رہنماء جماعت اسلامی نے کہا کہ بلوچستان کے مخدوش حالات کا حل قومی فکر اور ملی جذبے سے نکالا جائے، خطے میں جاری گریٹ گیم کے سدباب کے لیے گریٹ اسٹریٹیجی اپنانے کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ حکومت، ریاستی اداروں اور سرکاری بھتہ خوری نے معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مخدوش حالات کا حل قومی فکر اور ملی جذبے سے نکالا جائے، خطے میں جاری گریٹ گیم کے سدباب کے لیے گریٹ اسٹریٹیجی اپنانے کی ضرورت ہے۔ لیاقت بلوچ نے مزید کہا کہ سیکیورٹی اور تجارتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پاکستان اور افغانستان ایک پیج پر آئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کا طاقتور طبقہ پاکستان سے دولت سمیٹ کر بیرون ملک جا رہا ہے۔ انہوں نے ملکی اقتصادی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت، ریاستی اداروں اور سرکاری بھتہ خوری نے معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

کشمیر کا ریاستی درجہ بغیر کسی تاخیر کے فوری طور پر بحال کیا جائے، کمیونسٹ پارٹی

پارٹی کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ مودی نے کئی بار کشمیر کے لوگوں کو یقین دلایا تھا کہ ریاستی درجہ جلد از جلد بحال کیا جائے گا لیکن چھ سال سے زیادہ کا عرصہ گزرنے کے بعد بھی عوام کو اسکا انتظار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھ کر جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بغیر کسی تاخیر کے فوری بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ نے اپنے خط میں کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام کو ریاستی درجہ کی بحالی کا وعدہ پورا نہ ہونے کی وجہ سے چھ سال سے زیادہ کا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی "دہلی سے دوری" کا احساس برقرار ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل کانگریس نے بھی دفعہ 370 کی بحالی کے حوالہ سے وزیراعظم کو خط لکھ کر جاری پارلیمانی مونسون سیشن میں اس پر بحث کا مطالبہ کیا تھا۔ ڈی راجہ نے اپنے خط میں کہا کہ اگست 2019ء میں جب دفعہ 370 کو منسوخ کیا گیا اور ریاست کو یونین ٹیریٹری میں تبدیل کیا گیا، تو حکومت نے اسے ایک "عارضی اور عبوری اقدام" قرار دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ خود بھارتی وزیراعظم نے کئی بار قوم خاص کر جموں و کشمیر کے لوگوں کو یقین دلایا تھا کہ ریاستی درجہ جلد از جلد بحال کیا جائے گا لیکن چھ سال سے زیادہ کا عرصہ گزرنے کے بعد بھی عوام کو اس کا انتظار ہے۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے مطابق جموں و کشمیر کے لوگوں نے حالیہ اسمبلی انتخابات میں ریکارڈ ووٹنگ شرکت کے ذریعے جمہوریت پر اپنا غیر معمولی یقین ظاہر کیا ہے۔ اس کے علاوہ پہلگام دہشتگرد حملے پر ان کے پُرامن ردعمل سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ لوگ ہندوستان کے تصور کے ساتھ ہیں، لیکن زمینی سطح پر سب کچھ معمول کے مطابق نہیں ہے۔ دریں اثناء جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بھی مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے سوالیہ انداز میں کہا کہ آپ جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ کب واپس کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • بزنس کمیونٹی اور حکومت
  • کشمیر کا ریاستی درجہ بغیر کسی تاخیر کے فوری طور پر بحال کیا جائے، کمیونسٹ پارٹی
  • پاکستان میں تحفظ خوراک کے لیے تیزی سے پکنے والی فصل کی اقسام کی ضرورت ہے. ویلتھ پاک
  • ملک کو وسیع ڈائیلاگ کی ضرورت، اسٹیبلشمنٹ، عدلیہ کو شامل کیا جائے، شاہد خاقان عباسی
  • پانچ اگست 2019 تاریخ عالم کا سیاہ دن تھا، لیاقت بلوچ
  • سرکاری سکیم کےتحت عازمین سےحج اخراجات وصول کرنیکافیصلہ
  • ملک بھر میں سندھ حکومت کے عوامی فلاحی منصوبوں کی طرز پر اقدامات کی ضرورت ہے، آصفہ بھٹو
  • کسان اتحاد کا گندم کی سرکاری قیمت پر 11 اگست سے احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان
  • وفاقی حکومت نے بلوچستان مارچ کے مطالبات پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی ہے، لیاقت بلوچ
  • عوام ہائبرڈ نظام کیساتھ یا اندھی طاقت کو قبول کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں، لیاقت بلوچ