عید پر ٹرانسپورٹ مافیا کے من مانے کرایے، آبائی علاقوں کو جانے والے رُل گئے
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
راولپنڈی:
عید الفطر کے موقع پر ہمیشہ کی طرح اس بار بھی ٹرانسپورٹ مافیا من مانے کرایے وصول کررہا ہے، جس کی وجہ سے آبائی علاقوں کو جانے والے شہری پریشان ہوگئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق راولپنڈی سے شہریوں کی عیدالفطر کے لیے اپنے آبائی علاقوں کو واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔ جب کہ بس اڈوں پر من مانا کرایہ وصولی سے شہری پریشان ہیں۔
ٹرانسپورٹرز کی جانب سے ایک ایک سیٹ کی 20 سے زائد ٹکٹس جاری ہونے سے بھی مسافروں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ہم کل سے ٹکٹس لیے بیٹھے ہیں کوئی ہمیں گاڑی میں بٹھانے کو تیار نہیں۔ اضافی کرایے وصول کرکے بھی ذلیل کیا جارہا ہے۔
مسافروں نے بتایا کہ یہاں انتظامیہ یا پولیس کا کوئی اہلکار موجود نہیں جو ٹرانسپورٹرز کے خلاف ایکشن لے۔ زیادہ بکنگ اور گاڑیوں کی کمی کی وجہ سے خواتین و بچوں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے جب کہ ٹرانسپورٹرز اوورلوڈنگ کے ساتھ مسافروں کا سامان بھی اضافی چارجز پر گاڑیوں میں لاد رہے ہیں۔
دریں اثنا ٹرانسپورٹرز نے زائد کرایہ وصولی کی شکایات کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسافرزیادہ ہوں تو ٹرانسپورٹ کی قلت پیدا ہوتی ہے۔ ایک ہی وقت میں بڑی تعداد میں لوگ اپنے علاقوں میں جارہے ہیں، اضافی گاڑیاں چلا کر مسافروں کو آبائی علاقوں کی جانب لے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ راولپنڈی اسلام آباد سے جانے والے بہت ہیں لیکن آنے والا کوئی نہیں۔ واپسی پر گاڑیاں خالی آتی ہیں اور ہم نے بسوں، ڈرائیورز اور عملے کے اخراجات بھی پورے کرنے ہوتے ہیں۔ صرف 20 فیصد کرایوں میں اضافہ کیا تاکہ اضافی اخراجات نکال سکیں۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے عید پرمقررہ سے زیادہ کرایہ وصول پر کریک ڈاؤن کا حکم دیتے ہوئے زیادہ کرایے وصول کرنے پر سخت قانونی کارروائی کی ہدایات جاری کی ہیں۔
انہوں نے زائد کرایہ وصولی روکنے کے لیے سخت نگرانی کے ساتھ بس اڈوں پر کرایہ نامے نمایاں طور پر آویزاں کرنے کی بھی ہدایات جاری کیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آبائی علاقوں کرایہ وصول
پڑھیں:
ایک سال میں کتنے لاکھ پاکستانی ملازمت کیلئے بیرون ملک منتقل ہوئے؟ رپورٹ جاری
اقتصادی سروے رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران پاکستان سے لاکھوں افراد روزگار کے لیے بیرون ملک چلے گئے۔
اقتصادی سروے رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے دوران 7 لاکھ 27 ہزار سے زائد افراد روزگار کے لیے بیرون ملک گئے، سب سے زیادہ سعودی عرب میں 62 فیصد افراد روزگار کے لیے گئے، سعودی عرب جانے والوں کی تعداد 4 لاکھ 52 ہزارہے، اومان میں 11 فیصد، متحدہ عرب امارات میں 09 فیصد افراد روزگار کے لیے گئے۔
سروے رپورٹ کے مطابق بیرون ملک کام کے لیے جانے والوں کی تعداد سب سے زیادہ پنجاب سے ہے، جہاں سے ایک سال کے دوران 4 لاکھ 4 ہزار 345 افراد بیرون ملک گئے۔
رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا سے بیرون ملک کام کے لیے جانے والے افراد کی تعداد 1 لاکھ 87 ہزار ہے جبکہ سندھ سے 60 ہزار 424 افراد بیرون ملک کام کے لیے گئے۔
اسی طرح قبائلی علاقوں سے 29 ہزار 937 افراد بیرون ملک کام کے لیے گئے جبکہ آزاد کشمیر سے بیرون ملک جانے والی لیبر کی تعداد 29 ہزار 591 ہے، ایک سال میں وفاقی دارالحکومت سے 8 ہزار 621 ورکرز بیرون ملک گئے۔
رپورٹ کے مطابق بلوچستان سے بیرون ملک جانے والے ورکرز کی تعداد 5 ہزار 668 ہے جبکہ شمالی علاقہ جات سے بیرون ملک جانے والے افراد کی تعداد 1692 ہے۔
اقتصادی سروے رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال ترسیلات زر 31.2 بلین امریکی ڈالرتک پہنچی۔