امریکی محکمہ خارجہ نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ غریب ممالک، خاص طور پر افریقہ، کے لیے مخصوص 9.7 ملین ڈالر (تقریباً 27 ارب روپے) مالیت کی مانع حمل ادویات تلف کرے گا۔

اس فیصلے سے قبل تمام ممکنہ متبادل تلاش کیے گئے مگر کامیابی نہ ملی۔

یہ بھی پڑھیں:مانع حمل ادویات کا طویل مدتی استعمال سروائیکل کینسر کے خطرے کا سبب ہے، ماہرین

تلف کی جانے والی ادویات میں تقریباً 20 لاکھ انجیکشن، 9 لاکھ امپلانٹس اور 20 لاکھ سے زائد گولیاں شامل ہیں، جو 6.

5 لاکھ خواتین کو ایک سال اور 9.5 لاکھ خواتین کو تین سال تک حمل سے تحفظ فراہم کر سکتی تھیں۔

محکمہ خارجہ کے مطابق یہ اقدام بائیڈن دور کی USAID کنٹریکٹس کے خاتمے کے بعد کیا جا رہا ہے، اور تلفی پر 1.67 لاکھ ڈالر (تقریباً 4.6 کروڑ روپے) خرچ ہوں گے۔

بیلجیئم میں ذخیرہ کی گئی ادویات کی بڑی مقدار کی میعاد 2027 تک ہے، تاہم پالیسی پابندیوں کے باعث انہیں ضرورت مندوں کو فراہم نہیں کیا جا رہا۔

کانگریس کے بعض اراکین اور اقوام متحدہ نے اس فیصلے پر اعتراض کیا ہے، جبکہ عالمی ادارے یہ ادویات لینے کے لیے آمادہ تھے۔

یہ ذخیرہ 9.5 ارب ڈالر (تقریباً 2650 ارب روپے) کے منصوبے کا حصہ تھا جو دنیا کے 40 سے زائد ممالک میں صحت کی سہولیات دینے کے لیے بنایا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ادویات امریکا مانع حمل

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ادویات امریکا کے لیے

پڑھیں:

بھیک تو سبھی مانگتے ہیں، ہمیں مجرم کیوں ٹھہرے

وفاقی وزیر مذہبی امور نے انکشاف کیا ہے کہ چالیس ہزار زائرین عراق ، شام ، ایران جا کر کہاں غائب ہو گئے معلوم نہیں ۔ کہا جاتا ہے کہ ان میں سے بیشتر زائرین عراق جا کر بھیک مانگنے میں ملوث ہیں ۔ ڈائریکٹر امیگریشن اسلام آباد نے بتایا ہے کہ 66خواتین اور ان کے بچوں کو حراست میں لیا گیا ہے جو بغداد میں بھیک مانگنے میں ملوث ہیں ۔

ان خواتین اور بچوں کا تعلق شکار پور اور جنوبی پنجاب کے پانچ بڑے شہروں سے ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ فیملی کے مرد اپنی خواتین اور بچوں کو چھوڑ کر واپس آجاتے ہیں جو وہاں بھیک مانگتے ہیں ۔ مزید یہ کہ غیر قانونی تارکین وطن کی اکثریت کا تعلق منڈی بہاؤالدین ، گوجرانوالہ ، گجرات ، حافظ آباد ، وزیر آباد ، شیخوپورہ اور پارہ چنار سے ہے۔ ان لوگوں سے ایجنٹ بڑی رقوم لے کر انھیں زیارت ویزہ کے ذریعے ایران بھیجتے ہیں اور عراق میں ان کے غیر قانونی داخلے کے لیے سہولت کاری کرتے ہیں ۔ عراقی حکام نے اس صورت حال پر حکومت پاکستان سے شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے ۔

اس سال کے شروع کی بات ہے کہ جب یہی شرمناک صورت حال سعودی عرب میں پیش آئی۔ جب وہاں کی حکومت نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے بہت بڑی تعداد میں غیر قانونی پاکستانیوں کو پکڑا یہ لوگ عمرہ ویزے کی آڑ میں مقدس شہروں مکہ مدینہ بھیک مانگتے پائے گئے۔ ان میں مردوخواتین دونوں شامل تھے سعودی عرب نے بھی اس صورت حال پر پاکستان سے سخت احتجاج کیا ۔

اس حوالے سے صورت حال اس قدر سنگین ہوگئی کہ پاکستانیوں کے لیے عمرہ ویزہ کی پابندی لگنے کا خدشہ پیدا ہو گیا تھا۔ لیکن یہ لوگ اس قدر ڈھیٹ ہیں کہ جب ان سے پاکستان واپسی پر پوچھا گیا کہ بیرون ملک بھیک مانگ کر پاکستان کا نام روشن کرتے ہوئے تمہیں شرم نہیں آئی ۔ تو ان کا جواب یہ تھا کہ پاکستان بھی تو پوری دنیا میں بھکاری ملک کے طور پر مشہور ہے ۔ اگر ہم نے کیا تو کون سے بُرائی کی۔

