وزیراعظم کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں کل بڑی کمی کا اعلان متوقع
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں کل بڑی کمی کا اعلان متوقع ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق وزیر اعظم کل بجلی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کریں گے، بجلی کی قیمتوں میں 6 سے 7 روپے فی یونٹ کمی کا امکان ہے۔
بجلی کی کمی کا فائدہ اپریل کے بلوں میں آنا شروع ہوگا، آئی پی پیز کے ساتھ نظر ثانی شدہ معاہدوں اور کیپٹیو پاوور لیوی کا فائدہ صارفین کو دیا جائے گا۔
سہ ماہی ٹیرف پٹیشن کا بھی فائدہ صارفین کو دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ 15 مارچ کو حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان کیا تھا جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ عوام کو ریلیف بجلی کی قیمت میں دیا جائے گا۔
13 مارچ کو ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 15 دن کے لیے تمام پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 14 روپے فی لیٹر تک کمی کا تخمینہ لگایا گیا تھا۔
سرکاری لیکس کے ذریعے میڈیا میں بڑے پیمانے پر یہ خبر شائع ہوئی تھی کہ وزیراعظم 23 مارچ کو قوم سے خطاب میں بجلی کے نرخوں میں 8 روپے فی یونٹ کمی کا اعلان کریں گے، تاہم وزیر اعظم نے یوم پاکستان کی اپنی تقریر میں ایسے کسی ریلیف پیکج کا اعلان نہیں کیا تھا۔
25 مارچ کو وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا تھا کہ بجلی کی قیمتیں کم ہوں گی، اگلے چند روز میں میری باتیں ثابت ہوجائیں گی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ میڈیا میں بجلی کی قیمتوں میں کمی نہ کرنے کی باتیں درست نہیں ہیں۔
27 مارچ کو عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نےکیپٹیو پاور پلانٹس پر لیوی سے حاصل ریونیو کی مد میں بجلی ٹیرف میں ایک روپے فی یونٹ کمی پر اتفاق کیا تھا، جس کے تحت تمام صارفین کو بجلی کی قیمتوں میں کمی کا ریلیف ملے گا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بجلی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان مارچ کو روپے فی
پڑھیں:
ناکارہ پاور پلانٹس کا ملبہ 46.73 ارب میں فروخت، قیمت اسٹیٹ بینک ماہرین نے مقرر کی
پرانے اور ناکارہ سرکاری پاور پلانٹس کے ملبے کو 46.73 ارب روپے میں فروخت کر دیا گیا۔ پاور ڈویژن کے اعلامیہ کے مطابق 61 یونٹس کے ملبےکی فروخت کیلیے ریزرو پرائس45.817 ارب روپے رکھی گئی۔
اعلامیہ کے مطابق ریزرو پرائس اسٹیٹ بینک کے ماہرین نے مقرر کی تھی۔ پاور ڈویژن کے اعلامیہ کے مطابق سرکاری تھرمل پلانٹس میں جامشورو بلاک ون ٹو، گدو ٹو، سکھر کے پلانٹس شامل ہیں۔
سرکاری تھرمل پاور پلانٹس میں کوئٹہ، مظفر گڑھ بلاک ون اور بلاک ٹو فیصل آباد شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے حکومت کو تین غیر فعال پاور پلانٹس کیلئے مایوس کن ردعمل کا سامنا حکومت نے 450 میگا واٹ کا روش پاور پلانٹ حاصل کرلیااعلامیہ کے مطابق سرکاری تھرمل پاور پلانٹس کے ملازمین کو بجلی تقسیم کار کمپنیوں میں تعینات کیا ہے، ناکارہ سرکاری پاور پلانٹس کے ملبے پر سالانہ اربوں روپے کا خرچہ ہو رہا تھا۔
اعلامیہ کے مطابق ناکارہ سرکاری پاور پلانٹس کے ملبے کی فروخت کا فائدہ بجلی صارفین کے بلوں میں بھی ہو رہا ہے، ان تمام سرکاری پلانٹس کے کپیسٹی چارجز بجلی کے بلوں میں شامل تھے۔