Express News:
2025-11-03@16:28:57 GMT

عید الفطر پر عوام کے لیے حکومتی فطرانہ

اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT

شاید آج بروز سوموار بتاریخ31مارچ عید الفطر ہو جائے ۔ ’’شاید ‘‘ اس لیے کہ کوئی پتہ نہیں چاند صاحب نکلیں ، نہ نکلیں ۔ یا حکومت چاند چڑھائے یا نہ چڑھائے ۔ ہم سب عوام بھی منتظر ہیں اور مساجد میں بیٹھے معتکفین حضرات بھی ۔ سب کی خوشیاں اور اُمیدیں نئے چاند سے وابستہ ہیں ۔

ہماری عیدیں اور شبراتیں گو، مگو کی کیفیات کے ساتھ ہی منائی جاتی ہیں ۔اور 2025کی یہ عید الفطر بھی کیا عید ہے ؟ عید تو مضبوط قومی اتحاد اور قومی یکجہتی کی طاقت سے خوشیوں اور مسرتوںکے ساتھ منائی جاتی ہے۔

ہم سب کو اپنے دلوں اور گریبانوں میں جھانک کر دیانتداری سے جائزہ لینا چاہیے کہ کیا اِس عید الفطر پر ہمیں یہ سب نعمتیں دستیاب ہیں؟ہماری معاشی رَگ جس طرح آئی ایم ایف کی گرفت میں ہے، ایسے میں ہمیں علامہ اقبال کا یہ شعر شدت سے یاد آتا ہے:عیدِ آزاداں شکوہِ ملک ودیں /عیدِ محکوماں ہجومِ مومنیں!

2025ء کی یہ عید الفطراِس حال میں منائی جا رہی ہے کہ(1) ابھی چند دن قبل ہی جعفر ایکسپریس ٹرین کے اغوا کا نہائت پریشان کن سانحہ وقوع پذیر ہُوا ہے (2) بلوچستان میں بعض شر پسند قوتیں قومی یکجہتی کو پارہ پارہ کرنے کے درپے ہیں (3) ایک نام نہاد ’’بلوچستان یکجہتی کمیٹی‘‘(YBC) مرکزِ گریز قوتوں کی زبان بول رہی ہے ۔

اِس پُر اسرار تنظیم کے کچھ مرکزی عہدیدار ، اپنے نجی مفادات کے کارن، حراست میں لیے گئے ہیں (4)اِسی حراست کے خلاف اختر مینگل صاحب کی اپنے علاقے، وَڈھ ، سے بجانبِ کوئٹہ احتجاجی ’’لانگ مارچ‘‘ ۔مبینہ طور پر اُن کی احتجاجی ’’ریلی‘‘ کے آس پاس خود کش دھماکا بھی ہُوا ہے (5) فضاؤں میں کسی نام نہاد آپریشن کی بازگشت بھی بھنبنا رہی ہے (6) مبینہ6نہروں کے خلاف سندھ کی کچھ سیاسی جماعتیں اور سندھ کی حکومت سراپا احتجاج ہیں (7) پی ٹی آئی عید کے بعد سڑکوں کو گرم کرنے کا عندیہ دے رہی ہے ، جب کہ حکومت عید کے بعد نئی اے پی سی بلانے کا پروگرام بنا رہی ہے (8)ٹی ٹی پی کے دہشت گرد عید کے آس پاس بھی پاکستان میں خونریزی سے باز نہیں آ رہے (9) ہم نے جمعتہ الوداع یوں ادا کیا ہے کہ ہماری مساجد پر مسلّح پہریدار ایستادہ تھے ۔

اب ہم عید الفطر بھی بندوقوں کے سایوں میں منائیں گے ۔ کیا عیدین ایسے منائی جاتی ہیں؟ اور وہ بھی اسلامی جمہوریہ پاکستان ایسے ’’اسلام کے قلعہ‘‘ میں؟ واقعہ یہ ہے کہ نام نہاد جہادِ افغانستان نے پچھلے 40برسوں سے ہمارا ذہنی سکون، امن اور پائیدار سیاسی ماحول برباد کر رکھا ہے ۔

عید الفطر دراصل روزہ داروں کا انعام ہے۔ حقیقی رُوحانی مسرت کا دِن ۔ عید پر تقریباً ہر مسلمان گھرانہ، اپنی استطاعت کے مطابق، فطرانہ نکالتا ہے۔ اور ہر گھرانے کا سربراہ ، اپنی جیب کے مطابق، خوشی سے اپنے بچوں کو عیدی دیتا ہے ۔مستحقین میں خیرات بھی تقسیم کی جاتی ہے۔ہماری مرکزی حکومت نے بھی ، کمال فیاضی سے، اِس عید الفطر کے ایام میں عوام کو’’ عیدی ‘‘دی ہے ۔ کوئی اِسے ’’ حکومتی تحفہ‘‘ کہہ رہا ہے ۔ کوئی اِسے عوام کے لیے نکالے گئے ’’حکومتی فطرانے‘‘ کا نام دے رہا ہے ۔ اور کوئی اِسے عوام کو دی گئی’’ نئی خیرات‘‘ سے موسوم کررہا ہے۔

