Daily Ausaf:
2025-07-26@23:02:19 GMT

وزیراعظم کا بجلی کی قیمت میں بڑی کمی کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT

وزیراعظم شہباز شریف گھریلو اور صنعتی صارفین کے لیے بجلی کی قیمتوں میں بڑی کمی کا اعلان کر دیا۔

بجلی کے نرخوں میں کمی کے حکومتی پیکیج کے حوالے سے تقریب کا اہتمام اسلام آباد میں ہوا جس میں وفاقی وزراء اور سیاسی شخصیات بھی شریک ہوئیں۔ تقریب کا اہتمام تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کے بعد نعت رسول مقبول ﷺ پیش کی گئی۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا آج اللہ کے فضل سے قوم کو خوشخبری سنانے آیا ہوں، ہم نے جب اقتدار سنبھالا تو دیوالیہ ہونے کی باتیں ہو رہی تھیں، آئی ایم ایف بات سننے کو تیار نہیں تھا، بجلی کے کارخانے چلانے کے لیے پیسے نہیں ہوتے تھے اور توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے بہت مشکل صورتحال کا سامنا تھا جبکہ پاکستان کو ڈیفالٹ کے دہانے پر لانے والے خوشی کے شادیانے بجا رہے تھے کہ اب کچھ بھی ہو جائے پاکستان کو کوئی ڈیفالٹ سے بچا نہیں سکتا تھا اور یہ ٹولہ پاکستان کو ڈیفالٹ کرنے کے لیے تمام حدیں پار کر گیا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا یہ وہی ٹولہ ہے جس نے آئی ایم ایف سے کیے گئے اپنے معاہدے کو خود توڑا، پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے جو دن رات کوششیں کی گئیں اس میں روڑے اٹکائے گئے اور ایک وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کو خطوط بھی لکھے، معاشی استحکام کی راہ میں پہاڑ جیسی رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ اب یہ معیشت ماضی کے گھٹا ٹوپ اندھیروں سے اجالوں کی طرف آ چکی ہے اور اس کے لیے میں پوری قوم، پاکستان کے کاروباری طبقے اور خاص طور پر عام آدمی کا صبر قابل تعریف ہے اور اس سارے عمل میں آرمی چیف سید عاصم منیر کا مجھے پورا تعاون حاصل رہا۔

ان کا کہنا تھا اب ملک کی ترقی کا سفر شروع ہوا چاہتا ہے، گوکہ یہ سفر بہت چیلنجنگ ہے لیکن ہم اب ترقی کی طرف سفر کر رہے ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا پچھلے ایک سال میں پیٹرول کی قیمت میں 38 روپے فی لیٹر کی کمی آئی، آج بھی پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں خطے میں سب سے کم ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شرح سود ساڑھے 22 فیصد سے 12 فیصد پر آ چکا ہے جس سے کاروبار میں جان آ گئی ہے جبکہ مہنگائی 38 فیصد سے کم ہو کر سنگل ڈجیٹ میں آ چکی ہے۔

نجکاری اور رائٹ سائزنگ جیسے فیصلے ہمیں کرنے پڑیں گے اس لیے کہ آئی ایم ایف کے ہوتے ہوئے سبسڈی نہیں دی جا سکتی، آئی ایم ایف کے قرض کی وجہ سے اس قوم کے 800 ارب روپے سالانہ ڈوب جاتے ہیں، سمجھتا ہوں کہ ہم سب سیاستدانوں اور اداروں کو 800 ارب روپے جمع کرنے ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا محصولات میں 35 فیصد اضافہ کرنے جا رہے ہیں جو آئی ایم ایف سے کیے گئے معاہدے کے مقابلے میں کم لیکن گزشتہ برسوں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے، اگر ہم محصولات 35 فیصد جمع کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو اس سے ناصرف ہمارے قرض کم ہو جائیں گے بلکہ ہمیں قرض بھی آسانی سے مل سکے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ جب تک بجلی کی قیمت میں خاطر خواہ کمی نہیں آئے گی تو ملکی صنعت، تجارت اور زراعت ترقی نہیں کر سکتی، ماضی میں جو ہو گیا سو ہو گیا اب آگے بڑھنے کے لیے آپ کا حوصلہ اتنا توانہ ہونا چاہیے کہ آپ پیچھے مڑ کر نہ دیکھیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کا کہنا تھا آئی ایم ایف شہباز شریف پاکستان کو کے لیے

