’کھیل جاری رہنا چاہیے‘، گنگولی کا پاک بھارت ایشیا کپ ٹاکرے پر تبصرہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
سابق بھارتی کپتان سوراو گنگولی نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ ایشیا کپ میں مقابلے پر انہیں کوئی اعتراض نہیں، کیونکہ ’کھیل کو جاری رہنا چاہیے‘۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ پہلگام جیسے واقعات افسوسناک ہیں اور دہشتگردی کا خاتمہ ضروری ہے، لیکن کھیل کو ان سے متاثر نہیں ہونا چاہیے۔
ایشیا کپ 2025 کا انعقاد 9 سے 28 ستمبر تک متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں ہوگا۔ پاکستان اور بھارت کو گروپ ’اے‘ میں رکھا گیا ہے اور ان کا پہلا مقابلہ 14 ستمبر کو دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں متوقع ہے۔
مزید پڑھیں: ایشیا کپ میں پاک بھارت ٹاکرا، بھارتی سیاستدان پیچ و تاب کیوں کھا رہے ہیں؟
گنگولی نے ’پی ٹی آئی‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مجھے شیڈول سے کوئی مسئلہ نہیں۔ کھیل جاری رہنا چاہیے۔ جو پہلگام میں ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا، لیکن ہم کھیل کو رکنے نہیں دے سکتے۔ دہشتگردی ختم ہونی چاہیے۔ بھارت نے اس پر سخت مؤقف اپنایا ہے، وہ اب ماضی کا حصہ ہے۔ کھیل کو آگے بڑھنا چاہیے۔
ایشیا کپ کے لیے بھارت اپنا پہلا میچ 10 ستمبر کو یو اے ای کے خلاف کھیلے گا، جبکہ ممکنہ طور پر 21 ستمبر کو سپر فور مرحلے میں بھارت اور پاکستان دوبارہ آمنے سامنے آ سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: ایشیا کپ کے شیڈول کا اعلان، پاک بھارت ٹاکرا 14 ستمبر کو ہوگا
گروپ اے میں بھارت، پاکستان، یو اے ای اور عمان شامل ہیں، جبکہ گروپ بی میں سری لنکا، بنگلہ دیش، افغانستان اور ہانگ کانگ شامل ہیں۔
ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) نے 19 میچوں پر مشتمل اس ٹورنامنٹ کے لیے 17 رکنی اسکواڈز کی اجازت دی ہے، اور تمام میچز دبئی اور ابوظہبی میں کھیلے جائیں گے۔
یاد رہے کہ اگرچہ بھارت بورڈ (بی سی سی آئی) ایشیا کپ کا میزبان ہے، تاہم بھارت اور پاکستان کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث دونوں ممالک نے 2027 تک صرف غیر جانبدار مقامات پر کھیلنے پر اتفاق کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایشیا کپ پاک بھارت ایشیا کپ ٹاکرے پہلگام سابق بھارتی کپتان سوراو گنگولی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایشیا کپ پاک بھارت ایشیا کپ ٹاکرے پہلگام سابق بھارتی کپتان سوراو گنگولی پاک بھارت ستمبر کو ایشیا کپ کھیل کو
پڑھیں:
سوڈان کی صورتحال پر سید عباس عراقچی کا تبصرہ
اپنے سوڈانی ہم منصب کیساتھ ایک ٹیلیفونک گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ دہشتگردوں کو اچھوں اور بروں میں تقسیم کرتے ہیں، ان کی حمایت کرتے ہیں جو ان کے اپنے الفاظ میں، ان کے مفادات کو پورا کرنے کیلئے ہر بُرا کام کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے سوڈان میں جاری صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ نہتے شہریوں کے خلاف دہشت گردی اور تشدد، ہمیشہ مذموم ہے، چاہے وہ دنیا کے کسی بھی کونے میں ہو۔ گزشتہ شب انہوں نے اپنے سوڈانی ہم منصب "محی الدین سالم" سے ٹیلی فون پر بات کی۔ اس حوالے سے سید عباس عراقچی نے کہا کہ اس ٹیلیفونک گفتگو کے دوران، میں نے محی الدین سالم کے ساتھ، فاشر شہر میں معصوم شہریوں کے المناک قتل عام پر اسلامی جمہوریہ ایران کی گہری پریشانی و دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایران کی جانب سے سوڈانی حکومت اور عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی كیا۔ سید عباس عراقچی نے مزید کہا كہ کچھ لوگ دہشت گردوں کو اچھوں اور بروں میں تقسیم کرتے ہیں، ان کی حمایت کرتے ہیں جو ان کے اپنے الفاظ میں، ان کے مفادات کو پورا کرنے کے لئے ہر بُرا کام کرتے ہیں۔ بدقسمتی سے اس طرح کے دوہرے معیار کی 2025ء میں کوئی جگہ نہیں، جو طویل عرصے سے مغربی حکومتوں کی جانب سے اپنائے جا رہے ہیں۔ دوسری جانب محی الدین سالم نے تازہ ترین صورت حال میں ایران کی جانب سے سوڈان کی حکومت و عوام کی حمایت کے اقدام کو سراہا۔