بیرسٹر مرتضی وہاب نے اس موقع پر معمولی انتظامی غفلت پر معطل کیے جانے والے ملازمین و افسران کو بحال کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ان افسران و ملازمین کو بحال کرنے کا مقصد ان کی اور ان کے خاندان کی خوشیوں میں شامل ہونا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہاہے کہ عید مسلمانوں کا سب سے بڑا تہوار ہے، عید کا مقصد ہی تمام مسلمانوں کا مل کر باہمی اتحاد، اخوت، بھائی چارے اور محبت سے منانا ہے، ہمیں عید کے موقع پر ایک دوسرے کی غلطیوں کو درگزر کرنا چاہیئے تاکہ عید کی خوشیاں دوبالا ہوسکیں۔ میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے اس موقع پر معمولی انتظامی غفلت پر معطل کیے جانے والے ملازمین و افسران کو بحال کرنے کے احکامات جاری کئے۔ انہوں نے کہا کہ ان افسران و ملازمین کو بحال کرنے کا مقصد ان کی اور ان کے خاندان کی خوشیوں میں شامل ہونا ہے۔ میئر کراچی نے توقع ظاہر کی کہ بحال ہونے والے افسران و ملازمین آئندہ محنت، لگن اور توجہ کے ساتھ اپنے فرائض انجام دیں گے۔

بیرسٹر مرتضی وہاب نے یہ بھی ہدایت کی کہ وہ آئندہ انتظامی غفلت نہیں برتیں گے۔ کے ایم سی کے ترجمان نے کہا کہ بحال ہونے والے افسران و ملازمین میں اختیارات سے تجاوز کرنے والے، مالی بے ضابطگی اور سنگین نوعیت کی انتظامی بدعنوانی کرنے والے افسران و ملازمین شامل نہیں ہیں، ایسے افسران جن کے خلاف عدالتی کارروائی، انکوائری جاری ہے یا ان پر الزامات ثابت ہوچکے ہیں بحال ہونے والوں میں شامل نہیں ہوں گے۔ میئر کراچی نے تمام مسلمانوں خصوصاً کراچی کے شہریوں کو عید کی مبارک باد بھی پیش کی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بیرسٹر مرتضی وہاب نے افسران و ملازمین کو بحال کرنے میئر کراچی

پڑھیں:

ہم الزامات کی بجائے عملی اقدامات پر یقین رکھتے ہیں، میئر کراچی

کراچی:

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے عیدالاضحیٰ کی نماز کے بعد شہر میں صفائی ستھرائی اور دیگر شہری مسائل پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ قربانی کے جانوروں کی الائشیں اٹھانے کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں اور شہر کی صفائی کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو کئی بار مل کر کام کرنے کی پیشکش کی لیکن افسوس کہ سیاسی مفادات کو شہر کے مفاد پر ترجیح دی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب شہر میں بہتری آتی ہے تو اسے سب کا کارنامہ بتایا جاتا ہے اور جب کوئی خرابی ہوتی ہے تو سارا الزام پیپلز پارٹی پر ڈال دیا جاتا ہے۔

مرتضیٰ وہاب نے طنزاً کہا کہ اگر کسی کو مرچیں لگتی ہیں تو صبر کریں، اللہ بہتر کرے گا، اور اگر پھر بھی برداشت نہ ہو تو سوڈا پیئیں اور خوش رہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ ان کی ٹیم بیان بازی کے بجائے میدان میں نکل کر عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے۔

میئر کراچی نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کاروباری افراد سے ملاقاتیں کی جاتی ہیں، لیکن کراچی کے عوامی مسائل پر میئر کی بات نہیں سنی جاتی۔

ان کا کہنا تھا کہ آئین میں یہ نہیں لکھا کہ خالد مقبول بولیں گے اور صوبہ بن جائے گا، آئین میں طریقہ کار درج ہے، اسی پر عمل ہونا چاہیے۔

مرتضیٰ وہاب نے دعویٰ کیا کہ کراچی میں نئی کینال بننے سے شہر کو 40 فیصد اضافی پانی میسر آئے گا، جبکہ سیوریج کے پانی کی ٹریٹمنٹ کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

پانی کی تقسیم کے حوالے سے انہوں نے اعتراف کیا کہ قلت موجود ہے، تاہم منصفانہ تقسیم کا نظام شروع کر دیا گیا ہے، جس سے متاثرہ علاقوں کو ریلیف ملے گا۔

انہوں نے خالد مقبول اور مصطفیٰ کمال کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ وفاق کا حصہ ہیں، انہیں کراچی کے مسائل پر بات کرنی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کا مطالبہ تھا کہ شہری حکومت کو اختیارات دیے جائیں، لیکن آج کراچی کے عوام انہیں وعدے پورے نہ کرنے پر برا بھلا کہہ رہے ہیں۔

میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا مزید کہنا تھا کہ ان کی پوری توجہ شہر کی بہتری پر مرکوز ہے اور وہ الزامات کی سیاست سے بالاتر ہو کر عملی خدمت کو ترجیح دے رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی کا تخواہوں میں 50 اور پنشن میں 100 فیصد اضافے کا مطالبہ
  • پیپلزپارٹی کا سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد اضافے کا مطالبہ
  • میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے ایم کیو ایم کو مستقل قومی مصیبت قرار دیدیا
  • مرتضیٰ وہاب نے ایم کیو ایم کو مستقل قومی مصیبت قرار دے دیا
  • میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے ایم کیو ایم کو مستقل قومی مصیبت قرار دے دیا
  • کراچی : عید کے دوسرے روز بھی زلزلے کے جھٹکے، شدت 3.5 ریکارڈ
  • عید کے موقع پر استعمال بڑھنے سے کراچی میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا
  • ہم الزامات کی بجائے عملی اقدامات پر یقین رکھتے ہیں، میئر کراچی
  • صدر مملکت، وزیر اعظم، فیلڈ مارشل عاصم منیر سمیت اعلیٰ عہدیداران کا عیدالاضحیٰ کے موقع پر قوم کو مبارکباد اور پیغام
  • حضرت ابراہیمؑ کے ایثار و قربانی  کی روح سے سبق سیکھنے ، صدر آصف زرداری