ملک بھر میں آج عید الفطر مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے۔

اتوار کو ملک بھر میں شوال کا چاند نظر آیا۔ شوال کے چاند کی رویت اور عیدالفطر کا باضابطہ اعلان مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے سربراہ مولانا عبد الخبیر آزاد نے کیا۔

مولانا عبد الخبیر آزاد کے مطابق ملک بھر سے چاند نظر آنےکی شہادتیں موصول ہوئیں۔شوال کا چاند نظر آنے کے بعد ملک بھر میں عید الفطر آج مذہبی جوش وجذبے کے ساتھ منائی جارہی ہے۔ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں نماز عید کے ہزاروں چھوٹے بڑے اجتماعات منعقد ہورہے ہیں، جس میں امت مسلمہ اور ملک کی سلامتی، ترقی اور خوشحا لی کیلئے خصوصی دعائیں بھی مانگی جائیں گی ۔میٹھی عید پر شیر خُرمے، کھیر، مٹھائیوں، کیک اور دیگر لوازمات سے مہمانوں کی تواضع بھی کی جائے گئی۔

صدر اور وزیر اعظم کی جانب سے قوم کو عید کی مبارکباد
صدر مملکت آصف علی زرداری نے پوری قوم اور عالم اسلام کو عید الفطر کی مبار کباد دیتے ہوئے کہا ہےکہ خوشی کا یہ دن ہمیں رمضان المبارک کی برکتوں، عبادات اور تقویٰ کے سفر کے بعد نصیب ہوتا ہے۔ صدر نے اپنے پہغام میں کہا کہ عیدالفطر اللہ تعالیٰ کا انعام ہے جو اللہ نے ہمیں روزے کی مشقت پر عطا کیا ہے۔صدر مملکت نے کہاکہ ہمیں آپس میں بھائی چارے کو فروغ دینا ہے تاکہ ہمارا ملک ایک مضبوط اور خوشحال ریاست کے طور پر ابھرے۔ اس موقع پر میں اہل مقبوضہ جموں و کشمیر کیلئے بھی دعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ انہیں جلد آزادی کے ساتھ عید نصیب فرمائے۔وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی عید الفطر پر قوم کو مبارک باد دی ہے۔

چیئرمین جوائنٹ چیفس اور سروسز چیفس کی قوم کو عید کی مبارکباد
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ( آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عیدالفطر رمضان کے اختتام پر اتحاد، ہمدردی اور شکر گزاری کی علامت ہے۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ جوانوں، افسروں کیلئے عید کی خوشی اپنے خاندانوں سے دور رہ کر قوم کا دفاع ہے،فوجی جوان خاندان سے دورامن،خوشحالی اور ہم آہنگی کو فروٖغ دینے کیلئے کوشاں ہیں۔آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا کہ عید کا دن ہمیں قومی ہیروز کی بے مثال بہادری، عزم پرغورکاموقع فراہم کرتا ہے،سپاہیوں کی قربانیوں، اہل خانہ کے غیر متزلزل تعاون کی قدر کرتے ہیں۔عید پریکجہتی،محبت اوراحترام کے جذبے کو فروغ دیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ملک بھر میں عید الفطر

پڑھیں:

بھارت میں جبری مذہبی تبدیلیوں کے خلاف آواز بلند کرنے والے گروپ پر انتہا پسند ہندوؤں کا حملہ

اندور پریس کلب میں دائیں بازو کی شدت پسند تنظیم بجرنگ دل کے کارکنان نے مرد و خواتین پر حملہ کر دیا۔

متاثرین جبری مذہبی تبدیلیوں کے الزامات کے خلاف میڈیا سے بات کرنے کے لیے پریس کانفرنس کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:مودی سرکار کا کشمیری مسلمانوں کے خلاف بھیانک منصوبہ، 40 ہزار انتہا پسند ہندوؤں کو ہتھیار پہنچا دیے

حملے میں متعدد خواتین کو عوام کے سامنے دھکا دیا گیا، زدوکوب کیا گیا اور بدسلوکی کا نشانہ بنایا گیا۔

صورتحال اس وقت مزید کشیدہ ہو گئی جب بجرنگ دل کے کارکنان نے پریس کانفرنس کا مقام زبردستی گھیر لیا اور الزام لگایا کہ مذکورہ گروپ دیواس کے جنگلاتی علاقوں میں ’سماجی خدمت‘ کے نام پر لوگوں کو عیسائیت کی طرف راغب کر رہا ہے۔

