Express News:
2025-09-18@00:31:54 GMT

بھیک تو سبھی مانگتے ہیں، ہمیں مجرم کیوں ٹھہرے

اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT

وفاقی وزیر مذہبی امور نے انکشاف کیا ہے کہ چالیس ہزار زائرین عراق ، شام ، ایران جا کر کہاں غائب ہو گئے معلوم نہیں ۔ کہا جاتا ہے کہ ان میں سے بیشتر زائرین عراق جا کر بھیک مانگنے میں ملوث ہیں ۔ ڈائریکٹر امیگریشن اسلام آباد نے بتایا ہے کہ 66خواتین اور ان کے بچوں کو حراست میں لیا گیا ہے جو بغداد میں بھیک مانگنے میں ملوث ہیں ۔

ان خواتین اور بچوں کا تعلق شکار پور اور جنوبی پنجاب کے پانچ بڑے شہروں سے ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ فیملی کے مرد اپنی خواتین اور بچوں کو چھوڑ کر واپس آجاتے ہیں جو وہاں بھیک مانگتے ہیں ۔ مزید یہ کہ غیر قانونی تارکین وطن کی اکثریت کا تعلق منڈی بہاؤالدین ، گوجرانوالہ ، گجرات ، حافظ آباد ، وزیر آباد ، شیخوپورہ اور پارہ چنار سے ہے۔ ان لوگوں سے ایجنٹ بڑی رقوم لے کر انھیں زیارت ویزہ کے ذریعے ایران بھیجتے ہیں اور عراق میں ان کے غیر قانونی داخلے کے لیے سہولت کاری کرتے ہیں ۔ عراقی حکام نے اس صورت حال پر حکومت پاکستان سے شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے ۔

اس سال کے شروع کی بات ہے کہ جب یہی شرمناک صورت حال سعودی عرب میں پیش آئی۔ جب وہاں کی حکومت نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے بہت بڑی تعداد میں غیر قانونی پاکستانیوں کو پکڑا یہ لوگ عمرہ ویزے کی آڑ میں مقدس شہروں مکہ مدینہ بھیک مانگتے پائے گئے۔ ان میں مردوخواتین دونوں شامل تھے سعودی عرب نے بھی اس صورت حال پر پاکستان سے سخت احتجاج کیا ۔

اس حوالے سے صورت حال اس قدر سنگین ہوگئی کہ پاکستانیوں کے لیے عمرہ ویزہ کی پابندی لگنے کا خدشہ پیدا ہو گیا تھا۔ لیکن یہ لوگ اس قدر ڈھیٹ ہیں کہ جب ان سے پاکستان واپسی پر پوچھا گیا کہ بیرون ملک بھیک مانگ کر پاکستان کا نام روشن کرتے ہوئے تمہیں شرم نہیں آئی ۔ تو ان کا جواب یہ تھا کہ پاکستان بھی تو پوری دنیا میں بھکاری ملک کے طور پر مشہور ہے ۔ اگر ہم نے کیا تو کون سے بُرائی کی۔

عوام کو کس طرح دونوں ہاتھوں سے لوٹا جارہا ہے۔ اس کا اندازہ اس سے لگائیں کہ وہ درآمدی خوردنی تیل جس سے گھی اور تیل بنایا جاتا ہے عالمی منڈی میں اس کی قیمتوں میں 24فیصد کمی کے باوجود صرف فی لیٹر 175روپے اضافی قیمت وصول کی جارہی ہے ۔اس طرح منافع خور مافیا 25کروڑ عوام سے گزشتہ آٹھ مہینوں میں اربوں نہیں کھربوں لوٹ چکا ہے ۔

اسی پر بس نہیں آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بجلی کی 8تقسیم کار کمپنیوں نے صرف 244ارب روپے اووربلنگ کی مد میں عوام سے وصول کیے ہیں ۔ اسلام آباد ، لاہور ، حیدر آباد، ملتان ، پشاور ، کوئٹہ ، سکھر اور قبائلی علاقوں میں اوور بلنگ کی گئی ۔ ملتان الیکٹرک کمپنی نے مردہ افراد کو بھی 4کروڑ 96لاکھ روپے کے بل بھیج دیے ۔

جب کہ ان کے بجلی یونٹ صفر تھے لیکن بل میں 12لاکھ21ہزار 700 یونٹ ڈال دیے گئے ۔ 2023-24میں صارفین کو 90کروڑ 46 لاکھ بجلی یونٹس کے اضافی بلز بھیجے گئے ۔ آڈٹ رپورٹ میں کوئٹہ کمپنی کا زرعی صارفین سے 148ارب روپے سے زائد اوور بلنگ کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔اب ظلم کی انتہاء یہ ہے کہ 200 یونٹ سے اگر ایک یونٹ بھی زائد استعمال ہو جائے تو وہ بل جو2000سے کم کا آتا ہے وہ بل اب 10 ہزار روپے کا آئے گا۔ہے نا لوٹ مار کی انتہاء۔

کہاں تک سنو گے کہاں تک سنائیں ۔ NABذرایع کے مطابق ہاؤسنگ سوسائٹی کے متاثرین کی تعداد 1لاکھ سے زائد تجاوز کر چکی ہے ۔ NABذرایع کے مطابق ان اسکیموں کے ذریعے 500ارب روپے سے زائد کی رقم خرد برد کی گئی ہے ۔ عام آدمی تو ایک طرف پڑھے لکھے افراد کی اکثریت بھی ان کے جال میں پھنس چکی ہے ۔ اب یہ بیچارے اپنی قسمت کا رُو رہے ہیں ۔

