مستونگ،لک پاس کے مقام پر خود کش دھماکہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
مستونگ(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29 مارچ 2025)بلوچستان کے علاقے مستونگ میں لک پاس کے مقام پر خود کش دھماکہ ، خود کش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑادیا، ابتدائی اطلاعات کے مطابق کسی جانی نقصان کی اطلاعات سامنے نہیں آئی ہیں، واقعہ کی اطلاع ملتے ہی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے جبکہ ریسکیو اور امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ کی طرف روانہ کر دی گئیں ہیں۔
پولیس کے مطابق تلاشی لینے کے دوران مشکوک شخص نے خود کو دھماکے سے اڑا دیاجبکہ واقعہ کے حوالے سے مزید تحقیقات کی جارہی ہیں، لیویز ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکہ دھرنے کے مقام سے کچھ فاصلے پر ہوا ہے۔بتایا گیا ہے کہ لک پاس میں بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل گروپ)کی جانب سے دئیے گئے دھرنے کے مقام کے قریب خود کش دھماکہ ہوا ۔(جاری ہے)
دھرنے میں موجود رضا کاروں نے مشکوک شخص کو روکا ۔
حملہ آور نے دھرنے کے مقام سے کچھ دور خود کو دھماکے سے اڑا دیا ۔تاہم خوش قسمتی سے کسی جانی قسم کا جانی نقصا ن نہیں ہوا۔خود کش دھماکے کے نتیجے میں بی این پی قیادت اور کارکنا ن محفوظ رہے۔خود کش حملہ آور نے دھرنے کے مقام پر جانے کی کوشش کی تھی۔دھماکے کی زوردار آواز دور تک سنائی دی گئی۔خیال رہے کہ اس سے قبل گوادر میں ہونے والے بم دھماکے میں ایک شخص جاں بحق اور 6افراد زخمی ہوگئے تھے۔دھماکے سے سیکورٹی فورسز کی گاڑی تباہ ہوگئی تھی۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی سیکورٹی فورسز، سی ٹی ڈی اور بم ڈسپوزل سکوارڈ کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کو علاقے کو گھیرے میں لیکر نعشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا تھا۔ سیکورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ نامعلوم دہشتگردوں نے سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کیلئے گوادر کے علاقے پدی زر میں سڑک کنارے ریموٹ کنٹرول بم نصب کیا تھا۔ڈپٹی کمشنر حمود الرحمان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ دھماکے میں راہگیر جاں بحق ہوا ہے جبکہ 2 افراد زخمی ہوئے تھے۔ زخمیوں کو طبی علاج کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا ۔سیکورٹی فورسز نے علاقے میں سر چ آپریشن شروع کردیا تھا۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سیکورٹی فورسز دھرنے کے مقام دھماکے سے
پڑھیں:
گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، سپریم کورٹ کا آئینی بینچ تشکیل
گورنر سندھ کامران ٹیسوری—فائل فوٹوگورنر ہاؤس کراچی میں گورنر کی غیر موجودگی میں اسپیکر صوبائی اسمبلی کو مکمل رسائی دینے کے معاملے پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست پر 5 رکنی آئینی بنچ تشکیل دے دیا گیا۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ 3 نومبر کو سماعت کرے گا۔
سندھ ہائی کورٹ نے قائم مقام گورنر کو گورنر ہاؤس کی مکمل رسائی کا حکم دیا تھا۔
گورنر سندھ کے دفتر کو تالہ لگانے پر قائم مقام گورنر سندھ اور اسپیکر سندھ اسمبلی اویس شاہ نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ ان کا درخواست میں مؤقف ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے ہمیں سنے بغیر فیصلہ سنایا۔
گورنر سندھ کا درخواست میں مؤقف ہے کہ قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ کو اجلاس کرنے سے روکا نہیں گیا، تصاویر اور ویڈیو سے واضح ہے کہ قائم مقام گورنر کو مکمل پروٹوکول دیا گیا۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائی کورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی ہے۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست میں سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