مستقبل میں پروٹیکٹڈ صارفین کی کٹیگری ختم ‘ بے نظرانکم سپورٹ پروگرام پر تعین کیلا جائیگا ِ سکر ٹر یک پاور
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سیکرٹری پاور ڈویژن نے بجلی کے پروٹیکٹڈ صارفین کی کیٹیگری کو ختم کرنے کی خبروں کی تصدیق کر دی۔ قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین جنید اکبر کی زیر صدارت ہوا جس دوران سیکرٹری پاور ڈویژن نے بریفنگ دی۔ سیکرٹری پاور ڈویژن نے بتایا کہ پاکستان کے 58 فیصد صارفین 200 یونٹ استعمال کرنے والے ہیں جنہیں حکومت بجلی کے بل میں 60 فیصد تک سبسڈی دیتی ہے، گزشتہ چند سالوں میں پروٹیکٹڈ صارفین کی تعداد میں 50 لاکھ کا اضافہ ہوا۔ حکومت پروٹیکٹڈ صارفین کی کیٹیگری ختم کرنے پر کام کر رہی ہے، مستقبل میں بی آئی ایس پی کی بنیاد پر محفوظ بجلی صارفین کا تعین کیا جائے گا اور 2027ء سے غریب بجلی صارفین کو نقد رقم ملا کرے گی۔ آئی ایم ایف کو اضافی سستی بجلی فراہمی کیلئے 2 تجاویز دی ہیں، پہلی تجویزکے تحت موجودہ انڈسٹری کو دوسری شفٹ کے لیے عالمی ریٹ کے مطابق بجلی دی جا سکتی ہے، دوسری تجویز کے تحت نئی صنعتوں، کرپٹو اور ڈیٹامائننگ کو کم ریٹ دینے پر بجلی دی جا سکتی ہے۔ آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں مگر فی الحال انہوں نے تجویز پر کوئی جواب نہیں دیا، آئی ایم ایف سے منظوری ملنے کی صورت میں فوری طور پر کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔ عمر ایوب نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کووڈ میں یہ سہولت فراہم کر چکی ہے۔ حکومت آئی ایم ایف کی طرف دیکھنے کی بجائے خود فیصلہ کرے۔ شازیہ مری نے کہا کہ ملک میں اضافی بجلی دستیاب ہے تو ہر جگہ لوڈشیڈنگ کیوں کی جا رہی ہے۔ سانگھڑ میں 14 گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ ہو رہی، تھر کے کوئلے سے سستی بجلی بنانے کاکام کئی سال تک مافیا کے دباؤ پر روکے رکھا، ساہیوال کوئلہ پلانٹ پر ہم نے احتجاج کیا مگر آج تسلیم کیاجا رہا ہے کہ یہ بے وقوفی تھی۔ سیکرٹری پاور نے کہا کہ تھر کے کوئلے سے سستی ترین بجلی مل رہی ہے اور تھر کے کوئلے سے مزید پاور پلانٹس چلانے کے لیے کام کیا جا رہا ہے، تھر کے کوئلے کو دیگر پاور پلانٹس تک لانے کے لیے ریلوے ٹریک بچھایا جائے گا جب کہ جامشورو پاور پلانٹ کو بھی تھر کے کوئلے پر چلایا جائے گا۔ آئندہ 10 سالوں میں درآمدی فیول پر کوئی نیا پلانٹ نہیں لگے گا، حکومت کی ترجیح پن بجلی گھر اور مقامی کوئلہ پلانٹس ہیں۔ متبادل ذرائع توانائی والے پلانٹس کو بھی فروغ دیا جائے گا، صنعتی اور کمرشل صارفین پر کراس سبسڈی کا بوجھ کم کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے 200 یونٹ کے بعد سلیب بڑھنے پر وزارت سے مکمل بریفنگ طلب کر لی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سیکرٹری پاور تھر کے کوئلے ا ئی ایم ایف جائے گا کے لیے
پڑھیں:
بچوں کی تعلیم کیلئے غیر سرکاری اداروں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی، گلبر خان
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے کہا کہ سکولوں میں بچوں کو تعلیم کیلئے بہترین ماحول کی فراہمی اور سکول نہ جانے والے بچوں کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے سے ان بچوں کو معاشرے کا کار آمد شہری بنایا جاسکتا ہے، جس پر کام کرنے کیلئے غیر سرکاری اداروں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان سے جرمن ادارے KNH کی پروگرام منیجر برائے پاکستان اور انڈونیشیا سلک وورمین (Silk Woermann)، کنٹری ڈائریکٹر شہزادی کرن اور جنرل منیجر جی بی آر ایس پی اشفاق احمد نے ملاقات کی۔ اس موقع پر پروگرام منیجر KNH نے گلگت بلتستان میں جی بی آر ایس پی کے تعاون سے بچوں کی صحت، تعلیم اور کم عمری میں محنت مشقت کرنے والے بچوں کی فلاح و بہبود کے حوالے سے جاری پروگرام پر تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیر اعلیٰ نے KNH کی جانب سے سکولوں سے باہر بچوں کو تعلیم کی جانب راغب کرنے اور مقامی بھکاریوں کو باعزت اور کارآمد شہری بنانے کیلئے جاری پروگرام کو سراہتے ہوئے صوبائی حکومت کی جانب سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے سوشل ویلفیئر، لیبرڈیپارٹمنٹ اور محکمہ تعلیم بچوں کی تعلیم اور کم عمری میں محنت مشقت کی روک تھام پر کام کر رہے ہیں، ان محکموں کے باہمی تعاون سے کام کرنے سے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ سکولوں میں بچوں کو تعلیم کیلئے بہترین ماحول کی فراہمی اور سکول نہ جانے والے بچوں کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے سے ان بچوں کو معاشرے کا کار آمد شہری بنایا جاسکتا ہے، جس پر کام کرنے کیلئے غیر سرکاری اداروں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سکولوں میں بچوں کو سماجی کام کے حوالے سے بھی آگاہی فراہم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہمارے نوجوان خود کو ایک ذمہ داری شہری ثابت کر سکیں۔