اسلام آباد (خبرنگار)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہاہے کہ سپورٹس جرنلسٹس دنیا بھر میں پاکستان کے سفیر کا کردار ادا کرتے ہیں، ارشد ندیم نے پاکستان کا نام روشن کیا ، سپورٹس جرنلسٹس نے کھیلوں کو زندہ رکھاہوا ہے، حکومت سپورٹس جرنلسٹس کو ہر ممکن معاونت فراہم کرے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی اسلام آباد سپورٹس جرنلسٹس ایسوسی ایشن (رسجا)کے زیر اہتمام سرینا ہوٹل کے تعاون سے منعقدہ ورلڈ سپورٹس جرنلسٹس ڈے اور رسجا حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوے کیا۔ تقریب میں سی ای او سرینہ ہوٹل عزیز بولانی، اولمپین شہباز سینر، اولمپین صدف صدیقی، باکسر عثمان وزیر، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر افضل بٹ، نیشنل پریس کلب کی سیکرٹری نیئر علی، سیکرٹری فنانس وقار عباسی، عالیہ رشید سمیت مختلف کھیلوں، صحافتی تنظیموں کے عہدداران نے بھی شرکت کی۔عطا اللہ تارڑ نے کہا کھیلوں کے فروغ کے لیے کھیلوں کے صحافیوں کا کردار قابل ستائش ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: سپورٹس جرنلسٹس

پڑھیں:

خوشی، محبت و دیگر جذبات کے ہارمونز کونسے، یہ ہمارے دماغ پر کیسے حکومت کرتے ہیں؟

ہم اکثر سمجھتے ہیں کہ ہمارے جذبات، سوچ اور ذہنی کیفیت پر ہمارا مکمل کنٹرول ہوتا ہے لیکن سائنس بتاتی ہے کہ حقیقت اس کے برعکس بھی ہو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’اور کیسے ہیں؟‘ کے علاوہ بھی کچھ سوال جو آپ کو لوگوں کے قریب لاسکتے ہیں!

نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہارمونز جو ہمارے جسم میں مختلف غدود سے خارج ہوتے ہیں نہ صرف جسمانی افعال بلکہ دماغی حالت اور مزاج پر بھی گہرا اثر ڈال سکتے ہیں۔

ہارمونز کیا کرتے ہیں؟

ہارمونز دراصل کیمیائی پیغام رساں ہوتے ہیں جو خون میں شامل ہو کر جسم کے مخصوص حصوں تک پہنچتے ہیں اور ’حکم‘ دیتے ہیں کہ کیا کرنا ہے جیسے کہ انسولین کا کام خون میں شوگر کی مقدار کو کم کرنا ہوتا ہے۔

اب تک 50 سے زائد ہارمونز دریافت ہو چکے ہیں جو نیند، نشوونما، جنسی افعال، تولید اور ذہنی صحت کو بھی متاثر کرتے ہیں۔

ہارمونز اور ذہنی صحت: خواتین زیادہ متاثر کیوں؟

تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ذہنی دباؤ، بے چینی اور ڈپریشن جیسے مسائل اکثر ان اوقات میں بڑھتے ہیں جب جسم میں ہارمونی تبدیلیاں آ رہی ہوں جیسے کہ بلوغت، حیض (پیریڈز)، حمل، زچگی کے بعد اور مینوپاز۔

ماہرین کے مطابق عورتوں میں حیض سے قبل ایسٹروجن اور پروجیسٹرون کی سطح میں کمی آتی ہے جو بعض خواتین میں چڑچڑاپن، افسردگی، بے خوابی اور بےچینی جیسے علامات پیدا کرتی ہے۔

کچھ خواتین کو تو پری مینسٹرول ڈسفورک ڈس آرڈر بھی ہوتا ہے جو ایک شدید ہارمونی ذہنی مرض ہے۔

زچگی کے فوراً بعد بھی انہی ہارمونز میں اچانک کمی ڈپریشن کو جنم دے سکتی ہے۔ تقریباً 13 فیصد خواتین کو زچگی کے بعد ڈپریشن کا سامنا ہوتا ہے۔

مرد بھی محفوظ نہیں

اگرچہ مردوں میں ہارمونی تبدیلیاں آہستہ ہوتی ہیں خاص طور پر ٹیسٹوسٹیرون میں عمر کے ساتھ کمی لیکن کچھ مردوں میں یہ تبدیلی بھی ذہنی کیفیت پر اثر ڈال سکتی ہے۔

ہارمونز دماغ میں کیا کرتے ہیں؟

ایسٹروجن دماغ میں سیروٹونن اور ڈوپامین جیسے خوشی کے کیمیکلز کو بڑھا سکتا ہے۔

یہ دماغی خلیات کی حفاظت کرتا ہے اور نئے خلیات کی افزائش میں بھی مددگار ہوتا ہے۔ پروجیسٹرون کا ایک جز (allopregnanolone) انسان کو پُرسکون محسوس کرواتا ہے

مزید پڑھیے: اکثر افراد کو درپیش ’دماغی دھند‘ کیا ہے، قابو کیسے پایا جائے؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہی وجہ ہے کہ مینوپاز کے دوران خواتین کو اکثر یادداشت کی کمزوری، فیصلہ سازی میں دشواری اور ’دماغی دھند‘ کا سامنا ہوتا ہے۔

