ایل پی جی گیس کی قیمتوں میں اضافہ، نوٹیفکیشن جاری
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے مائع پیٹرولیم گیس (ایل پی جی) مہنگی کر دی ہے۔ اضافے کا باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ نئی قیمتوں کا اطلاق یکم اپریل سے ہوگا، جس کے بعد گھریلو اور تجارتی صارفین کو مزید مہنگی ایل پی جی خریدنا پڑے گی۔
مزید پڑھیں: رمضان المبارک کے موقعے پر عوام کو ایل پی جی کی قیمت میں ریلیف
نوٹیفکیشن کے مطابق ایل پی جی کی قیمت میں 54 پیسے فی کلو اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد نئی قیمت 248 روپے 37 پیسے فی کلو مقرر کر دی گئی ہے۔ نئی قیمتوں کا اطلاق یکم اپریل سے ہوگا، جس کے بعد گھریلو اور تجارتی صارفین کو مزید مہنگی ایل پی جی خریدنا پڑے گی۔
مزید پڑھیں: عوام کے لیے خوشخبری، ایل پی جی کی قیمتوں میں کمی کردی گئی
ماہ اپریل کے لیے ایل پی جی کا گھریلو سیلنڈر 6 روپے 40 پیسے مہنگا کردیا گیا اور فی کلو قیمت 54 پیسے بڑھا دی گئی۔ گھریلو سیلنڈر کی نئی قیمت 2 ہزار 930 روپے 71 پیسے مقرر کی گئی ہے۔ مارچ کے لیے ایل پی جی گھریلو سیلنڈر 2 ہزار 924 روپے 31 پیسے تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی اوگرا ایل پی جی سیلنڈر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اوگرا ایل پی جی سیلنڈر ایل پی جی کی قیمت کے لیے
پڑھیں:
اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصداضافہ
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 ستمبر ۔2025 )اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصد تک بڑھنے کے بعد پاکستان میں ستمبر کے دوران ہیڈ لائن افراطِ زر میں نمایاں اضافہ متوقع ہے، جو حالیہ سیلاب کے باعث خوراک کی قیمتوں میں اضافے کے نتیجے میں 6.5 فیصد تک پہنچ سکتی ہے یہ بات بروکریج ہاﺅس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی رپورٹ میں بتائی ہے. رپورٹ کے مطابق پاکستان کا کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) ستمبر 2025 میں 6.5 سے 7 فیصد سالانہ رہنے کی توقع ہے، جو اگست 2025 میں 3 فیصد اور ستمبر 2024 میں 6.93 فیصد تھا ماہانہ بنیاد پر ستمبر کے لیے مہنگائی کا تخمینہ 3.1 فیصد ہے، جو گزشتہ 26 ماہ میں سب سے زیادہ اضافہ ہوگا.(جاری ہے)
رپورٹ میں کہا گیا کہ سالانہ افراطِ زر کی شرح 11 ماہ کی بلند ترین سطح پر ہوگی جبکہ خوراک کی قیمتوں میں متوقع 8.75 فیصد اضافہ اب تک کا سب سے زیادہ ماہانہ اضافہ ہو سکتا ہے ٹاپ لائن کے مطابق خوراک کی مہنگائی میں یہ اضافہ ملک میں جاری شدید سیلاب کے سپلائی سائیڈ اثرات کا نتیجہ ہے حالیہ بارشوں اور طوفانی مون سون نے خاص طور پر پنجاب کے گنجان آباد علاقوں کو شدید متاثر کیا ہے گزشتہ دنوں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے پالیسی ریٹ کو 11 فیصد پر برقرار رکھا اور حالیہ سیلاب کو قلیل مدتی معاشی منظرنامے کے لیے خطرہ قرار دیا.
اہم اشیائے خور و نوش میں نمایاں اضافہ یہ رہا جن میںٹماٹر (122 فیصد)، گندم (49 فیصد)، آٹا (39 فیصد) اور پیاز (35 فیصد) آلو 5.4 فیصد، چاول 4.3 فیصد، مرغی 4.1 فیصد، انڈے 3.5 فیصد اور چینی کی قیمتیں2.7 فیصد بڑھیں پھلوں کی قیمتیں تقریباً مستحکم رہیں جبکہ سبزیوں کی قیمتوں میں تقریباً 10 فیصد کمی ہوئی. رپورٹ کے مطابق بجلی کے نرخوں میں کمی کے باعث رہائش، پانی، بجلی اور گیس کی کیٹیگری میںمحض 0.24 فیصد کمی متوقع ہے تاہم ایل پی جی کی 2.75 فیصد مہنگائی نے اس کمی کو جزوی طور پر زائل کردیا ٹاپ لائن کا کہنا ہے کہ ستمبر کے لیے 6.5–7 فیصد افراطِ زر کے تخمینے کے ساتھ حقیقی شرح سود 400–450 بیسس پوائنٹس تک پہنچ جائے گی، جو پاکستان کی تاریخی اوسط (200–300 بیسس پوائنٹس) سے کہیں زیادہ ہے مزید یہ کہ عالمی اجناس کی قیمتوں میں اچانک تبدیلی مستقبل میں مہنگائی کے رجحان کو تبدیل کر سکتی ہے.