پارلیمان میں مودی حکومت کے ذریعہ متعارف کرائے گئے وقف ترمیمی بل کو واپس لینے کیلئے وزیراعلٰی ایم کے اسٹالن نے قرارداد لائی اور اسے تمام پارٹیوں کی حمایت سے منظور کر لیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین یونین مسلم لیگ (آئی یو ایم ایل) کے قومی صدر پروفیسر کے ایم قادر محی الدین نے تمل ناڈو کے وزیراعلٰی ایم کے اسٹالن جنہوں نے مودی حکومت کی طرف سے لائے گئے وقف ترمیمی بل کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے تمل ناڈو قانون ساز اسمبلی میں ایک قرارداد منظور کیا تھا۔ مسلم لیگ کے قومی صدر پروفیسر کے ایم قادر محی الدین نے ذاتی طور پر ملاقات کی اور تمل ناڈو کے وزیراعلٰی ایم کے اسٹالن سے اظہار تشکر کیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ 27 مارچ 2025ء کو تمل ناڈو قانون ساز اسمبلی میں پارلیمان میں مودی حکومت کے ذریعہ متعارف کرائے گئے وقف ترمیمی بل کو واپس لینے کے لئے وزیراعلٰی ایم کے اسٹالن نے قرارداد لائی اور اسے تمام پارٹیوں کی حمایت سے منظور کر لیا گیا۔

اس ضمن میں انڈین یونین مسلم لیگ کے قومی صدر پروفیسر کے ایم قادر محی الدین کی قیادت میں ریاستی جنرل سکریٹری کے اے ایم محمد ابوبکر، ریاستی سکریٹری آڈوتھرائی اے ایم شاہ جہاں، مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے قومی جنرل سکریٹری ایس ایچ محمد ارشد اور دیگر افراد نے چنئی سکریٹریٹ میں تمل ناڈو کے وزیراعلٰی ایم کے اسٹالن سے ملاقات کی۔ اس موقع پر تمل ناڈو حکومت کی جانب سے 8,000 محلہ جماعتوں کو رمضان میں افطار کے لئے گنجی کے لئے چاول فراہم کئے جانے اور تمل ناڈو کے مسلمانوں کے طرف سے عازمین حج کے لئے ایک دیرینہ مطالبے کے جواب میں، ننگنالور، چنئی میں جلد ہی ایک حج ہائوس تعمیر کرنے کا اعلان اور بی جے پی حکومت کی طرف سے لائے گئے وقف ترمیمی بل کو واپس لینے پر زور دینے والی قرارداد کی منظوری کے لئے دلی تعریف اور شکریہ ادا کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: گئے وقف ترمیمی بل کو واپس لینے تمل ناڈو کے کے قومی کے لئے

پڑھیں:

اسمبلی سے منظور ہونے سے پہلے ٹریفک وارڈن نے قانون کا نفاذ کیسے کردیا؟ رکن پنجاب اسمبلی امجد علی جاوید

پنجاب اسمبلی کے حکومتی رکن امجد علی جاوید نے ایوان میں انکشاف کیا ہے کہ ٹریفک وارڈن اور کانسٹیبل نے قانون سازی کے بغیر ایک شہری کو چالان کر کے گرفتار کیا اور حوالات میں بند کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ ‘ایک ٹریفک وارڈن نے اسمبلی کے بغیر ہی قانون بنا لیا ہے، ابھی تک 97 اے کا پنجاب اسمبلی سے نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا، نہ ہی کوئی قانون بنایا گیا ہے، تو ایک وارڈن نے کیسے مقدمہ درج کیا؟’

یہ بھی پڑھیے: بلوچستان میں غیرت کے نام پر خاتون کا قتل، پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع

امجد علی جاوید کا کہنا تھا کہ ‘جس نے خود ہی ہاؤس کا قانون استعمال کیا ہے، اگر ایسا ہی ہوتا رہا تو ایوان کی حیثیت ختم ہو جائے گی۔’

انہوں نے تجویز دی کہ معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں لے جایا جائے اور متعلقہ محکمے کے افسران سے وضاحت طلب کی جائے کہ کس اختیار کے تحت شہری پر مقدمہ درج کیا گیا اور محکمہ نے اب تک اس معاملے پر کیا کارروائی کی۔

امجد علی جاوید نے مزید کہا کہ ‘قانون بنائے بغیر کوئی غیر قانونی اقدام کرے تو اسے آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت سزا دی جا سکتی ہے۔ اے ایس آئی اور وارڈنز کو سزا دی جائے۔’

یہ بھی پڑھیے: فرنٹیئر کانسٹیبلری اب فیڈرل کانسٹیبلری ہوگی، طلال چوہدری

ان کا کہنا تھا کہ ‘جب تک نوٹیفکیشن نہ ہو، کوئی قانون نہیں بن سکتا، تو پھر کس نے اور کیوں 97 اے کا استعمال کیا؟ اگر اس غیر قانونی اقدام کو روکا نہ گیا تو مزید ایسے اقدامات کا راستہ کھل جائے گا۔’

امجد علی جاوید کے مطالبے پر پینل آف چیئرپرسن غلام رضا نے معاملہ کمیٹی کو بھیج دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پنجاب اسمبلی پنجاب پولیس ٹریفک پولیس

متعلقہ مضامین

  • عدالت نے پی ٹی آئی کے 8 کارکنوں کی سزا معطل کرتے ہوئے دو مقدمات میں ضمانتیں منظور کر لیں
  • سندھ اسمبلی میں غیرت کے نام پر دہرے قتل کے خلاف متفقہ قرارداد منظور، انصاف کا مطالبہ
  • اسمبلی سے منظور ہونے سے پہلے ٹریفک وارڈن نے قانون کا نفاذ کیسے کردیا؟ رکن پنجاب اسمبلی امجد علی جاوید
  • اسرائیل کا متنازع اقدام: پارلیمنٹ میں مغربی کنارے پر قبضے کی قرارداد منظور
  • اسرائیل کا ایک اور متنازع قدم، پارلیمنٹ میں مغربی کنارے پر قبضے کی قرارداد منظور
  • سینیٹ اجلاس، بلوچستان میں غیرت کے نام پر ہونے والے قتل کیخلاف قرارداد منظور
  • بلوچستان میں غیرت کے نام پر جوڑے کے سفاکانہ قتل کیخلاف سینیٹ میں قرارداد منظور،سخت سزا کا مطالبہ
  • سینیٹ: بلوچستان میں خاتون اور مرد کے قتل کے واقعے پر متفقہ مذمتی قرارداد منظور
  • بلوچستان میں شادی شدہ جوڑے کے سفاکانہ قتل کیخلاف سینیٹ میں قرارداد منظور، جے یو آئی کی مخالفت
  • سلامتی کونسل: تنازعات کے پرامن حل پر پاکستان کی قرارداد اتفاق رائے سے منظور