ہاؤسنگ اسکیموں میں فراڈ کرنا سب سے آسان ہے ۔ ایک اور دل دہلا دینے والی خبر صرف 15سرکاری اداروں میں 59کھرب کا خسارہ ۔ یعنی 59ہزار ارب روپے کا خسارہ یہ وہ رقم تھی جو عوام کے خون پسینے کی کمائی تھی ۔ جو کرپشن اور بدانتظامی کی نذر ہو گئی اسی وجہ سے پاکستان کی نصف کے قریب آبادی بدترین غربت کا شکار ہے ۔

2کروڑ نوجوان بیروزگار ہیں ۔ ڈھائی کروڑ بچے اسکول سے باہر ۔ خیبر پختونخواہ ، کوہستان کرپشن کیس ، 40ارب روپے کا اسکینڈل ، بدترین لوٹ مار ، مدتوں سے پاکستانی عوام کا خون بے رحمی سے چوسا جارہا ہے ۔ یہ صرف چند مثالیں ہیں اصل حقیقت سامنے تو عوام غش کھا جائے ۔ صرف چند فیصد اشرافیہ کو چھوڑ کر باقی پاکستانی عوام… سب شودر ۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: صورت حال

پڑھیں:

’میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے؟‘

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 ستمبر 2025ء) پاکستان کی سکھ برادری کے رہنماؤں نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یاتریوں پر پاکستان میں سکھوں کے مقدس مقامات پر حاضری پر عائد کردہ پابندی ختم کرے، جسے انہوں نے عالمی اصولوں اور اخلاقی اقدار کے خلاف قرار دیا۔

پاکستان سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی کے نائب صدر مہیش سنگھ نے کہا کہ بھارت کی حالیہ پابندی، جو 12 ستمبر کو نافذ کی گئی اور جس میں سکیورٹی وجوہات کو جواز بنایا گیا، لاکھوں سکھ یاتریوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچاتی ہے۔

نئی دہلی نے اس معاملے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

یہ تنازع ایسے وقت پر سامنے آیا ہے، جب دونوں ایٹمی طاقتیں مئی میںمیزائل حملوں اور اس سے پہلے کشمیر میں خونریز حملے کے بعد تعلقات محدود کر چکی ہیں۔

(جاری ہے)

ویزے معطل ہیں اور سفارتی تعلقات کم درجے پر ہیں، تاہم امریکا کی ثالثی سے طے پانے والی دوطرفہ فائر بندی برقرار ہے۔

پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ بھارتی سمیت تمام مذہبی زائرین کے لیے دروازے کھلے ہیں۔

خاص طور پر کرتارپور صاحب، جو سکھوں کا دوسرا مقدس ترین مقام ہے، کے لیے انتظامات مکمل کیے جا رہے ہیں۔ یہ مقام پاکستانی پنجاب کے ضلع نارووال میں واقع ہے، جو حالیہ سیلاب سے متاثر ہوا تھا۔

گزشتہ ماہ بارشوں اور بھارتی ڈیموں سے پانی چھوڑے جانے کے باعث کرتارپور صاحب اور آس پاس کے علاقے زیر آب آ گئے تھے اور کرتاپور صاحب کے اندر پانی کی سطح 20 فٹ تک پہنچ گئی تھی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صفائی اور بحالی کے فوری اقدامات کی ہدایت کی تھی اور یہ مقدس مقام ایک ہفتے کے اندر دوبارہ کھول دیا گیا تھا۔

پاکستانی اہلکار غلام محی الدین کے مطابق بھارت اگر پابندی اٹھا لے، تو اس سال کرتارپور میں بھارتی سکھ یاتریوں کی تعداد ریکارڈ سطح تک پہنچ سکتی ہے۔ حکومت رہائش اور کھانے پینے کے خصوصی انتظامات کر رہی ہے۔

اس بارے میں مہیش سنگھ نے کہا، ''پاکستانی حکومت نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ بھارتی یاتریوں کے لیے دروازے کھلے ہیں اور ویزے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ذریعے جاری کیے جائیں گے۔‘‘

ایک اور سکھ رہنما گیانی ہرپریت سنگھ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بھارتی فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے لکھا کہ اگر بھارت اورپاکستان آپس میں کرکٹ میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتریوں کو بھی پاکستان میں اپنے مذہبی مقامات پر جانے کی اجازت ہونا چاہیے۔

ادارت: مقبول ملک

متعلقہ مضامین

  • مریم نواز شریف نے وزیر آباد کے لئے الیکٹرک بس پراجیکٹ کا افتتاح کر دیا
  • ’میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے؟‘
  • کراچی: سیلاب، کرپشن اور جعلی ترقی کے منصوبے
  • سپریم کورٹ: تہرے قتل کے مجرم اورنگزیب کی اپیل پر فیصلہ محفوظ
  • اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا: اسحاق ڈار
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر عوام کا ملا جلا ردعمل
  • عوام کی خدمت پر تنقید کی جارہی ہے، ایسا کرنے والوں کی بے بسی سمجھتی ہوں، مریم نواز
  • اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان جدید ٹرین چلانے کا فیصلہ کیوں کیا گیا؟
  • سپریم کورٹ نے قتل کے مجرم سجاد کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی
  • سپریم کورٹ، قتل کے مجرم ناظم کی اپیل پر فیصلہ محفوظ