سوچ اپنی اپنی ، خیال اپنا اپنا۔ حکومت نے 2025 کی اِس عید الفطر کے مسعود موقع پر پاکستانی عوام کو بجلی کی مَد میں یوں عیدی دی ہے کہ اَب بجلی کے ایک یونٹ پر عوام کو ایک روپے کا باکمال ریلیف ملے گا۔ اِسی عید الفطر کے مبارک ایام میں حکومت نے عوام کو پٹرول کی مَد میں بھی عظیم الشان آسانی یوں دی ہے کہ اَب عوام کو ایک لٹر پٹرول پر ایک روپیہ کم ادا کرنا پڑے گا۔ عید کے پُر مسرت موقع پر پاکستان کے عوام کے لیے حکومت کی اِس بے مثل فیاضی ، عوامی ریلیف اور مہربانی بارے بجا طور پر کہا جا سکتا ہے کہ حکومت نے گویا حاتم طائی کی قبر پر لات ہی مار دی ہے۔

ہم سب نے یہ رمضان المبارک یوں سسکتے، ترستے اور سہکتے ہُوئے گزارا ہے کہ نہ پوری بجلی ملی، نہ پوری گیس اور نہ سستی چینی ۔ اب مارچ کے بجلی بِلز آئے ہیں تو وہ فروری کے بجلی بلز سے تین گنا زیادہ ہیں۔ ایک روپیہ فی یونٹ بجلی ’’سستی‘‘ کرکے حکومت نے عوام کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے ۔ ساتھ ہی مگر وزیر خزانہ سسکتے اور سہکتے عوام کو اُمید دلا رہے ہیں کہ ’’عنقریب وزیر اعظم شہباز شریف مزید بجلی سستی کرنے کا اعلان کرنے والے ہیں۔‘‘ سارا رمضان ہم سب چینی مافیا کے ہاتھوں یوں لُٹتے رہے کہ چینی150روپے فی کلو کے بجائے 180روپے خریدنے پر مجبور کر دیے گئے ۔

شہباز حکومت نے اپنے وزیروں اور مشیروں کی تنخواہوں میں 188فیصد اضافہ کرکے انھیں خوش اور خورسند تو کر دیا ہے مگر عوام کی باری آتی ہے تو بجلی کی قیمت میں صرف ایک روپیہ فی یونٹ اور پٹرول کی قیمت میں ایک روپیہ فی لٹر کا ریلیف؟ عوام کا مذاق مت اُڑائیے : سمندر سے ملے پیاسے کو شبنم / بخیلی ہے یہ رزاقی نہیں ہے ! عوام کو ریلیف دینے کی باری آئے تو کہہ دیا جاتا ہے کہ آئی ایم ایف نہیں مانتا ، مگر جب اپنی مراعات اور مالی مفادات کی باری آئی تو کسی آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی پروا کیے بغیر راتوں رات اپنے وزیروں اور مشیروں کی تنخواہوں میں دو سو فیصد اضافہ؟ انتہائی مراعات یافتہ سرکاری طبقات کا یہ تماشہ عوام دیکھ رہے ہیں۔

واقعہ یہ ہے کہ حکومت کی جانب سے عوام کو دی گئی اِس عیدی یا خیرات یا فطرانہ نے میٹھی عید کو کڑوا کر دیا ہے۔ کیا حکومت اپنے اِنہی عوام مخالف اقدامات کے پس منظر میں عوام سے توقع رکھتی ہے کہ اُس کے حق میں نعرے لگائے جائیں یا اس کی تعریف و تحسین کی جائے ؟ ناممکن !یاد رکھا جائے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے عوامی مفادات و احساسات کے منافی یہ دلشکن اقدامات وزیر اعلیٰ پنجاب کے متعدد اور متنوع عوام دوست اقدامات پر بھی منفی اثرات مرتّب کررہے ہیں۔

