Daily Ausaf:
2025-09-18@14:39:42 GMT

آرمینیا کے صدر پاکستان سے تعلقات کے خواہاں

اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT

یرِوان (مانیٹرنگ ڈیسک) آرمینیا کے صدر نے ایک حالیہ بیان میں کہا ہے کہ ان کے ملک کے پاکستان کے ساتھ کوئی سفارتی تعلقات نہیں ہیں، تاہم وہ ان تعلقات کو قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے پاکستان کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ “پاکستان کوئی ایسا ملک نہیں جسے نظر انداز کیا جا سکے، خاص طور پر ہمارے خطے میں۔ اگر آرمینیا اور پاکستان کے درمیان روابط قائم ہوں، تو ممکن ہے کہ پاکستان کا قفقاز (Caucasus) سے متعلق رویہ بھی مختلف ہو جائے۔”

صدر آرمینیا نے واضح کیا کہ وہ پاکستان کے ساتھ ڈائیلاگ کو بھارت سے اپنے قریبی تعلقات کے منافی نہیں سمجھتے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آرمینیا کے صدر نے درست نشاندہی کی ہے۔ سفارت کاری کوئی صفر-جمع (zero-sum) کھیل نہیں ہے۔ پاکستان کا آرمینیا کو تسلیم نہ کرنا غیر ضروری طور پر سخت گیر پالیسی ہے، جس کی بنیاد ناگورنو کاراباخ (Ngorno-Karabakh) پر آرمینیائی قبضے پر رکھی گئی تھی — جو اب ختم ہو چکا ہے۔

تجزیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ اگرچہ پاکستان کی آذربائیجان کے ساتھ اسٹریٹیجک اور عوامی سطح پر گہری وابستگی ہے، تاہم اس کا مطلب یہ نہیں کہ پاکستان آرمینیا کے ساتھ باہمی تعلقات قائم نہ کرے۔ آذربائیجان خود بھارت سے تجارتی و سفارتی تعلقات رکھتا ہے، تو پاکستان بھی آرمینیا کے ساتھ تجارتی و سفارتی روابط استوار کر سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان، آرمینیا، آذربائیجان اور ترکی کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرے تو قفقاز میں استحکام پیدا ہو سکتا ہے۔ خاص طور پر زنگی زور اکنامک کوریڈور (Zangezur Economic Corridor) جیسے منصوبے کے ذریعے آذربائیجان کا تیل اور گیس یورپ پہنچایا جا سکتا ہے، جو روسی توانائی پر انحصار کو کم کرے گا۔ اس منصوبے سے آرمینیا کو نہ صرف معاشی فوائد حاصل ہوں گے بلکہ اس کی قومی سلامتی کے خدشات بھی کم ہو سکتے ہیں، اور قفقاز میں روسی اثر و رسوخ کا خاتمہ ممکن ہو سکتا ہے۔

President of Armenia ????????: "We don't have any diplomatic relationship with Pakistan and honestly I am trying to build them.

Pakistan is not a country you can ignore, in our region especially. If we have ties with Pakistan, may be their approach to Caucasus will be different. I do… pic.twitter.com/UpvZEjWL7T

— Radio Muft Baluchistan (@DerArschloch) July 10, 2025


مزیدپڑھیں:ایشیا کپ ہاکی بھارت ،پاکستان ٹیم کاتحفظ یقینی بنائیں گے، رانا مشہود

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: آرمینیا کے سکتا ہے کے ساتھ

پڑھیں:

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاہدے سے بھارت اور اسرائیل میں صف ماتم بھچی ہوئی ہے: مشاہد حسین سید 

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہاہے کہ قطر پر حملے کے بعد مسلم ممالک کا امریکہ سے اعتماد اٹھ گیاہے، پاکستان کا قطر، یو اے ای اور دیگر ممالک سے بھی معاہدہ ہو سکتا ہے ۔

نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق مشاہد حسین سید نے پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی معاہدہ ہوا، سعودی عرب کو جب بھی فوج کی ضرورت پڑی تو ہم بھیجیں گے، معاہدہ مسلم امہ اور علاقئی سالمیت کیلئے مثبت قدم ہے ، قطر پر حملے کے بعد مسلم ممالک کا امریکہ سے اعتماد اٹھ گیاہے ، پاکستان نے اسرائیل کے بڑے بھائی بھارت کو شکست دی ، پاکستان نے پیغام دیا کہ وہ اپنے دوست ممالک کا بھی دفاع کر سکتا ہے ، پاکستان کا قطر، یو اے ای اور دیگر ممالک سے بھی معاہدہ ہو سکتا ہے ، مسئلہ فلسطین پر سب سے موثر اور مضبوط آواز پاکستان نے اٹھائی، معاہدے سے بھارت اور اسرائیل میں صف ماتم بچھی ہوئی ہے ۔

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدے پر صحافی عمران شفقت کی پرانی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کا دورۂ لندن؛ برطانیہ اور امریکا کا کاروباری شعبوں میں تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
  • غزہ کے مغربی کنارے کو ضم کرنے پر یو اے ای اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی سطح کم کر سکتا ہے .رپورٹ
  • اسرائیل کے ساتھ جاری مذاکرات‘ جلدسکیورٹی معاہدہ طے پا سکتا ہے.احمد الشرع
  • روس سے اتحاد کے باعث سے بھارت کیساتھ تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں، یورپی یونین
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاہدے سے بھارت اور اسرائیل میں صف ماتم بھچی ہوئی ہے: مشاہد حسین سید 
  • یورپی یونین کی اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات محدود کرنے اور وزرا پر پابندیوں کی تجویز
  • آئی فون 17 کی قیمت میں پاکستان میں کونسے منافع بخش کاروبار کیے جا سکتے ہیں؟
  • ریاست کے خلاف کوئی جہاد نہیں ہو سکتا، پیغام پاکستان اقلیتوں کے تحفظ کا ضامن ہے ،عطاء تارڑ
  • تعلقات کے فروغ پر پاک، چین، روس اتفاق
  • ٹرمپ مودی بھائی بھائی