---فائل فوٹو 

سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ ملک میں ارلی وارننگ کا سسٹم موجود نہیں، 1912ء کے ماڈل سے لوگوں کو ارلی وارننگ دی جا رہی ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی کے اجلاس سے کمیٹی چیئرمین، شیری رحمان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ این ڈی ایم اے نے اپنی ذمہ داری نبھائی، انہوں نے بروقت وارننگ جاری کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ قدرتی آفات نہیں کلائمیٹ چینج ہے جس میں بدقسمتی سے پاکستان کا پہلا نمبر ہے۔

شیری رحمان کا کہنا تھا کہ ہر چیز کو قدرتی آفت کہہ کر بری الذمہ نہیں ہو سکتے، نجی ہاؤسنگ سوسائٹی پنڈی میں سیوریج کا مناسب نظام نہیں، آئندہ اجلاس میں انہیں بلانا ہوگا۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

عوام کی جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہے، صدر مملکت اور وزیراعظم کا سیلابی صورتحال کے باعث جانی و مالی نقصانات پر اظہار افسوس

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22جولائی 2025)صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملک کے مختلف حصوں میں بارشوں اور سیلاب کے باعث ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور متاثرین کی ہرممکن مدد کی ہدایت کی، عوام کی جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہے، دونوں رہنماؤں کی زخمی ہونے والوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے اور متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشنز تیز تر کرنے کی ہدایت۔

سیلاب اور مختلف حادثات میں جاں بحق ہونے والوں کی بلند درجات کی دعاء اور ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کی۔صدر و وزیراعظم دونوں نے ریاستی اداروں کو تاکید کی کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہونی چاہیے اور ہر ممکن وسائل بروئے کار لا کر متاثرہ افراد کی امداد اور بحالی کو یقینی بنایا جائے۔

(جاری ہے)

صدر مملکت آصف علی زرداری نے اپنے بیان میں جاں بحق افراد کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی ہے اور متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

صدر مملکت نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں فوری اور مؤثر انداز میں تیز کی جائیں تاکہ متاثرین کو بروقت امداد اور ضروری سہولیات فراہم کی جا سکیں۔دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے بھی سیلاب اور مختلف حادثات میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کی ہے اور زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔

وزیراعظم نے سیلاب اور مختلف حادثات میں جاں بحق ہونے والوں کی بلند درجات کی دعاء اور ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کی۔وزیراعظم شہباز شریف نے حادثات میں زخمی ہونے والوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشنز تیز تر کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے این ڈی ایم اے کو صوبوں اور متعلقہ محکموں سے مسلسل رابطے میں رہنے اور انہیں تمام تر ضروری سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ متاثرہ عوام تک فوری ریلیف پہنچایا جائے اور آنے والے دنوں میں کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے تمام تیاریاں مکمل رکھی جائیں۔ وزیراعظم نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور ایف ڈبلیو او کو سیلاب سے متاثرہ شاہراہوں اور رابطہ سڑکوں کی بحالی کا کام تیز تر کرنے کی ہدایت کر دی ۔

متعلقہ مضامین

  • بابوسر ٹاپ ، 15 سیاح تاحال لاپتہ ، گلگت بلتستان حکومت نے سفری ہدایات جاری کر دیں
  • بابوسر ٹاپ: 5 سے زائد افراد جاں بحق، مسافروں کیلئےنئی  سفری ہدایات جاری
  • پختونخوا، گلگت بلتستان میں سیلابی صورتحال، پنجاب میں طوفانی بارشیں، نالہ لئی میں طغیانی
  • پی آئی اے کے خریدار کو 5 برس میں 60 سے 70 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی ضروت
  • مولانا فضل الرحمان سے گرینڈ قبائلی جرگہ وفد کی ملاقات، فاٹا کی صورتحال سے آگاہ کیا
  • بلوچستان اسمبلی کا اجلاس، دوہرے قتل کیخلاف قرارداد پیش
  • عوام کی جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہے، صدر مملکت اور وزیراعظم کا سیلابی صورتحال کے باعث جانی و مالی نقصانات پر اظہار افسوس
  • کلاڈ برسٹ سے سیلابی صورتحال, شاہراہ قراقرم اور شاہراہ ناران بابوسر ٹریفک کیلئے بند
  • وزیر اعظم کا بارشوں اور سیلابی صورتحال سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر اظہار افسوس