ہم پاکستان کو فارما، لیدر، پلاسٹک، کیمیکلز، چائے برآمد کرسکتے ہیں، بنگلہ دیشی ڈپٹی ہائی کمشنر
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
کراچی:
کراچی میں تعینات بنگلہ دیشی ڈپٹی ہائی کمشنر محبوب العالم نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ آئی ٹی، سیمنٹ، فارما، کیمیکل اور جوٹ سمیت دیگر شعبہ جات میں مشترکہ منصوبوں کے وسیع امکانات ہیں جبکہ تجارتی حجم میں بھی اضافہ متوقع ہے۔
حیدر آباد اور میر پور خاص ڈویژن کے دورے کے موقع پر تاجروں، صنعت کاروں، صحافیوں اور سول سوسائٹی کے نمائندگان سے ملاقات میں بنگلہ دیشی ڈپٹی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کو جوٹ اور جوٹ کی مصنوعات،فارما سیوٹیکل، لیدر، پلاسٹک، سرامک، دست کاری، کیمیکلز، چائے، انناس، اسکریپ، برتن، ٹیکسٹائل فائبر اور دیگر مصنوعات بر آمد کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دو طرفہ تجارت میں معدنیات، ٹیکسٹائل، انڈسٹریل مشینری، زرعی مصنوعات، آلات جراحی، سرامکس، کھیلوں کے سامان، چاول، چینی، پیاز، کھجور اور لیموں کی تجارت کو مزید وسعت دینے کے وسیع امکانات ہیں، ستمبر میں ڈھاکا میں میڈ ان پاکستان نمائش دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں اضافے کی نئی راہیں کھولیں گی، دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازوں کے سلسلے میں بھی متعدد فضائی کمپنیوں نے دلچسپی ظاہر کی ہے، بعض فضائی کمپنیاں پاکستان سے براستہ دبئی بنگلہ دیش کیلئے پروازیں چلانا چاہتی ہیں تاہم ہماری خواہش ہے کہ یہ پروازیں بالکل براہ راست ہوں۔
بنگلہ دیشی ڈپٹی ہائی کمشنر نے کہا کہ ہم روایتی اشیاء کے ساتھ ساتھ غیر روایتی اشیاء کی تجارت میں اضافے کے بھی خواہاں ہیں اور اس ضمن میں روایتی پارٹنرز کے ساتھ ساتھ غیر روایتی شراکت دار بھی ڈھونڈ رہے ہیں، اندرون سندھ کے مختلف اضلاع کا دورہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، حیدر آباد، جامشورو، میرپورخاص، لاڑکانہ، عمر کوٹ اور سندھ کے دیگر اضلاع سے تعلق رکھنے والے تاجروں نے بنگلہ دیش کے دورے کی خواہش کا اظہار کیا ہے، ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں اور پاکستانیوں کیلئے بنگلہ دیش کے ویزا کے حصول میں حائل تمام رکاوٹیں دور کرنے کیلئے پُرعزم ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان سے ایرانی سفیر رضا امیری مقدم نے ملاقات کی جس میں پاکستان اور ایران کے درمیان دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے دوران وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے ایرانی سفیر کو پاکستان و ایران مشترکہ اقتصادی کمیشن کے 22ویں اجلاس کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد دی اور ایرانی کمپنیوں اور سرکاری اداروں کو ’’فوڈ ایگ‘‘ نمائش میں شرکت کی دعوت دی، جو 25 سے 27 نومبر 2025 تک کراچی ایکسپو سینٹر میں منعقد ہوگی۔ جام کمال نے تجویز دی کہ بلوچستان کے وزیر اعلیٰ اور زاہدان کے گورنر کی اعلیٰ سطحی ملاقاتوں کا اہتمام کیا جائے تاکہ سرحدی علاقوں میں تجارت اور عوامی فلاح و بہبود کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بحری امور، ریلوے اور مواصلات کے وزراء کو بھی ایران مدعو کیا جائے تاکہ باہمی تعاون کے امکانات کا جائزہ لیا جا سکے۔ ایرانی سفیر رضا امیری مقدم نے دوطرفہ تجارت میں پیشرفت کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ایران نے پاکستان سے 4 لاکھ ٹن چاول کی درآمد مکمل کر لی ہے جبکہ اب وہ مویشیوں کی خوراک اور مکئی کی خریداری کے لیے تیار ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران دونوں ممالک کے درمیان مثبت پیشرفت سے تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں۔