مدینہ منورہ۔( نمائندہ نوائے وقت) عمران خان کی رہائی کا دور دور تک کوئی امکان نہیں اور  نہ ہی اس کے بیٹے قاسم اور سلیمان  پاکستان آئیں گئے۔ عمران خان کی رہائی  کی کنجی صرف میاں نواز شریف کے پاس ہے وہیں سے دروازہ کھل سکتا ہے۔  ان کی یاترہ  کا دائرہ امریکہ تک  محدود تھا، جمائما کو خوف ہے کہ بچوں کی  پھوپھو علیمہ  اور  بشری بی بی کا گروپ پارٹی کو ہائی جیک کر  چکا ہے۔عمران خان کو بطور قیدی  تحریک انصاف کے وکلا ونگ سیاسی ٹول کے طور پر  استعمال کر رہا ہے۔ عمران خان کے جرم ایسے گھناونے ہیں جن سے عمران خان  رہائی کی بجائے قوم سے جدائی پر مینج ہوں گئے۔ ان خیالات کا اظہار  ڈاکٹر انیس کنول  صدر مسلم لیگ ن  سعودی عرب شعبہ خواتین نے کیا انہوں نے  مزید کہا کہ 05 اگست کی تاریخ کے اعلان  سے پہلے کئی یوتھی  پنچھی ممبر قومی اسمبلی ہجرت کر جائیں گئے 09 مئی کے کیس میں عمران خان  پر آرٹیکل 06 کا اطلاق ہوگا سب کچھ اسی کی  مشاورت اور منشا اور ہدایات پر  جنرل فیض حمید سے ملکر ہوا۔  بہکائے اور بلاوے میں آئے ہوئے یوتھی 2 سے 10 سال سزا بھگتیں گئے۔  اب انصاف قانوں کی حکمرانی ہوگی۔ موجودہ حکومتکی  معیشت ، صنعت،  تعلیم و صحت پہلی ترجیج ہے۔ خارجہ پالیسی اپنی بلندیوں پر ہے اور ملک کے شعبے ترقی پذیر ہے مہنگائی کو مزید کم کرنے پر حکومت متفق ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرأت مندانہ فیصلے کریں، عمران خان کا چیف جسٹس کو خط

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 ستمبر 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان نے چیف جسٹس یحییٰ خان آفریدی کو خط لکھ دیا جس میں سابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اپنے حلف کی پاسداری کریں اور جرات مندانہ فیصلے کریں، آپ کے دلیرانہ فیصلے قوم کی تقدیر کی کتاب میں لکھے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے خط میں انہوں نے لکھا کہ میں آپ کو سپریم کورٹ سے صرف 31 کلومیٹر کی دوری سے یہ خط لکھ رہا ہوں جہاں کے دروازے مجھے اور میری اہلیہ کو انصاف دینے کےلیے 772 دن سے بند ہیں، میری اہلیہ بشریٰ بی بی نہایت صبر و تحمل سے غیر انسانی اور ذلت آمیز سلوک برداشت کر رہی ہیں وہ تنہائی میں قید ہیں۔

عمران خان لکھتے ہیں کہ بشریٰ بی بی طبی علاج سے محروم، ٹی وی، کتابوں، یا باہر کی دنیا سے رابطے سے دور ہیں، نہ ہی اُنہیں علاج کی سہولت دی گئی ہے، پاکستانی قانون خواتین کو ضمانت کے لیے خصوصی رعایت دیتا ہے لیکن بشریٰ بی بی کے کیس میں یہ اصول معطل کر دیا گیا، صرف اس لیے کہ وہ میری بیوی ہیں، وہ اُنہیں توڑنا چاہتے ہیں لیکن اُنہیں اس طاقت کا اندازہ نہیں جو اُن کے ایمان سے اُنہیں ملتی ہے۔

(جاری ہے)

سابق وزیراعظم نے خط میں بتایا کہ 300 سے زائد سیاسی مقدمات قائم کیے گیے ہیں، بشریٰ بی بی کی صحت بگڑ رہی ہے لیکن ڈاکٹر کو معائنہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی، پاکستان کی تاریخ میں ایسی مثال نہیں، آج پاکستان فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ اپنے حلف کو پورا کریں اور ثابت کریں کہ پاکستان کی سپریم کورٹ اب بھی انصاف کی آخری پناہ ہے، سپریم کورٹ بنیادی حقوق کی ضامن ہے، عدلیہ کی آزادی کو بحال کریں، امید ہے آپ حلف کی پاسداری کرتے ہوئے انصاف فراہم کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا پاک سعودی دفاعی معاہدے کا خیر مقدم
  • اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرأت مندانہ فیصلے کریں، عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
  • عافیہ رہائی :ڈاکٹر فوزیہ کی برطانیہ میں تقاریب میں شرکت
  • اگر کوئی سمجھتا ہے کہ میں ٹوٹ جا ئوں گا تو یہ غلط فہمی ہے ، عمران خان
  • عمران خان ڈیل نہیں کریں گے، سر اٹھا کر واپس آئیں گے.سلمان اکرم راجہ
  • زیارت سے اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی ویڈیو منظر عام پر، رہائی کے لیے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل
  • عمران خان ڈیل نہیں کرینگے، سر اُٹھا کر واپس آئیں گے، سلمان اکرم راجہ
  • عمران خان ڈیل نہیں کریں گے، سر اٹھا کر واپس آئیں گے: سلمان اکرم راجہ
  • عمران خان ڈیل نہیں کریں گے سر اٹھا کر واپس آئیں گے: سلمان اکرم راجہ
  • عمران خان ڈیل نہیں کریں گے، سر اٹھا کر واپس آئیں گے: سلمان اکرم