آرمینیا کے صدر پاکستان سے تعلقات کے خواہاں
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
یرِوان (مانیٹرنگ ڈیسک) آرمینیا کے صدر نے ایک حالیہ بیان میں کہا ہے کہ ان کے ملک کے پاکستان کے ساتھ کوئی سفارتی تعلقات نہیں ہیں، تاہم وہ ان تعلقات کو قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے پاکستان کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ “پاکستان کوئی ایسا ملک نہیں جسے نظر انداز کیا جا سکے، خاص طور پر ہمارے خطے میں۔ اگر آرمینیا اور پاکستان کے درمیان روابط قائم ہوں، تو ممکن ہے کہ پاکستان کا قفقاز (Caucasus) سے متعلق رویہ بھی مختلف ہو جائے۔”
صدر آرمینیا نے واضح کیا کہ وہ پاکستان کے ساتھ ڈائیلاگ کو بھارت سے اپنے قریبی تعلقات کے منافی نہیں سمجھتے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آرمینیا کے صدر نے درست نشاندہی کی ہے۔ سفارت کاری کوئی صفر-جمع (zero-sum) کھیل نہیں ہے۔ پاکستان کا آرمینیا کو تسلیم نہ کرنا غیر ضروری طور پر سخت گیر پالیسی ہے، جس کی بنیاد ناگورنو کاراباخ (Ngorno-Karabakh) پر آرمینیائی قبضے پر رکھی گئی تھی — جو اب ختم ہو چکا ہے۔
تجزیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ اگرچہ پاکستان کی آذربائیجان کے ساتھ اسٹریٹیجک اور عوامی سطح پر گہری وابستگی ہے، تاہم اس کا مطلب یہ نہیں کہ پاکستان آرمینیا کے ساتھ باہمی تعلقات قائم نہ کرے۔ آذربائیجان خود بھارت سے تجارتی و سفارتی تعلقات رکھتا ہے، تو پاکستان بھی آرمینیا کے ساتھ تجارتی و سفارتی روابط استوار کر سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان، آرمینیا، آذربائیجان اور ترکی کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرے تو قفقاز میں استحکام پیدا ہو سکتا ہے۔ خاص طور پر زنگی زور اکنامک کوریڈور (Zangezur Economic Corridor) جیسے منصوبے کے ذریعے آذربائیجان کا تیل اور گیس یورپ پہنچایا جا سکتا ہے، جو روسی توانائی پر انحصار کو کم کرے گا۔ اس منصوبے سے آرمینیا کو نہ صرف معاشی فوائد حاصل ہوں گے بلکہ اس کی قومی سلامتی کے خدشات بھی کم ہو سکتے ہیں، اور قفقاز میں روسی اثر و رسوخ کا خاتمہ ممکن ہو سکتا ہے۔
President of Armenia ????????: "We don't have any diplomatic relationship with Pakistan and honestly I am trying to build them.
— Radio Muft Baluchistan (@DerArschloch) July 10, 2025
مزیدپڑھیں:ایشیا کپ ہاکی بھارت ،پاکستان ٹیم کاتحفظ یقینی بنائیں گے، رانا مشہود
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: آرمینیا کے سکتا ہے کے ساتھ
پڑھیں:
بلاول بھٹو زرداری کا بھارتی صحافی کرن تھاپر کے ساتھ انٹرویو آج نشر ہوگا
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کا بھارتی صحافی کرن تھاپر کے ساتھ انٹرویو آج نشر ہوگا۔ مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر انہوں نے کہا کہ ہم بھارتی عوام کے سامنے اپنا مؤقف بھارتی میڈیا کے ذریعے پیش کرنے سے نہیں گھبراتے۔میں نے بھارتی میڈیا کو انٹرویو دینے کا فیصلہ اس لیے نہیں کیا کہ مجھے کسی منصفانہ پلیٹ فارم کی امید تھی، بلکہ اس لیے کیا کہ میں بھارتی عوام، خاص طور پر نوجوانوں، پر یقین رکھتا ہوں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہمارے خطے میں امن کا مقدمہ صرف پاکستان کا مقصد نہیں، بلکہ یہ ہمارے دونوں عوام کا مشترکہ مشن ہے۔ میرا یقین ہے کہ بھارت اور پاکستان کی نئی نسل ایک نیا مقدر تشکیل دے سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم وہ نسل ہوں گے جو تاریخ کی زنجیروں کو توڑے گی، جنگ کے سوداگروں، مایوسی پھیلانے والوں اور نفرت کے بیوپاریوں کو للکارے گی۔ ہم مل کر اپنے وقت کے حقیقی چیلنجز کا سامنا کریں گے — چاہے وہ دہشتگردی ہو، موسمیاتی تبدیلی، یا عدم مساوات۔بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ یہ میرا وعدہ ہے بھارت اور پاکستان کے نوجوانوں سے: ہمارا مستقبل ماضی کے تنازعات سے نہیں، بلکہ پُرامن بقائے باہمی، تعاون اور خوشحالی سے متعین ہوگا۔
مالی سال 2025 کے دوران پاکستان کو کتنی ترسیلات زر موصول ہوئیں ۔۔۔؟ اہم تفصیلات سامنے آ گئیں
مزید :