ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں اضافہ، نوٹیفکیشن جاری
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے مائع پیٹرولیم گیس (ایل پی جی) مہنگی کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ایل پی جی کی نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جب کہ یکم اپریل 2025 سے نئی ایل پی جی قیمتیں نافذ العمل ہوں گی۔
رپورٹ کے مطابق نوٹیفکیشن کے مطابق ایل پی جی کی قیمت میں 54 پیسے فی کلو اضافہ کیا گیا ہے، ایل پی جی پروڈیوسر پرائس 2,443.
ایل پی جی کی قیمت میں پروڈیوسر پرائس، مارجن اور ٹرانسپورٹیشن شامل ہیں، مارکیٹنگ، ڈسٹری بیوشن اور ٹرانسپورٹ مارجن 35,000 روپے فی میٹرک ٹن شامل شامل ہیں۔
مارکیٹنگ مارجن 17,000 روپے، ڈسٹری بیوشن مارجن 10,000 روپے فی ٹن مقرر کردی گئی، ٹرانسپورٹیشن چارجز 8,000 روپے فی ٹن شامل ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایل پی جی کی روپے فی 000 روپے
پڑھیں:
پنجاب کا بجٹ؛ مریم نواز نے ٹیکس میں اضافہ مسترد کردیا، 2750 ترقیاتی اسکیمیں شامل
لاہور:پنجاب حکومت نے مالی سال 2025-26 کے لیے 1200 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ تیار کر لیا ہے، جس میں تعلیم، صحت، انفرا اسٹرکچر، زراعت اور کاروباری سہولتوں سمیت مختلف شعبوں کی 2750 ترقیاتی اسکیمیں شامل کی گئی ہیں۔
محکمہ ترقیاتی و منصوبہ بندی کی جانب سے تیار کردہ یہ بجٹ ڈرافٹ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کو پیش کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مجوزہ بجٹ میں 1076 ارب روپے مقامی فنڈنگ سے جب کہ 124 ارب 30 کروڑ روپے غیر ملکی فنڈنگ سے حاصل کیے جائیں گے۔ ترقیاتی بجٹ میں 1412 جاری منصوبوں کے لیے 536 ارب روپے، 1353 نئی اسکیموں کے لیے 457 ارب روپے، اور 32 پرانی اسکیموں کے لیے 207 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی خصوصی دلچسپی پر 100 ارب روپے لوکل روڈ پروگرام کے لیے مختص کیے جا رہے ہیں جب کہ تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتالوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لیے ایک ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ اسکولوں اور کالجوں میں سولر سسٹم کی تنصیب کے لیے مجموعی طور پر 3 ارب 75 کروڑ روپے تجویز کیے گئے ہیں۔
صاف پانی اور خوراک کے شعبے میں بھی بڑے منصوبے شامل کیے گئے ہیں۔ پنجاب صاف پانی اتھارٹی کو 4 ارب 34 کروڑ 71 لاکھ روپے جب کہ وزیراعلیٰ اسکول میل پروگرام کو 8 اضلاع تک پھیلانے کے لیے 9 ارب روپے دیے جا رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ ٹریکٹر پروگرام کے لیے 10 ارب روپے اور آم کی پیداوار بڑھانے کے 3سالہ منصوبے کے لیے سالانہ 75 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔
ماحولیاتی بہتری کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں، جن میں ورلڈ بینک کے تعاون سے پنجاب کلین ایئر پروگرام کے لیے 50 کروڑ روپے اور سولر بیسڈ ہائیڈرو پمپس کے لیے 40 کروڑ روپے شامل ہیں۔ سیف سٹیز اتھارٹی، گورنر ہاؤس اور دیگر سرکاری اداروں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لیے بھی اربوں روپے مختص کیے گئے ہیں۔
کاروباری سہولت کے لیے وزیراعلیٰ آسان کاروبار فنانس پروگرام میں 89 ارب روپے، بزنس فیسلیٹیشن سینٹرز کی توسیع کے لیے 75 کروڑ روپے، نارتھ پنجاب کے لیے 8 ارب اور ساؤتھ پنجاب کے لیے 6 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ صوبے میں ایک نئی الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کے لیے بھی ابتدائی 3 کروڑ روپے تجویز کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب چیف سیکرٹری پنجاب زاہد زمان کے مطابق وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے بجٹ میں ٹیکس بڑھانے کی تمام تجاویز مسترد کر دی ہیں اور ہدایت کی ہے کہ موجودہ ٹیکس نیٹ کو مزید وسعت دی جائے تاکہ عوام پر نیا بوجھ نہ پڑے۔