ذہنی دباؤ اور ہارمون کا تعلق

جب کوئی فرد مسلسل دباؤ میں رہتا ہے تو کورٹیسول (تناؤ کا ہارمون) مسلسل خارج ہوتا ہے جو دماغ میں سوجن پیدا کر سکتا ہے اور یادداشت، جذبات اور ارتکاز کو متاثر کرنے والے دماغی حصوں (ہیپو کیمپس، ایمیگڈیلا اور پری فرنٹل کارٹیکس) کو نقصان پہنچاتا ہے۔

’محبت کا ہارمون‘، آکسیٹوسن

آکسیٹوسن کو اکثر محبت، ہمدردی اور اعتماد سے جوڑا جاتا ہے۔ یہ بچے کی پیدائش، دودھ پلانے اور قربت کے لمحات میں خارج ہوتا ہے اور تناؤ کو کم کر کے دماغ کو پرسکون بناتا ہے۔

مزید پڑھیں:

تحقیقات میں یہ بھی پایا گیا کہ آکسیٹوسن کا اسپرے لوگوں کو زیادہ فیاض، پرخلوص اور پُراعتماد بناتا ہے اگرچہ کچھ ماہرین اس کے مکمل اثرات پر اب بھی تحقیق کر رہے ہیں۔

تھائیرائیڈ ہارمونز اور مزاج

تھائیرائیڈ غدود سے خارج ہونے والے ہارمونز (T3 اور T4) بھی ذہنی صحت پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ جیسے کہ زیادہ مقدار میں ہوں تو بے چینی اور کم مقدار میں ہوں تو افسردگی۔

خوش قسمتی سے جب تھائیرائیڈ کی سطح نارمل کی جاتی ہے تو اکثر مریضوں کی ذہنی کیفیت بھی بہتر ہو جاتی ہے۔

نئی دوائیں اور تحقیق کی امید

Brexanolone جو پروجیسٹرون کے جز allopregnanolone کی نقل کرتا ہے زچگی کے بعد ڈپریشن کے علاج میں مؤثر ثابت ہوا ہے۔

کچھ مردوں میں ٹیسٹوسٹیرون سپلیمنٹ اور کچھ خواتین میں ہارمون ریپلیسمنٹ تھراپی بھی مزاج میں بہتری لا سکتی ہے۔ لیکن ہر شخص کا جسم ہارمونز پر مختلف ردعمل دیتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ایک ہی دوا ہر کسی پر مؤثر نہیں ہوتی۔

ماہرین کا پیغام

کینیڈا کی یونیورسٹی آف اوٹاوا سے وابستہ ماہر نفسیات ڈاکٹر نفیسہ اسماعیل کہتی ہیں ہم جانتے ہیں کہ ہارمونز مزاج اور ذہنی صحت پر اثر ڈالتے ہیں لیکن ہمیں ابھی مزید سمجھنا ہے کہ یہ کیسے اور کیوں ہوتا ہے۔ تب ہی ہم زیادہ مؤثر علاج تلاش کر سکیں گے۔

یہ بھی پڑھیے: ابتدا میں انسان کس خطے میں مقیم تھا، قدیم کھوپڑی نے نئے راز کھول دیے

الغرض ہارمونز صرف جسمانی نہیں بلکہ ذہنی صحت پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں۔ خواتین ہارمونی اتار چڑھاؤ سے زیادہ متاثر ہوتی ہیں اور مردوں میں بھی ٹیسٹوسٹیرون کی کمی بعض اوقات مزاج میں تبدیلی لاتی ہے۔ نئے سائنسی شواہد مستقبل میں زیادہ مؤثر اور مخصوص علاج کی راہ ہموار کر رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آکسیٹوسن خوشی کے ہارمونز ڈوپامین سیروٹونن محبت کے ہارمونز ہارمونز ہارمونز کی دماغ پر حکومت

متعلقہ مضامین

  • پنجاب بھر میں ہوٹلوں، باربی کیو مقامات کے خلاف سخت کارروائی کا حکم
  • خوشی، محبت و دیگر جذبات کے ہارمونز کونسے، یہ ہمارے دماغ پر کیسے حکومت کرتے ہیں؟
  • تبلیغی جماعت کے شوری ارکان کی ملاقات : رائیونڈ احتماع کیلئے سہولت فراہم کرنے کا حکم ‘ بروقت تیاری کے ذریعے آفات سے بچائو ممکن : مریم نواز 
  • رانا محمد اقبال‘ منشا  اللہ بٹ پنجاب کابینہ میں شامل ‘ گورنر نے حلف لیا 
  • اللہ کے بعد غزہ کے جانبازوں کا شکریہ، انکے قدم چومتا ہوں، فلسطینی قیدی کا جذباتی پیغام
  • اللہ کے بعد غزہ کے جانبازوں کا شکریہ ان کے قدم چومتا ہوں، فلسطینی قیدی کا جذباتی پیغام
  • پنجاب کابینہ میں رانا محمد اقبال اور منشا اللہ بٹ شامل، سردار سلیم حیدر نے حلف لیا
  • نیشنل کانفرنس کی حکومت سیاسی محاذ پر ناکام ہو چکی ہے، روح اللہ مہدی
  • افغانستان کی پاکستان پر جارحیت افسوناک ہے، عطا تارڑ
  • خضدار کی خاتون ڈسٹرکٹ اسپورٹس آفیسر