راولپنڈی:

عید الفطر کے موقع پر ہمیشہ کی طرح اس بار بھی ٹرانسپورٹ مافیا من مانے کرایے وصول کررہا ہے، جس کی وجہ سے آبائی علاقوں کو جانے والے شہری پریشان  ہوگئے ہیں۔
 

ایکسپریس نیوز کے مطابق راولپنڈی سے شہریوں کی عیدالفطر کے لیے اپنے آبائی علاقوں کو واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔  جب کہ بس اڈوں پر من مانا کرایہ وصولی سے شہری پریشان ہیں۔

ٹرانسپورٹرز کی جانب سے ایک ایک سیٹ کی 20 سے زائد ٹکٹس جاری ہونے سے بھی مسافروں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ہم کل سے ٹکٹس لیے بیٹھے ہیں کوئی ہمیں گاڑی میں بٹھانے کو تیار نہیں۔ اضافی کرایے وصول کرکے بھی ذلیل کیا جارہا ہے۔

مسافروں نے بتایا کہ یہاں انتظامیہ یا پولیس کا کوئی اہلکار موجود نہیں جو ٹرانسپورٹرز کے خلاف ایکشن لے۔ زیادہ بکنگ اور گاڑیوں کی کمی کی وجہ سے خواتین و بچوں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے جب کہ ٹرانسپورٹرز اوورلوڈنگ کے ساتھ مسافروں کا سامان بھی اضافی چارجز پر گاڑیوں میں لاد رہے ہیں۔

دریں اثنا ٹرانسپورٹرز نے زائد کرایہ وصولی کی شکایات کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسافرزیادہ ہوں تو ٹرانسپورٹ کی قلت پیدا ہوتی ہے۔ ایک ہی وقت میں بڑی تعداد میں لوگ اپنے علاقوں میں جارہے ہیں، اضافی گاڑیاں چلا کر مسافروں کو آبائی علاقوں کی جانب لے جارہے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ راولپنڈی اسلام آباد سے جانے والے بہت ہیں لیکن آنے والا کوئی نہیں۔ واپسی پر گاڑیاں خالی آتی ہیں اور ہم نے بسوں، ڈرائیورز اور عملے کے اخراجات بھی پورے کرنے ہوتے ہیں۔ صرف 20 فیصد کرایوں میں اضافہ کیا تاکہ اضافی اخراجات نکال سکیں۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے عید پرمقررہ سے زیادہ کرایہ وصول پر کریک ڈاؤن کا حکم دیتے ہوئے زیادہ کرایے وصول کرنے پر سخت قانونی کارروائی کی ہدایات جاری کی ہیں۔

انہوں نے زائد کرایہ وصولی روکنے کے لیے سخت نگرانی کے ساتھ بس اڈوں پر کرایہ نامے نمایاں طور پر آویزاں کرنے کی بھی ہدایات جاری کیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: آبائی علاقوں کرایہ وصول

پڑھیں:

سرکاری ملازمین کیلیے رہائشی مکانات کے کرایوں کی حد میں نمایاں اضافہ

اسلام آباد:وفاقی حکومت نے سرکاری افسران کے لیے رہائشی مکانات کے کرایوں کی حد میں نمایاں اضافہ کر دیا، اضافے کی منظوری وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے دی۔

کابینہ کی جانب سے منظور کردہ سمری کے مطابق وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کے لیے اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، کراچی، کوئٹہ اور پشاور میں رہائشی مکانات کے کرایہ جات کی بالائی حد (Rental Ceiling) میں خاطر خواہ اضافہ کر دیا ہے۔ اس کا اطلاق فوری طور پر کر دیا گیا ہے۔

نئی پالیسی کے تحت مختلف گریڈز کے افسران کے کرایہ جات کی نئی حدیں درج ذیل ہیں۔

گریڈ 1 تا 2 کا کرایہ 7029 روپے سے بڑھا کر 13004 روپے کر دیا گیا، گریڈ 3 تا 6 کرایہ 10980 سے بڑھا کر 20313 روپے، گریڈ 7 تا 10 کا کرایہ 30346 روپے ہوگا۔

گریڈ 11 تا 13 کا کرایہ 45776 روپے مقرر کیا گیا، گریڈ 14 تا 16 کا کرایہ 57507 روپے اور گریڈ 17 تا 18 کی نئی حد 76122 روپے کر دی گئی۔

گریڈ 19 کا کرایہ 101202 روپے، گریڈ 20 کا 127095 روپے، گریڈ 21 کے ملازمین کے لیے کرایہ 152183 روپے اور گریڈ 22 کے ملازمین کے لیے کرایہ 182121 روپے کر دیا گیا۔

یہ نئی کرایہ سیلنگ ان تمام کیسز پر لاگو ہوگی، جہاں نئی رہائش کرائے پر حاصل کی جا رہی ہو، جہاں ملازم کو مالک مکان کو اضافی کرایہ اپنی جیب سے دینا پڑتا ہے، ان گھروں پر بھی جن کی لیز وزارت ہاؤسنگ کے قواعد کے مطابق کی گئی ہو۔

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی ؛ افغان باشندوں کو مکان کرایہ پر دینے والے 18 مالک مکان گرفتار
  • اے ایس ایف کی پشاور، ملتان میں کامیاب کارروائی، مسافروں سے 1.5 کلو منشیات برآمد
  • اے ایس ایف کا کامیاب آپریشن، 1.5 کلو منشیات ضبط
  • ٹرینوں میں بغیر ٹکٹ سفر کرنیوالے مسافروں کو لاکھوں روپے جرمانہ
  • روس میں فیکٹری ملازم کو تمام ملازمین کی تنخواہیں غلطی سے وصول، واپس کرنے سے انکار
  • پی ٹی آئی میں حتمی فیصلہ عمران خان کا، چھوڑ کر جانے والے غیر متعلقہ ہیں: شیخ وقاص اکرم
  • لاہورمیں الیکٹرک ٹرام منصوبہ مؤخر، فنڈز سیلاب متاثرین کو منتقل
  • ٹیکس نظام میں اصلاحات سے مثبت نتائج وصول ہو رہے ہیں؛ وزیر اعظم
  • سرکاری ملازمین کیلئے رینٹل سیلنگ کا نیا ریٹ جاری
  • سرکاری ملازمین کیلیے رہائشی مکانات کے کرایوں کی حد میں نمایاں اضافہ