حملہ آوروں نے بعض افراد کے چہروں پر سیاہی مل دی اور پھر انہیں ایک مقامی اخبار کے دفتر تک پیچھا کرتے ہوئے وہاں بھی مبینہ طور پر پولیس کی موجودگی میں بیلٹوں سے مارا پیٹا۔

یہ تنازع دیواس پولیس کو موصول ہونے والی شکایات کے بعد شروع ہوا، جن کے مطابق کچھ مرد و خواتین بَروتھا تھانے کے جنگلاتی علاقے میں جھونپڑیوں میں رہ رہے تھے۔ مقامی افراد نے الزام لگایا کہ یہ لوگ گاؤں والوں کو عیسائیت اختیار کرنے پر آمادہ کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ہولی پر انتہا پسند ہندوؤں کی مسلمان خاندان سے بدتمیزی، سوارا بھاسکر کا سخت ردعمل

صحافت کے شعبے سے وابستہ سوربھ بینرجی بھی ان متاثرین میں شامل تھے۔ وہ ان الزامات کی تردید کے لیے اندور میں پریس کانفرنس کرنے آئے تھے جو دائیں بازو کے گروہوں کی جانب سے پھیلائے جا رہے تھے۔

تاہم پروگرام شروع ہونے سے قبل ہی بجرنگ دل کے کارکنان نے مبینہ طور پر حملہ کر دیا، موت کی دھمکیاں دیں اور مطالبہ کیا کہ وہ میڈیا سے بات کرنا بند کریں۔

بعدازاں بجرنگ دل کے عہدیدار اویناش کوشل نے اس کارروائی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ دیواس کے شکروسا گاؤں کے قریب جنگلات میں بڑے پیمانے پر تبدیلیٔ مذہب کا نیٹ ورک چل رہا ہے۔

اُن کے بقول جب یہ لوگ اندور آئے تو ہم نے بات کرنے کی کوشش کی، مگر انہوں نے ہمیں ہی دھمکیاں دینا شروع کر دیں۔ نوجوان لڑکیوں کو بڑی تعداد میں عیسائیت میں شامل کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مذہبی انتہا پسندی اور اقلیتوں کیخلاف تشدد میں ہندوستان پیش پیش

شکایات میں سوربھ بینرجی کا نام بھی شامل تھا، جس کی وضاحت کے لیے انہوں نے پریس کانفرنس رکھی۔ اس موقع پر ایک نوجوان لڑکی بھی ان کے ساتھ موجود تھی۔ تاہم، جیسے ہی کانفرنس شروع ہوئی، لڑکی کے والدین وہاں پہنچے اور ہنگامہ کھڑا کر دیا، اور سوربھ پر ان کی بیٹی کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا۔

تاہم، سوربھ بینرجی نے ان تمام الزامات کی تردید کی۔انہوں نے کہا کہ ہم صرف طبی سہولیات فراہم کرتے ہیں۔ ہمارا کوئی غیر ملکی فنڈنگ سے تعلق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ کوئی ایک بھی شخص سامنے آ کر یہ نہیں کہہ سکتا کہ ہم نے اسے زبردستی مذہب تبدیل کروایا ہو۔ یہ سراسر جھوٹ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انتہاپسند ہندو اندور بجرنگ دل

متعلقہ مضامین

  • صدر زرداری کی70ویں سالگرہ  آج منائی جائیگی
  • امام صحافت مجید نظامی کی برسی آج منائی جائے گی
  • بھارت میں جبری مذہبی تبدیلیوں کے خلاف آواز بلند کرنے والے گروپ پر انتہا پسند ہندوؤں کا حملہ
  • ماہ صفر المظفر کا چاند دیکھنے کیلئے رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس آج ہو گا
  • مودی راج میں مسلمان بنگالی مہاجرین کی مذہبی بنیاد پر بے دخلی کا سلسلہ جاری
  • بھارتی اداروں میں بی جے پی کی مداخلت، مذہبی خودمختاری پر حملے جاری
  • کرایہ
  • صدر ملی یکجہتی کونسل صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر کا خصوصی انٹرویو
  • صدر ملی یکجہتی کونسل صاحبزادہ ابوالخیر زبیر کا خصوصی انٹرویو
  • مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف کی سربراہی میں 12 رکنی وفد چین روانہ