چین اور روس کے تعلقات کثیر قطبی دنیا کے فروغ کے لیے فائدہ مند ہیں،چینی وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
چین اور روس کے تعلقات کثیر قطبی دنیا کے فروغ کے لیے فائدہ مند ہیں،چینی وزیر خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 1 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے روس کے سرکاری دورے کے دوران “رشیا ٹوڈے” انٹرنیشنل میڈیا گروپ کا خصوصی انٹرویو دیا ۔ وانگ ای نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ اور صدر پیوٹن کی قیادت میں، چین اور روس نے سٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری کو مسلسل گہرا کیا ہے، جو نہ صرف تاریخی ترقی کے منطق سے مکمل طور پر ہم آہنگ ہے بلکہ اس میں مضبوط اندرونی قوت بھی موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ تعلقات دونوں ممالک کے درمیان پرامن بقائے باہمی اور باہمی ترقی کے لیے فائدہ مند ہونے کے ساتھ ساتھ دنیا کی کثیر قطبی ترقی اور بین الاقوامی تعلقات کے جمہوری عمل کو فروغ دینے میں بھی معاون ہیں ۔وانگ ای نے کہا کہ چین اور روس کے موجودہ تعلقات کی تین بڑی خصوصیات ہیں: پہلی یہ کہ یہ تعلقات ہمیشہ دوستانہ رہے ہیں ۔ گزشتہ 70 سالوں سے، ان تعلقات نے مضبوط اعتماد حاصل کیا ہے ، اس کی بنیادیں گہری ہوئی اور ان میں لچک پیدا ہوئی ہے۔
دوسری خصوصیت یہ ہے کہ مساوی سلوک اور تعاون پر مبنی مشترکہ مفادات میں چین اور روس کے تعلقات کے معنی اور دائرہ کار میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جس نے دونوں ممالک کے عوام کو حقیقی فوائد پہنچائے ہیں اور دنیا کو چین اور روس کے تعاون کے بڑے فوائد سے مستفید ہونے کا موقع دیا ہے۔تیسری خصوصیت یہ ہے کہ چین روس تعلقات مخالف اتحاد اور تصادم نہ کرنے اور کسی تیسرے فریق کو نشانہ نہ بنانے کے اصول پر قائم ہیں۔ یہ تعلقات نہ صرف دنیا کے کسی بھی ملک کے لیے خطرہ نہیں بلکہ کسی بھی تیسرے فریق کی مداخلت یا اثر سے بھی آزاد ہیں۔ یہ تعلقات نہ صرف موجودہ عہد میں نئے قسم کے بڑے ممالک کے تعلقات کی ایک مثال ہیں بلکہ متغیر اور غیر مستحکم دنیا میں ایک اہم استحکام کی قوت بھی ہیں۔
اپنے انٹرویو میں چینی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا میں مساوی اور منظم کثیر قطبیت کو فروغ دینا چاہیے، شنگھائی تعاون تنظیم اور برکس جیسے کثیر الجہتی پلیٹ فارمز پر گہرے تعاون کو مضبوط بنانا چاہیے، گلوبل ساؤتھ کی یکجہتی اور خود انحصاری کے عہد کا طاقتور پیغام بلند کرنا چاہیے، اور انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے مقصد کی طرف مسلسل آگے بڑھنا چاہیے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چینی وزیر خارجہ چین اور روس کے کے تعلقات کے لیے
پڑھیں:
روس، چین تعلقات میں پیش رفت: توانائی، ٹیکنالوجی اور خلائی تعاون کے متعدد معاہدے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
روس کے وزیراعظم میخائل میشوستین نے کہا ہے کہ عالمی سیاست اور معیشت میں غیر یقینی حالات کے باوجود ماسکو اور بیجنگ کے درمیان تعاون مضبوط سے مضبوط تر ہورہا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق چینی شہر ہانگزو میں چین روس وزرائے اعظم کے 30ویں باقاعدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے میشوستین نے کہا کہ دونوں ممالک نے حالیہ عرصے میں بڑے پیمانے پر مشترکہ منصوبوں کا آغاز کیا ہے، جن میں تیل و گیس کے ذخائر کی ترقی، ہائی ٹیک آلات کی تیاری، توانائی، جوہری توانائی اور خلا و چاند کی تحقیق کے منصوبے شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ روس اور چین ہوا بازی، گاڑیوں کی تیاری، ٹرانسپورٹ راہداریوں کی تعمیر اور آرکٹک کے شدید موسمی حالات میں بھی مشترکہ کام کر رہے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی لین دین میں ڈالر اور یورو کا استعمال اب اعدادوشمار کی غلطی کے درجے تک گر چکا ہے، جو ان کے قریبی مالی تعاون کی علامت ہے۔
روسی وزیر اعظم نے کہا کہ ماسکو اور بیجنگ کے درمیان سیاحت کے شعبے میں تعاون بڑھایا جا رہا ہے اور روسی شہریوں کے لیے چین کا ویزا فری نظام نافذ ہوچکا ہے۔ ان کے مطابق صدر ولادیمیر پوٹن کی ہدایت پر روس بھی چینی شہریوں کے لیے اسی طرح کا اقدام کرنے پر کام کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین میں روسی غذائی مصنوعات کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے اور روس ان مصنوعات کی فراہمی مزید بڑھانے کا خواہاں ہے۔
چینی وزیراعظم لی چھیانگ نے ملاقات میں کہا کہ بیجنگ ماسکو کے ساتھ اسٹریٹجک روابط کو مضبوط بنانے، مشترکہ مفادات کے تحفظ، اور ترقی و سلامتی کے میدان میں تعاون بڑھانے کے لیے پُرعزم ہے، دونوں ممالک کو نئے دور کے جامع اسٹریٹجک اشتراک کو مزید آگے بڑھانا چاہیے۔
اجلاس کے اختتام پر دونوں ممالک کے درمیان متعدد اہم معاہدوں اور ایک مشترکہ اعلامیے پر دستخط کیے گئے۔ روسی وزیراعظم نے لی چھیانگ کو ماسکو میں 17 اور 18 نومبر کو ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہ اجلاس میں شرکت کی دعوت بھی دی۔