پاکستان کے سابق انٹرنیشنل کرکٹر عثمان قادر نے کہا ہے کہ آسٹریلیا منتقلی کے بعد معاملات کنٹرول میں ہیں، جَلد یہاں ڈومیسٹک کرکٹ کھیلتا دکھائی دوں گا۔

میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہا ہے کہ میں اپنے اور اپنی فیملی کے بہتر مستقبل کے لیے آسٹریلیا منتقل ہوا، سب کچھ پلان کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔

عثمان قادر کا کہنا ہے کہ میرے والد کی خواہش تھی کہ میں پاکستان کی طرف سے کھیلوں، تاہم میں آسٹریلیا کی طرف سے کھیلتا ہوں یا نہیں لیکن میں اپنا پورا زور لگاؤں گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں رمضان کا اپنا ہی مزہ ہے، خوشی کے موقع پر فیملی سے دور نہیں رہا جاتا۔

واضح رہے کہ ماضی کے عظیم لیگ اسپنر عبدالقادر کے بیٹے اور پاکستان کے انٹر نیشنل کرکٹر عثمان قادر آسٹریلیا میں قسمت آزما رہے ہیں۔

عثمان قادر نے گزشتہ ماہ پاکستان سے گلے شکوے کیے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ شاداب خان، محمد نواز اور اسامہ میر کی طرح مجھے بھی مسلسل مواقع ملتے تو میں کچھ مختلف کر پاتا، پہلی دو سیریز اچھی کرنے کے باوجود مجھے باہر بٹھا دیا گیا، پسند ناپسند زیادہ ہوتی ہے، میں نے اب آسٹریلیا میں ہی رہنے کا فیصلہ کیا ہے، یہاں رہوں گا اور کھیلوں گا۔

عثمان قادر نے یہ بھی کہا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ آئندہ سال آپ مجھے میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلتا ہوا دیکھیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

امریکا سے گوشت نہ خریدنے والے ممالک ‘نوٹس’ پر ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا انتباہ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا اب آسٹریلیا کو ‘بہت زیادہ’ گوشت فروخت کرے گا کیوں کہ آسٹریلیا نے امریکی بیف کی درآمد پر عائد طویل پابندیوں میں نرمی کر دی ہے۔

ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ٹروتھ سوشل’ پر کہا ہے کہ یہ ناقابل تردید ثبوت ہے کہ امریکی بیف دنیا کا سب سے محفوظ اور بہترین گوشت ہے، جو امریکی بیف درآمد کرنے سے انکار کرتے ہیں وہ ‘نوٹس’ پر ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستانیوں نے ایک سال میں کتنا دودھ پیا اور کتنا گوشت کھایا؟

آسٹریلیا نے 2003 سے امریکی بیف پر پابندی عائد کر رکھی تھی جس کی وجہ بیف میں ‘بی ایس ای’ نامی بیماری کا خطرہ بتایا گیا تھا۔ تاہم اب آسٹریلوی حکومت نے تسلیم کیا ہے کہ امریکا کا جانوروں میں بیماریوں کی تشخیص کا نظام بہتر ہو چکا ہے اور وہ اب ایسے بیف کی اجازت دے گی جو امریکا میں ذبح ہو، چاہے جانور کینیڈا یا میکسیکو میں پیدا ہوئے ہوں۔

اس فیصلے پر آسٹریلیا میں خدشات بھی ظاہر کیے جا رہے ہیں۔ اپوزیشن لیڈر ڈیوڈ لٹل پراؤڈ نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے استفسار کیا ہے کہ کیا ہماری حکومت امریکی صدر سے ملاقات کے بدلے میں اپنی ‘بائیو سیکیورٹی’ قربان کر رہی ہے؟

یہ بھی پڑھیے: کیا سندھ میں مرغی کا گوشت کھانے سے خطرناک قسم کی بیماری پھیل رہی ہے؟

آسٹریلیا خود دنیا کا ایک بڑا بیف برآمد کنندہ ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی گوشت کی قیمت زیادہ ہونے کے باعث پابندی ہٹنے کے باوجود درآمد میں بڑا اضافہ ممکن نہیں۔ 2024 میں آسٹریلیا نے امریکا کو 4 لاکھ میٹرک ٹن بیف برآمد کیا جبکہ امریکا سے صرف 269 ٹن گوشت درآمد کیا گیا۔

دوسری جانب امریکا نے آسٹریلیا پر فولاد، ایلومینیم اور دیگر اشیا پر بھاری ٹیکس عائد کر رکھے ہیں، جس پر آسٹریلیا کو تشویش ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • ٹِم ڈیوڈ کی دھواں دھار بیٹنگ، آسٹریلیا نے ویسٹ انڈیز کو باآسانی ہرا دیا
  • ہیڈ مرالہ، قادر آباد پر نچلے درجے کا سیلاب، اوکاڑہ میں چھت گرنے سے میاں بیوی، بیٹی زخمی
  • امریکا سے گوشت نہ خریدنے والے ممالک ‘نوٹس’ پر ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا انتباہ
  • صفر کا چاند کل نظر آنے کے قابل ہو گا؛ کیا دکھائی بھی دے گا؟
  • وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے ورلڈ بنک کے ریجنل نائب صدر مسٹر عثمان ڈیون کی ملاقات
  • کینیڈین خاتون نے پرانی طرز کی سائیکل پر رفتار کے 2 ریکارڈ توڑ دیے
  • اقوامِ متحدہ میں پاکستانی مندوب کا بھارت کو کرارا جواب
  • سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستانی سفیر نے بھارت کو آئینہ دکھادیا
  • سلامتی کونسل مباحثہ: بھارت دہشت گردی کی منظم سرپرستی کر رہا ہے، پاکستان
  • سلامتی کونسل میں کھلا مباحثہ، پاکستانی سفیر نے بھارت کا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا