اسپانسر شپ نا ملنے پر پاکستان کے ماس ریسلنگ ایتھلیٹ کا دورہ منگولیا خطرے میں پڑ گیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
گجرانوالہ:
اسپانسر شپ نا ملنے پر پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ ماس ریسلنگ ایتھلیٹ سعد راجپوت کا دورہ منگولیا خطرے میں پڑ گیا۔
قومی ایتھلیٹ سعد راجپوت نے یکم اگست کو منگولیا میں ہونے والی ورلڈ ماس ریسلنگ چیمپئن شپ 2025 میں شرکت کرنی ہے، اس ایونٹ میں بھارت سمیت 55 ممالک کے ایتھلیٹس شریک ہوں گے۔
سعد راجپوت کا کہنا ہے کہ ماس ریسلنگ کے 65 کیٹگری مقابلوں میں شرکت کیلئے مکمل تیار اور فٹ ہوں اور سفر کے تمام انتظامات مکمل ہیں، اسپانسر شپ مل جائے تو پاکستان کا پرچم ایک بار پھر بلند کر سکتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ایونٹ شروع ہونے میں دو روز باقی ہیں، اگر اسپانسر شپ نا ملی تو شرکت سے محروم ہوجائوں گا۔
سعد راجپوت نے بتایا کہ وہ اس سے پہلے ازبکستان، قازقستان، رومانیہ سمیت کئی ممالک میں پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں، جس میں انہوں نے اب تک گولڈ، سلور اور برونز میڈلز حاصل کیے ہیں، اُنہیں پاکستان کے لیے سب سے زیادہ انٹرنیشنل میڈلز جیتنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سعد راجپوت اسپانسر شپ
پڑھیں:
غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل آمد کیلئے ترکیے میں اجلاس، اسحاق ڈار شرکت کریں گے
اسلام آباد:ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان کی دعوت پر نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد اور امداد سمیت دیگر معاملات پر استنبول میں ہونے والے عرب و اسلامی وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے ایک روزہ دورے پر کل استنبول جائیں گے۔
دفترخارجہ کے مطابق استنبول اجلاس کے دوران پاکستان اس بات پر زور دے گا کہ جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد، مقبوضہ فلسطینی علاقوں بالخصوص غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا، فلسطینی عوام تک انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی اور غزہ کی تعمیر نو کو یقینی بنایا جائے۔
پاکستان اس موقع پر اس مؤقف کا اعادہ بھی کرے گا کہ عالمی برادری کو مشترکہ کوششوں کے ذریعے ایک آزاد، قابل بقا اور مسلسل ریاست فلسطین کے قیام کو یقینی بنانا چاہیے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو اور جو 1967 سے قبل کی سرحدوں اور متعلقہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے ساتھ ساتھ عرب امن منصوبے کے مطابق ہو۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اس امر پر پختہ یقین رکھتا ہے اور ہمیشہ سے اس کوشش میں مصروف رہا ہے کہ فلسطینی عوام کو انصاف، امن اور عزت کے ساتھ ان کے حق خودارادیت کی تکمیل کے لیے تمام ممکنہ سفارتی و انسانی اقدامات کیے جائیں۔
خیال رہے کہ پاکستان سات دیگر عرب اور اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر اس امن کوشش کا حصہ رہا ہے جس کے نتیجے میں غزہ امن معاہدہ شرم الشیخ میں طے پایا تھا۔