مقبوضہ کشمیر کی آزادی کیلیے ایک مضبوط و مستحکم پاکستان ناگزیر ہے، نذیر قریشی
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
ذرائع کے مطابق نذیر قریشی نے یہ بات یونائیٹڈ کشمیر جرنلسٹس ایسوسی ایشن (یو کے جے اے) کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران کہی۔ اسلام ٹائمز۔ کشمیر کمپئین گلوبل کے سرپرست نذیر احمد قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کی آزادی کے لیے ایک مضبوط و مستحکم پاکستان ناگزیر ہے۔ ذرائع کے مطابق نذیر قریشی نے یہ بات ”یونائیٹڈ کشمیر جرنلسٹس ایسوسی ایشن“ (یو کے جے اے) کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نہ صرف تنازعہ کشمیر کا ایک اہم فریق بلکہ کشمیر کاز کا ایک پرعزم وکیل بھی ہے۔ انہوں نے مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام کی حالت زار کو اجاگر کرنے کے حوالے سے مملکت خداداد کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت کشمیریوں اور پاکستانیوں کو ایک دوسرے سے جدا نہیں کر سکتی۔ نذیر احمد قریشی نے کہا کہ پاکستان نے مئی میں ہونے والی لڑائی کے دوران بھارت کا غرور خاک میں ملا دیا اور علاقائی بالا دستی کا اس کا خواب چکنا چور کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن بنیان مرصوص کی شاندار کامیابی نے کشمیریوں میں امید کی ایک نئی کرن پیدا کی اور ان کی تحریک آزادی کو نئی توانائی فراہم کی۔
نذیر احمد قریشی نے آزاد جموں و کشمیر کی تزویراتی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے اسے عملی طور پر تحریک آزادی کے بیس کیمپ میں تبدیل کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے مذموم منصوبوں کو ناکام بنانے اور کشمیر کاز کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کیلئے کشمیری سیاسی و سماجی تنظیموں کے درمیان ہم آہنگی اور اتحاد و اتفاق بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی یہ غلط فہمی ہے کہ وہ کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو کچل دے گا، بھارت کی چیرہ دستوں کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ اپنے شہداء کے عظیم مشن کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پرعزم ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر، تشدد کے بعد کشمیری جوان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔مختلف اضلاع میں روزانہ بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہیں اور نوجوانوں کو جبری طور پر حراست میں لیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ فردوس احمد کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف حاجن بانڈی پورہ میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے، جن میں عوام نے متاثرہ خاندان کو انصاف دینے اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ یہ بانڈی پورہ میں دو ہفتوں کے دوران دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل نوجوان زہور احمد صوفی بھی پولیس حراست میں شہید کیا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ نے ان کے گردے پھٹنے اور شدید تشدد کی تصدیق کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق ان ہلاکتوں کے بعد علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے تاکہ عوامی ردعمل کو دبایا جا سکے۔ اس کے علاوہ ڈوڈہ ضلع کے ایم ایل اے معراج ملک کو بھی سیلاب متاثرین کے حق میں آواز بلند کرنے پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
کشمیری رکن پارلیمنٹ آغا روح اللہ نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی شناخت، زبان اور دین کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے، مگر عوام اپنی عزت اور انصاف کے لیے لڑتے رہیں گے۔ ذرائع کے مطابق قابض فوج نے صرف پہلگام واقعے کی آڑ میں 3190 کشمیریوں کو گرفتار کیا، 81 گھروں کو مسمار کیا اور 44 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔ مقبوضہ وادی میں روزانہ احتجاج، ہڑتالیں اور مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت دس لاکھ فوج کے باوجود کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو ختم کرنے میں ناکام ہے۔