ہمیں عید کے موقع پر ایک دوسرے کی غلطیوں کو درگزر کرنا چاہیئے، میئر کراچی
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
بیرسٹر مرتضی وہاب نے اس موقع پر معمولی انتظامی غفلت پر معطل کیے جانے والے ملازمین و افسران کو بحال کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ان افسران و ملازمین کو بحال کرنے کا مقصد ان کی اور ان کے خاندان کی خوشیوں میں شامل ہونا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہاہے کہ عید مسلمانوں کا سب سے بڑا تہوار ہے، عید کا مقصد ہی تمام مسلمانوں کا مل کر باہمی اتحاد، اخوت، بھائی چارے اور محبت سے منانا ہے، ہمیں عید کے موقع پر ایک دوسرے کی غلطیوں کو درگزر کرنا چاہیئے تاکہ عید کی خوشیاں دوبالا ہوسکیں۔ میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے اس موقع پر معمولی انتظامی غفلت پر معطل کیے جانے والے ملازمین و افسران کو بحال کرنے کے احکامات جاری کئے۔ انہوں نے کہا کہ ان افسران و ملازمین کو بحال کرنے کا مقصد ان کی اور ان کے خاندان کی خوشیوں میں شامل ہونا ہے۔ میئر کراچی نے توقع ظاہر کی کہ بحال ہونے والے افسران و ملازمین آئندہ محنت، لگن اور توجہ کے ساتھ اپنے فرائض انجام دیں گے۔
بیرسٹر مرتضی وہاب نے یہ بھی ہدایت کی کہ وہ آئندہ انتظامی غفلت نہیں برتیں گے۔ کے ایم سی کے ترجمان نے کہا کہ بحال ہونے والے افسران و ملازمین میں اختیارات سے تجاوز کرنے والے، مالی بے ضابطگی اور سنگین نوعیت کی انتظامی بدعنوانی کرنے والے افسران و ملازمین شامل نہیں ہیں، ایسے افسران جن کے خلاف عدالتی کارروائی، انکوائری جاری ہے یا ان پر الزامات ثابت ہوچکے ہیں بحال ہونے والوں میں شامل نہیں ہوں گے۔ میئر کراچی نے تمام مسلمانوں خصوصاً کراچی کے شہریوں کو عید کی مبارک باد بھی پیش کی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بیرسٹر مرتضی وہاب نے افسران و ملازمین کو بحال کرنے میئر کراچی
پڑھیں:
کراچی کے فٹ پاتھوں پر قبضے،کے ایم سی افسران کا دھندا جاری
مرتضیٰ وہاب کراچی کی تاریخ کے بدترین میئر شمار ہونے لگے، تجاوزات مافیا کی سرپرستی
ضلع وسطی میں تجاوزات مافیا کی بھرمار، ٹاون میونسپل افسر،ڈی سی سینٹرل بُری طرح ناکام
(رپورٹ:عاقب قریشی)کراچی کے فٹ پاتھ ایک بار پھر تجاوزات مافیا کے قبضے میں آگئے ہیں، جہاں ٹھیلے ، پتھارے اور غیر قانونی اسٹالز نے شہریوں کے لیے پیدل چلنا بھی مشکل بنا دیا ہے ۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ تجاوزات کے خاتمے کے نام پر کارروائیاں وقتی ہوتی ہیں، مگر چند دن بعد فٹ پاتھ دوبارہ بھرجاتے ہیں۔ذرائع کے مطابق کے ایم سی اور ضلعی انتظامیہ کے بعض افسران مبینہ طور پر اس "دھندے ” میں ملوث ہیں اور تجاوزات مافیا سے ماہانہ کروڑوں روپے بھتہ وصول کیا جا رہا ہے ۔شہری حلقے دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ رقم اوپر تک پہنچائی جاتی ہے ۔ ٹاؤن میونسپل افسراورڈی سی سینٹرل بھی تجاوزات ختم کرانے میں بری طرح ناکام ہو گئے ہیں۔ مرتضیٰ وہاب پر بھی انگلیاں اٹھنے لگی ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ان کے دور میں تجاوزات کا سیلاب پھر سے واپس آگیا ہے ، اورمرتضیٰ وہاب کا تاثر’’کراچی کی تاریخ کے بد ترین میئر‘‘کے طور پر پھیل رہا ہے ۔ضلعی سینٹرل کے علاقوں، خصوصاً نیو کراچی اور نارتھ کراچی میں صورتحال انتہائی سنگین ہے ۔ ناگن چورنگی سے پاؤر ہاؤس چورنگی تک پاؤر ہاؤس چورنگی سے فور کے چورنگی تک ،گودھراسے لے کر پانچ نمبر، سندھی ہوٹل، اور اللہ والی چورنگی تک ہر جگہ سڑکیں اور فٹ پاتھ پتھاروں، ہوٹلوں کے تختوں اور رکشہ اسٹینڈز سے بھرے پڑے ہیں۔مقامی دُکانداروں کا کہنا ہے کہ ’’ہم تو روزی روٹی کے لیے یہ سب کرتے ہیں، اگر کے ایم سی والے کارروائی کریں تو بڑے دکانداروں سے بھی پوچھیں جو اپنی دُکانوں کا آدھا سامان سڑک پر رکھتے ہیں‘‘۔جبکہ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ تجاوزات کے باعث ٹریفک جام روز کا معمول بن گیا ہے ۔ایک شہری، سلمان احمد، کا کہنا تھا کہ ’’پانچ منٹ کا فاصلہ طے کرنے میں اب پندرہ بیس منٹ لگتے ہیں، یہاں تک کہ جنازے کے جلوس بھی ٹریفک میں پھنس جاتے ہیں‘‘۔رکشہ اسٹینڈز کی بھرمار نے مسئلہ مزید بڑھا دیا ہے ۔ سروس روڈز پر درجنوں رکشے لائن بنا کر کھڑے رہتے ہیں جس سے ٹریفک کی روانی مکمل طور پر متاثر ہوتی ہے ۔شہریوں نے آئی جی سندھ غلام نبی میمن، ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ، اور میئر کراچی مرتضیٰ وہاب سے فوری نوٹس لینے اور تجاوزات مافیا کے خلاف مؤثر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ فٹ پاتھ شہریوں کو واپس مل سکیں۔