نانگا پربت سر کرنے والی قطری شہزادی شیخہ اسما سیاحت کی سفیر مقرر
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے قطری کوہ پیما اور شاہی خاندان کی رکن شیخہ اسما آل ثانی کو پاکستان کے پہاڑوں اور سیاحت کی سفیر مقرر کر دیا۔ شیخہ اسما نے حال ہی میں دنیا کی نویں بلند ترین چوٹی نانگا پربت سر کر کے یہ کارنامہ انجام دینے والی پہلی قطری خاتون ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ نانگا پربت کو ’ قاتل پہاڑ ’ بھی کہا جاتا ہے، 8126 میٹر بلند یہ چوٹی شدید موسمی حالات اور دشوار گزار راستوں کے باعث دنیا کی خطرناک ترین چڑھائیوں میں شمار ہوتی ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر وزیراعظم نے شیخہ اسما کو اس کامیابی پر مبارکباد دی۔ انہوں نے لکھا کہ’ مجھے خوشی ہے میں شیخہ اسما آل ثانی کو ان کی بلند خدمات کے اعتراف میں پاکستان کے پہاڑوں اور سیاحت کی سفیر مقرر کر رہا ہوں۔ نانگا پربت سر کرنے پر میری دلی مبارکباد۔ یہ واقعی قابلِ ستائش اور متاثر کن کارنامہ ہے۔ ان کی کامیابی حوصلے اور عزم کا پیغام دیتی ہے اور پاکستان اور قطر کے درمیان پائیدار دوستی کی علامت ہے۔ انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں شیخہ اسما نے چوٹی تک پہنچنے کے دوران پیش آنے والی مشکلات اور اس سفر کے جذباتی اثرات کو بیان کیا۔ انہوں نے لکھا کہ ’یہ میری نویں آٹھ ہزار میٹر سے بلند چوٹی اور اب تک کی سب سے مشکل چڑھائیوں میں سے ایک ہے، اس پہاڑ نے مجھے ایسے امتحان میں ڈالا جس کی مجھے توقع نہیں تھی۔ شیخہ اسما نے نانگا پربت کی چوٹی پر قطر کا قومی پرچم لہرایا اور ایسا کرنے والی پہلی قطری خاتون بن گئیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: نانگا پربت نے والی
پڑھیں:
سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ کا پاک امریکا معاشی تعلقات مضبوط بنانے پر زور
ورجینیا ( نیوزڈیسک) سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے پاک امریکا معاشی تعلقات مضبوط بنانے پر زور دیا ہے۔
ورجینیا میں پاک امریکا بزنس کانفرنس اینڈ ایکسپو کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سفیر پاکستان رضوان شعید شیخ کا کہنا تھا کہ امریکی مارکیٹ کے مطابق کاروباری حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے، مضبوط تجارتی روابط پاک امریکا تعلقات کی پائیدار بنیاد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سفارت کاری مواقع پیدا کرتی ہے، مواقع سے فائدہ اٹھانا کاروباری برادری کا کام ہے۔
تقریب میں پاکستانی کمیونٹی، سرمایہ کاروں اور کاروباری رہنماؤں نے شرکت کی، بزنس ایکسپو میں دوطرفہ سرمایہ کاری، تجارت اور تعاون کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