مفتاح اسماعیل کی کمپنی کو اربوں کے ٹھیکے،سینیٹ میں تہلکہ خیز انکشافات، وفاقی وزیرنے نیا پنڈورا باکس کھول دیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کی کمپنی کو اربوں روپے کے ٹھیکے، سینیٹ میں تہلکہ خیز انکشافات، وفاقی وزیر طارق فضل چودھری نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔
ایوان بالاکے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ بی آئی ایس پی کے تحت نشوونما پروگرام 2022ء میں شروع ہوا، جس کیلئے ابتدائی طور پر 2 ارب روپے مختص کئے گئے، اس پروگرام کا بنیادی مقصد دیہی علاقوں کی حاملہ خواتین اور کم غذائیت کے شکار بچوں کو متوازن خوراک فراہم کر کے انکی ذہنی اور جسمانی نشوونما کو بہتر بنانا تھا۔بعد ازاں اس پروگرام کی لاگت بڑھا کر 21.
مفتاح اسماعیل کی کمپنی کو اربوں روپے کے ٹھیکے، یہ طارق فضل چوہدری کیا انکشاف کر رہے پیں۔۔!! https://t.co/gIHzEZkYvR
— Khurram Iqbal (@khurram143) July 25, 2025
طارق فضل چوہدری کے مطابق پروگرام کی پروکیورمنٹ اور ترسیل کی ذمہ داری عالمی ادارہ خوراک(ڈبلیوایچ او) کو سونپی گئی جس میں کسی قسم کے پیپرا رولز شامل نہیں تھے۔ تمام پروکیورمنٹ ان کے انٹرنل نظام کے تحت کی جاتی تھی۔
پورے پاکستان میں انہوں نے اسماعیل انڈسٹریز لمیٹڈ کو شارٹ لسٹ کیا جو مفتاح اسماعیل کی ملکیتی کمپنی ہے ، اس پروگرام میں پیپرا رولز کے تحت پروکیورمنٹ نہیں کی گئی، جب سے اسکے فنڈ میں اضافہ کیا گیا ہے اس وقت سے آج تک تقریبا 97 ارب روپے اس پروگرام کے تحت تقسیم کئے گئے اور مفتاح اسماعیل کی انڈسٹری کو ہی ٹھیکہ دیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ ابھی تک اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی، ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت بی آئی ایس پی کا میکنزم اس وقت جوڑا گیا یہ انہی کو ذمہ داری دی گئی کہ آپ اپنے انٹرنل میکنزم سے اس پروکیورمنٹ اور ترسیل کو یقینی بنائیں گے اور ابھی تک اسی طرح چل رہا ہے،یہ معاملہ اس وقت کی کابینہ میں ڈسکس نہیں ہوا تھا کہ ہم نشوونما پروگرام میں دو ارب کے بجٹ کو 21 ارب سے زائد لے کر جا رہے ہیں، اگر ایوان کی رائے ہے کہ معاملہ متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا جائے تو مجھے کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مفتاح اسماعیل کی اس پروگرام کے تحت
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت نے صوبہ عسکریت پسندوں کو ٹھیکے پہ دیا ہوا ہے، گورنر فیصل کریم کنڈی
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ بلوچستان میں بی ایل اے اور ٹی ٹی پی جیسی تنظیمیں دہشتگردی پھیلا رہی ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد سے ایک شخص کابل گیا اور سیرینا ہوٹل میں ان کی چائے کی پیالی مشہور ہوئی، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت نے عسکریت پسندوں کو خیبر پختونخوا میں آباد کیا کہ یہ پرامن ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیے: طلال چوہدری نے ٹی ٹی پی کا واٹس ایپ چینل بے نقاب کردیا، عالمی برادری سے کارروائی کا مطالبہ
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ یہاں سے نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ افغانستان گئے لیکن ہمیں معلوم نہیں کس چیز پہ بات چیت ہوئی کیوں کہ ہمیں بریفنگ نہیں دی گئی۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ہماری اپنی صوبائی حکومت نے صوبہ عسکریت پسندوں کو ٹھیکے پہ دیا ہوا ہے اور ان کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔ صوبائی حکومت خود مال بنانے کے چکر میں ہے اور آئے روز ان کے اسکینڈلز سامنے آرہے ہیں۔ کوہستان جیسے اسکینڈلز سامنے آرہے ہیں خود دیکھیں صوبے کا کیا حال ہوگا۔
یہ بھی پڑھیے: کوہستان 40 ارب روپے کرپشن اسکینڈل: 4 ملزمان جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے
گورنر نے تحریک انصاف کے متوقع احتجاج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پشاور سے ایک بارات لاہور کے ایک فارم ہاؤس میں گئی اور اے ٹی ایم لے کر پشاور آئی۔ صوبائی حکومت ہمیشہ سرکاری جلوس لے کر اسلام آباد جاتی تھی دوسرے صوبوں سے کبھی قافلہ نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر احتجاج پرامن طریقے سے کریں گے تو کریں نہیں تو کسی کو قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
فیصل کریم کنڈی کوہستان اسکینڈل گورنر خیبرپختونخوا