اللہ بھلا کرے جناب مفتاح اسماعیل کا جوبجلی ، گیس اور سولر انرجی میں حکومت کی عوام سے کی گئی مسلسل اور نہ رکنے والی زیادتیوں کا پردہ چاک کررہے ہیں ۔ مہنگی ترین بجلی عوام کے لیے اِسقدر ناقابلِ برداشت ہو چکی ہے کہ اب عوام نجی ٹی ویوں کے مذہبی پروگراموں میں علمائے کرام سے ایسا وظیفہ پوچھ رہے ہیں کہ بجلی میٹروں پر دَم کرنے سے بِلز کم آئیں۔ حکومت پر عوامی اعتماد کی نوبت یہ آگئی ہے کہ عوام بجلی اور سولر انرجی کے نرخوں بارے وفاقی وزیر برائے بجلی ، اویس لغاری، پر یقین کم کررہے ہیں اور مفتاح اسماعیل پر زیادہ ۔ اِس کا بھگتان کسی اور کو نہیں ، نون لیگ کو بھگتنا پڑے گا۔

نون لیگی حکومت شکر کرے کہ اُس کی پیدا کردہ کمر توڑ مہنگائی نے ابھی پنجاب میں وہ آتشناک حالات پیدا نہیں کیے جو باقی تینوں صوبوں میں بوجوہ پیدا ہو چکے ہیں ۔پنجاب کے عوام کو مگر مزید ایزی نہ لیا جائے ۔ اب گرمیاں پھر نازل ہو رہی ہیں ۔ عوام ابھی سے بجلی بلز کی ہوشربائیوں سے پریشان ہو رہے ہیں ۔ واقعہ یہ ہے کہ حکومت اور پاکستان کی مراعات یافتہ اشرافیہ ٹیکس دہندگان اور بجلی کے صارفین کو آسان ہدف سمجھ کر مسلسل اِن پر چاند ماری کررہی ہے۔ حکومت اور اشرافیہ مگر اپنی مراعات میں کمی کرنے پر ہرگز تیار نہیں ہے ۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: عوام کے لیے عید الفطر ایک روپیہ حکومت کی حکومت نے کہ حکومت عوام کو رہے ہیں سے عوام ہے کہ ا رہی ہے عید کے

پڑھیں:

سندھ حکومت کراچی کی عوام سے زیادتیاں بند کرے، بلال سلیم قادری

اپنے بیان میں سیکرٹری جنرل پاکستان سنی تحریک نے کہا کہ سندھ حکومت اور شہری انتظامیہ عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے ان پر بوجھ ڈال رہی ہے، حکومت وقت کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں اور عوام کو ریلیف دینے کے اقدامات کرنے چاہئیں، نہ کہ نئے نئے طریقوں سے ان کی جیبوں پر ڈاکا ڈالا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان سنی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل صاحبزادہ علامہ بلال سلیم قادری نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کراچی کی عوام کے ساتھ مسلسل زیادتیاں کر رہی ہے، شہری بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، پینے کا پانی، صفائی ستھرائی، سڑکوں کی مرمت اور نکاسی آب کے مسائل نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے، سندھ حکومت اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے بجائے کراچی کے عوام کے مسائل حل کرے، حکمرانوں نے شہرِ قائد کو نظر انداز کرکے عوام کے صبر کا امتحان لیا ہے۔

بلال سلیم قادری نے کہا کہ کراچی ملک کی معاشی شہ رگ ہے، اگر کراچی کو تباہ کیا گیا تو پورے ملک کی معیشت متاثر ہوگی، حکومت وقت ہوش کے ناخن لے اور کراچی کے عوام سے زیادتیاں بند کرے۔ بلال سلیم قادری کا کہنا تھا کہ کراچی کے شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جا رہا ہے، کبھی بھاری ٹیکسوں کے نام پر تو کبھی ای چالان کے ذریعے عوام پر ظلم ڈھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اور شہری انتظامیہ عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے ان پر بوجھ ڈال رہی ہے، حکومت وقت کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں اور عوام کو ریلیف دینے کے اقدامات کرنے چاہئیں، نہ کہ نئے نئے طریقوں سے ان کی جیبوں پر ڈاکا ڈالا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • معیشت بہتر ہوتے ہی ٹیکس شرح‘ بجلی گیس کی قیمت کم کریں گے: احسن اقبال
  • روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر
  • گلگت بلتستان کا یوم آزادی اور درپیش چیلنجز
  • حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
  • بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے کوشاں، ہمیں مل کر ٹیکس چوری کے خلاف لڑنا ہوگا، احسن اقبال
  • حکومت نے نوجوانوں کا روزگار چھینا اور ملک کی دولت دوستوں کو دے دی، پرینکا گاندھی
  • ڈیم ڈیم ڈیماکریسی (پہلا حصہ)
  • سڑکیں کچے سے بدتر، جرمانے عالمی معیار کے
  • سندھ حکومت کراچی کی عوام سے زیادتیاں بند کرے، بلال سلیم قادری
  • پنجاب میں مساجد کے امام کی رجسٹریشن سے متعلق حکومتی وضاحت سامنے آگئی