ہے، قصبہ کھڈیاں میں ترقیاتی کاموں کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہروں کو صاف ستھرا رکھنے کے لیے عوام کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، بانی تحریک انصاف کا دور سیاہ ترین دور تھا۔
سپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عوام کی خدمت کے لیے دن رات محنت کررہی ہیں، وعدہ ہے ایک ایک یونین کونسل کو ماڈل بنائیں گے، ہر یونین کونسل کو بااختیار بنائیں گے۔ ملک احمد خان نے مزید کہا کہ ہر یونین کونسل میں ستھرا پنجاب کنونشن کریں گے، قصبہ جات میں بھی کنونشن کریں گے، پنجاب کو صاف ستھرا بنانے کے لیے ہم سب نے وزیراعلیٰ پنجاب کا ساتھ دینا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: یونین کونسل کو بنائیں گے کے لیے
پڑھیں:
پنجاب میں گندم کے بحران کا خدشہ ہے: ملک احمد خان بھچر
---فائل فوٹوپنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے کہا ہے کہ صوبے میں گندم کے بحران کا خدشہ ہے۔
ملک احمد خان بھچر نے سرگودھا کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ حکمرانوں کی غلط پالسیوں کے باعث 16 لاکھ ایکڑ رقبے پر گندم کاشت نہیں کی گئی۔
احمد خان کا کہنا ہے کہ رورل ہیلتھ سینٹر اور اسکولوں کو آؤٹ سورس کرنے کے بعد یہ پنجاب کو بھی آؤٹ سورس کردیں گے۔
پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے وزیراعظم شہباز شریف کو نشانے پر لے لیا۔
احمد خان نے یہ بھی کہا کہ پنجاب میں پی ٹی آئی ورکرز اور رہنماؤں کو مسلسل ہراساں کیا جا رہا ہے۔
اس سے قبل ملک احمد خان بھچر نے لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ وزیرِ اعظم نے بجلی 60 روپے مہنگی کر کے اب 7 روپے کم کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دورِ حکومت میں بجلی کا فی یونٹ 17 روپے تھا جو اب 34 روپے ہے، مہنگائی 212 فیصد بڑھ گئی ہے۔
ملک احمد خان بھچر نے مزید کہا کہ رمضان میں چینی 172 روپے کلو ہوئی، ماڈل بازاروں میں کوئی چیز معیاری نہیں تھی۔