پی ٹی آئی نے 5 اگست کو مینارپاکستان پر جلسے کی اجازت مانگی ہے.رانا ثنااللہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 جولائی ۔2025 )مشیر وزیراعظم برائے سیاسی امور راناثنااللہ نے کہا ہے کہ عرصے سے تحریک کی باتیں کی جارہی تھیں، کہاگیا5اگست کو عروج ہو گا ہم بھی حیران تھے کہ کیسی تحریک ہے جس کا عروج 5 اگست کو ہو گا اب پتہ چلاپی ٹی آئی نے 5 اگست کو مینارپاکستان پر جلسے کی اجازت مانگی ہے.
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ آج جس طرح مضبوط ہیں ہماری جدوجہد اپنی جگہ پی ٹی آئی کی بھی محنت ہے، اللہ پی ٹی آئی کی موجودہ سیاست کو اسی طرح ترقی دے، عرصے سے تحریک کی باتیں کی جارہی تھیں کہاگیا5اگست کو عروج ہو گا ہم بھی حیران تھے کہ کیسی تحریک ہے جس کا عروج 5 اگست کو ہو گا اب پتہ چلاپی ٹی آئی نے 5 اگست کو مینارپاکستان پر جلسے کی اجازت مانگی ہے. ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو معلوم ہے کہ 5 اگست کو مینارپاکستان پر جلسے کی اجازت نہیں ملے گی پی ٹی آئی کو جلسہ کرنا ہے تو جائے پشاور میں جاکر کرے ہم تو پی ٹی آئی کوکہتے ہیں آئیں بیٹھیں تمام مسائل پر گفتگو کر کے حل کریں. سینیٹ الیکشن پر مشیر نے کہا کہ کے پی میں سینیٹ کی ایک نشست کا ہمیں بھی اندیشہ تھا ادھر ادھر ہو سکتی ہے، کے پی کی سینیٹ کی ایک نشست بچانے سے ہمیں یا پی ٹی آئی کو فرق نہیں پڑتا، ہو سکتا ہے مرادسعید بطور سینیٹر حلف لینے بھی نہ آئیں.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اگست کو مینارپاکستان پر جلسے کی اجازت پی ٹی آئی کو نے کہا
پڑھیں:
ٹیرف مخالف اشتہار پر امریکی صدر سے معافی مانگی ہے: کینیڈین وزیر اعظم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کینیڈا کے وزیرِ اعظم مارک کارنی نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک اینٹی ٹیرف سیاسی اشتہار کے معاملے پر ذاتی طور پر معافی مانگی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اشتہار کی نشریات سے قبل ہی انہوں نے ریاست اونٹاریو کے وزیرِ اعلیٰ ڈگ فورڈ کو اس کے نشر ہونے سے روکنے کی ہدایت دی تھی۔
جنوبی کوریا میں ایشیا پیسیفک سربراہی اجلاس میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مارک کارنی نے کہا کہ انہوں نے بدھ کی شب جنوبی کوریا کے صدر کی جانب سے دیے گئے عشائیے کے دوران صدر ٹرمپ سے بالمشافہ معذرت کی۔
کینیڈین وزیرِ اعظم نے مزید بتایا کہ وہ اشتہار کے مواد سے پہلے ہی آگاہ تھے اور ڈگ فورڈ کے ساتھ اس پر تبادلۂ خیال بھی کر چکے تھے، تاہم انہوں نے اس کے استعمال کی مخالفت کی تھی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مذکورہ اشتہار اونٹاریو کے وزیرِ اعلیٰ ڈگ فورڈ نے تیار کروایا تھا، جو ایک قدامت پسند رہنما ہیں اور اکثر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشابہ قرار دیے جاتے ہیں۔
اشتہار میں سابق امریکی صدر رونلڈ ریگن کا ایک بیان شامل کیا گیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ “ٹیرف تجارتی جنگوں اور معاشی تباہی کو جنم دیتے ہیں۔”
اس اشتہار کے ردِعمل میں صدر ٹرمپ نے کینیڈین مصنوعات پر ٹیرف میں اضافے کا اعلان کیا اور کینیڈا کے ساتھ جاری تجارتی مذاکرات بھی معطل کر دیے۔
دوسری جانب، رواں ہفتے کے آغاز میں جنوبی کوریا سے روانگی کے موقع پر ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ان کی مارک کارنی سے عشائیے کے دوران “انتہائی خوشگوار گفتگو” ہوئی، تاہم انہوں نے بات چیت کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