عوام کو کس طرح دونوں ہاتھوں سے لوٹا جارہا ہے۔ اس کا اندازہ اس سے لگائیں کہ وہ درآمدی خوردنی تیل جس سے گھی اور تیل بنایا جاتا ہے عالمی منڈی میں اس کی قیمتوں میں 24فیصد کمی کے باوجود صرف فی لیٹر 175روپے اضافی قیمت وصول کی جارہی ہے ۔اس طرح منافع خور مافیا 25کروڑ عوام سے گزشتہ آٹھ مہینوں میں اربوں نہیں کھربوں لوٹ چکا ہے ۔

اسی پر بس نہیں آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بجلی کی 8تقسیم کار کمپنیوں نے صرف 244ارب روپے اووربلنگ کی مد میں عوام سے وصول کیے ہیں ۔ اسلام آباد ، لاہور ، حیدر آباد، ملتان ، پشاور ، کوئٹہ ، سکھر اور قبائلی علاقوں میں اوور بلنگ کی گئی ۔ ملتان الیکٹرک کمپنی نے مردہ افراد کو بھی 4کروڑ 96لاکھ روپے کے بل بھیج دیے ۔

جب کہ ان کے بجلی یونٹ صفر تھے لیکن بل میں 12لاکھ21ہزار 700 یونٹ ڈال دیے گئے ۔ 2023-24میں صارفین کو 90کروڑ 46 لاکھ بجلی یونٹس کے اضافی بلز بھیجے گئے ۔ آڈٹ رپورٹ میں کوئٹہ کمپنی کا زرعی صارفین سے 148ارب روپے سے زائد اوور بلنگ کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔اب ظلم کی انتہاء یہ ہے کہ 200 یونٹ سے اگر ایک یونٹ بھی زائد استعمال ہو جائے تو وہ بل جو2000سے کم کا آتا ہے وہ بل اب 10 ہزار روپے کا آئے گا۔ہے نا لوٹ مار کی انتہاء۔

کہاں تک سنو گے کہاں تک سنائیں ۔ NABذرایع کے مطابق ہاؤسنگ سوسائٹی کے متاثرین کی تعداد 1لاکھ سے زائد تجاوز کر چکی ہے ۔ NABذرایع کے مطابق ان اسکیموں کے ذریعے 500ارب روپے سے زائد کی رقم خرد برد کی گئی ہے ۔ عام آدمی تو ایک طرف پڑھے لکھے افراد کی اکثریت بھی ان کے جال میں پھنس چکی ہے ۔ اب یہ بیچارے اپنی قسمت کا رُو رہے ہیں ۔

ہاؤسنگ اسکیموں میں فراڈ کرنا سب سے آسان ہے ۔ ایک اور دل دہلا دینے والی خبر صرف 15سرکاری اداروں میں 59کھرب کا خسارہ ۔ یعنی 59ہزار ارب روپے کا خسارہ یہ وہ رقم تھی جو عوام کے خون پسینے کی کمائی تھی ۔ جو کرپشن اور بدانتظامی کی نذر ہو گئی اسی وجہ سے پاکستان کی نصف کے قریب آبادی بدترین غربت کا شکار ہے ۔

2کروڑ نوجوان بیروزگار ہیں ۔ ڈھائی کروڑ بچے اسکول سے باہر ۔ خیبر پختونخواہ ، کوہستان کرپشن کیس ، 40ارب روپے کا اسکینڈل ، بدترین لوٹ مار ، مدتوں سے پاکستانی عوام کا خون بے رحمی سے چوسا جارہا ہے ۔ یہ صرف چند مثالیں ہیں اصل حقیقت سامنے تو عوام غش کھا جائے ۔ صرف چند فیصد اشرافیہ کو چھوڑ کر باقی پاکستانی عوام… سب شودر ۔

متعلقہ مضامین

  • بھیک تو سبھی مانگتے ہیں، ہمیں مجرم کیوں ٹھہرے
  • پاکستان کی وسطی ایشیائی ممالک کو برآمدات میں 32 فیصد کمی، درآمدات میں 4 گنا اضافہ
  • زمین پر ملنے والی مریخ کی سب سے بڑی چٹان اربوں روپے میں نیلام
  • ن لیگ کی حکومت نے مفتاح اسماعیل کا اربوں روپے کا سکینڈل بنایا تو انہوں نے بھی اسحاق ڈار کے خاندان کو نشانے پر رکھ لیا، اِشارہ دیا کہ   کرپٹو کرنسی میں 100ملین ڈالرکا نقصان ہوا ہے، اگر یہ لڑائی بڑھی تو اور کئی پول کھل سکتےہیں، عثمان شامی 
  • خیبرپختونخوا میں سولرائزیشن منصوبہ مبینہ بدعنوانی کے باعث منسوخ
  • امریکا سے جبری ملک بدری کی پروازوں کا پھر آغاز
  • مفتاح اسماعیل کی کمپنی کو اربوں کے ٹھیکے،سینیٹ میں تہلکہ خیز انکشافات، وفاقی وزیرنے نیا پنڈورا باکس کھول دیا
  • پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری، ڈالر کے مقابلے میں 76 پیسے کا اضافہ
  • ساڑھے 3 ارب کی کرپشن کے بدلے تقریبا ڈیڑھ ارب واپسی، کوہستان کرپشن اسکینڈل میں نیب نے بڑی پلی بارگین منظور کر لی