نہروں کا مسئلہ فیڈریشن سے بڑا نہیں، اتفاق رائے ہوگا تو بات آگے بڑھےگی،رانا ثنااللہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی اموررانا ثنااللہ نےکہا ہےکہ نہروں پر اتفاق رائے ہوگا تو بات آگے بڑھےگی، نہروں کا مسئلہ فیڈریشن سے بڑا نہیں ہے۔
ایک بیان میں رانا ثنااللہ نے کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات میں وزیرا عظم نے معاملہ اتفاق رائے سے حل کروانےکا یقین دلایا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے بیان پر بات کرتے ہوئے رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کو رد عمل دیناچاہیے، فیڈریشن کونقصان پہنچانےکی اجازت نہیں دینی چاہیے، سندھ میں کینالز کے خلاف پیپلزپارٹی اور فیڈریشن پرحملے ہو رہےہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اکھٹے ہوکر ملک کو معاشی بحران سے نکالنا چاہیے، بجلی کے نرخ میں کمی کے لیے وفاقی حکومت کوشش کر رہی ہے۔
واضح رہےکہ مراد علی شاہ نے گزشتہ روز کہا تھاکہ پیپلز پارٹی حکومت گرانےکی طاقت رکھتی ہے، وزیراعظم نہریں نکالنےکامعاملہ ختم کرنےکا اعلان کریں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکا میں سب نے اتفاق کیا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک ہے: شیری رحمٰن
شیری رحمٰن—فائل فوٹوپاکستانی سفارتی وفد کی رکن شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ امریکا میں سب نے اتفاق کیا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک ہے۔
لندن پہنچنے پر پاکستانی سفارتی وفد کی رکن شیری رحمٰن نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو میں بتایا کہ 3 دن واشنگٹن اور 2 دن نیویارک میں 50 سے زیادہ میٹنگز کیں۔
ان کا کہنا ہے کہ امریکی کانگریس اور سینیٹرز کے ساتھ مثبت ملاقاتیں ہوئیں، انہوں نے ہماری بات کو سمجھا، سب نے اتفاق کیا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک ہے۔
سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ بھارت میں کتنی تباہی ہوئی وہ خود کبھی نہیں بتائیں گے لیکن سب سامنے آہی جاتا ہے۔
شیری رحمٰن نے بتایا کہ بھارت کی شناخت جنگجو ریاست کی بنتی جا رہی ہے، غزہ کے بعد مقبوضہ کشمیر سب سے بڑی کھلی جیل بن چکا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بھارتی وفد کا ہم پیچھا نہیں کر رہے تھے، ہماری کہانی ہماری اپنی کہانی ہے، بھارت ہم پر حملہ آور ہو گا تو ہم جواب دیں گے۔
پی پی رہنما نے کہا کہ ہمارا ہدف امن اور مذاکرات کو فروغ دینا ہے، ہمارے پاس بھارت کے خلاف زیادہ شکایات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی وفد کو اب تک نہیں پتہ کہ ان کا مشن کیا ہے، ان کا مقصد صرف پاکستان کو بدنام کرنا ہے۔
پاکستانی سفارتی وفد کی رکن شیری رحمٰن نے یہ بھی کہا کہ ہم بھارت کو بدنام کرنے نہیں پاکستان کی کہانی سنانے امریکا گئے تھے۔