عید الفطر پر شوبز ستاروں کی سج دھج دیدنی؛ کبریٰ اور گوہر رشید نے کیسے منائی پہلی عید
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
دنیا کے متعدد ممالک سمیت پاکستان میں بھی آج عید الفطر منائی جارہی ہے جس میں شوبز ستاروں نے اپنی سج دھج سے چار چاند لگا دیئے۔
حال ہی میں رشتہ ازدواج میں بندھنے والے اداکار گوہر رشید اور اداکارہ کبریٰ خان کی شادی کے بعد یہ پہلی عید الفطر ہے۔ جس سے شادی کی خوشیاں دوبالا ہوگئیں۔
A post shared by Kübra Gohar Khan (@thekubism)
کبریٰ خان اور گوہر رشید نے اس عید کو ’’ہماری حسین عید‘‘ قرار دیتے ہوئے خوب دعوتیں اُڑائیں جس میں روایتی پکوان پیش کیے گئے۔
دونوں نے عید پر روایتی لباس زیب تن کیا اور تصاویر بھی شیئر کیں جس میں جوڑا خوشگوار موڈ میں نظر آ رہا ہے۔
A post shared by Ayeza Khan (@ayezakhan.
اداکارہ ماہرہ خان نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤںٹ پر ایک تصویر شیئر کی جس میں رنگا رنگ چوڑیوں کا ڈبا ہے اور ایک لفافے پر میری جان لکھا ہوا ہے۔
دراصل یہ تحفہ ان کے شوہر کی جانب سے تھا تاہم ماہرہ خان نے کہا کہ ابھی عید کا جوڑا تو نہیں پہنا لیکن اس سرپرائز نے خوش کردیا۔
A post shared by Mahira Khan (@mahirahkhan)
اداکارہ عائزہ خان نے گلابی رنگ کا نہایت دلکش لباس زیب تن کیا ہوا تھا۔ ثنا جاوید، رمشا خان، سحر خان، ، مومل خان، فاطمہ آفندی اور کنزیٰ ہاشمی نے بھی عید کی تصاویر شیئر کیں۔
شوبز ستاروں نے اس بات پر زور دیا کہ عید کی خوشیوں میں ہمیں ان لوگوں کو بھی شریک کرنا چاہیے جو کسی وجہ سے ان خوشیوں سے محروم رہ جاتے ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ
سپریم کورٹ کے جج جسٹس حسن اظہر رضوی نے سپر ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، ابھی فنڈ پر 100 روپے ٹیکس لگتا ہے، 25 سال بعد یہ سو روپے بڑھتے بڑھتے 550 روپے ہو جائیں گے، مطلب کہ ریٹائرمنٹ کے بعد جو فوائد ملتے ہیں وہ نہیں ملیں گے۔
سپریم کورٹ میں سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔
وکیل عاصمہ حامد نے مؤقف اپنایا کہ مقننہ نے پروویڈنٹ فنڈ والوں کو سپر ٹیکس میں کسی حد تک چھوٹ دی ہے، جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ سیکشن 53 ٹیکس میں چھوٹ سے متعلق ہے، فنڈ کسی کی ذاتی جاگیر تو نہیں ہوتا ٹرسٹ اتھارٹیز سے گزارش کرتا ہے اور پھر ٹیکس متعلقہ کو دیا جاتا ہے۔
جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ سپر ٹیکس کی ادائیگی کی ذمہ داری تو شیڈول میں دی گئی ہے۔
جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، ایک مثال لے لیں کہ ابھی فنڈ پر 100 روپےٹیکس لگتا ہے، 25 سال بعد یہ سو روپے بڑھتے بڑھتے 550 روپے ہو جائیں گے، مطلب یہ کہ ریٹائرمنٹ کے بعد جو فوائد ملتے ہیں وہ نہیں ملیں گے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ سیکنڈ شیڈول میں پروویڈنٹ فنڈ پر سپر ٹیکس سمیت ہر ٹیکس ہر چھوٹ ہوتی ہے۔
جسٹس جمال خان نے ایڈیشنل اٹارنی جزل سے مکالمہ کیا کہ یہ تو آپ محترمہ کو راستہ دکھا رہے ہیں، عاصمہ حامد نے مؤقف اپنایا کہ مقننہ حکومت کے لیے انتہائی اہم سیکٹر ہے، ٹیکس پئیرز اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کا ایک حصہ اور سیکشن فور سی کو اکھٹا کرکے پڑھ رہے ہیں، شوکاز نوٹس اور دونوں کو اکھٹا کر کے پڑھ کر وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ سپر ٹیکس دینے کے پابند نہیں ہیں۔
عاصمہ حامد نے دلیل دی کہ جس بھی سال میں اضافی ٹیکس کی ضرورت ہو گی وہ ٹیکس ڈیپارٹمنٹ بتائے گا، ایک مخصوص کیپ کے بعد انکم اور سپر ٹیکس کم ہوتا ہے ختم نہیں ہوتا۔
جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ آج کل تو ہر ٹیکس پیئر کو نوٹس آ رہے ہیں کہ ایڈوانس ٹیکس ادا کریں، جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ سپر ٹیکس ایڈوانس میں کیسے ہو سکتا ہے، ایڈوانس ٹیکس کے لیے کیلکولیشن کیسے کریں گے۔
عاصمہ حامد نے کہا کہ مالی سال کا پروفیٹ موجود ہوتا ہے اس سے کیلکولیشن کی جا سکتی ہے۔