پڑھیں:

علی امین نے دہشتگردوں کے خلاف کارروائی  کی اجازت نہ دینے کا اعلان کر دیا

سٹی42: خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کے وزیراعلیٰ نے اپنی بلائی ہوئی آل پارٹیز کانفرنس بہت بری طرح ناکام ہو جانے کے بعد نیوز کانفرنس کی اور پاکستان کی ریاست کی ناگزیر دفاعی پالیسیوں سے ایک بار پھر بغاوت کر دی۔ پاکستان کو دہشتگردوں سے جس جنگ کا سامنا ہے، علی امین نے اس جنگ میں دہشتگردوں پر جوابی حملے کرنے  کی اجازت نہ دینے کا احمقانہ اعلان کر دیا۔

 علی امین گنڈاپور نے پشاور میں اپنی ناکام آل پارٹی کانفرنس مین کسی پارٹی کے شرکت نہ کرنے کے بعد ایک نیوز کانفرنس کی جس میں اپنے "فیصلے" سناتے ہوئے کہا،  خیبرپختونخوا میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے صوبے میں دہشتگردوں کیخلاف ڈرون استعمال نہیں ہوگا۔ 
علی امین گنڈا پور نے کہا  کہ صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دی جائے گی، ہمارا صوبہ ہمیں چلانے دیں۔

میٹرک امتحان میں فیل ہونے پر طالبعلم نے بڑا قدم اٹھالیا

علی امین نے صوبہ بھر مین دہشتگردوں کے دندناتے پھرنے اور ریاست کے خلاف کارروائیاں کرنے کے بنیادی حقائق کو فراموش کر کے نئی فرضی کہانی یہ پیش کی کہ" بارڈرایریا وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے، وفاقی حکومت اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر رہی۔ "بارڈر ایریا سے متعلق مرکزی حکومت سے بات کریں گے.

 علی امین گنڈاپور نے یہ بھی الزام لگایا کہ  اس وقت ڈرونز کے ذریعے کارروائیاں کی جا رہی ہیں، ہم نے فیصلہ کیا ہے صوبے میں دہشتگردوں کیخلاف ڈرون استعمال نہیں ہوگا. 

 نادر آباد:2 مشکوک ملزمان گرفتار ، اسلحہ برآمد 

علی امین نے دعویٰ کیا کہ آج سے  خیبر پختونخوا میں کوئی بھی شخص اسلحہ کے ساتھ نظر آئے گا تو اس کیخلاف کارروائی ہوگی، ہم نے ہر ضلع میں پولیس کی بھرتی کی منظوری دی ہے۔

"وفاقی فورس " کارروائی نہیں کر سکتی؛ علی امین کا بغاوت کا اعلان؟

 علی امین نے ُیبر پختونخوا مین پاکستان کی ریاست اور فتنہ الہند کے دہشتگردوں کے  درمیان جاری شدید نوعیت کی جنگ کے زمینی حقائق کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے صحافیوں کے سامنے بے سر و پا تقریر کی اور کہا، صوبے کے اثاثے اور اختیار ہمارے پاس  ہیں اور ہمیشہ رہیں گے، کوئی ہم سے صوبے کے اثاثے اور اختیار نہیں لے سکتا، صوبے کے اندر کسی قسم کی وفاقی فورس کارروائی نہیں کر سکتی، وفاق اپنی فورسز کو بارڈر کی حفاظت کیلئے لگائے۔

علیزے شاہ اور اداکارہ منسا ملک سوشل میڈیا پر آمنے سامنے

خیبرپختونخوا  گزشتہ کئی سال سے پاکستان کا وہ صوبہ ہے جہاں سبز ہلالی پرچم کی عملداری برقرار رکھنے کے لئے  پاکستان آرمی کو ماضی کی تمام جنگوں  میں دشمن ملک کی فوج کے ہاتھوں اٹھائے گئے نقصان سے بہت زیادہ جانی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ اب جب کہ بے تحاشا جانوں کی قربانیاں دے کر پاکستان کے ریاستی ادارے بھارت کے پراکسی دہشتگردوں کی کمر توڑنے کے قریب پہنچ گئے ہیں اور دہشتگردوں کا ہرگہ پیچھا کر کے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جا رہا ہے تو علی امین نے اچانک کسی اشتعال کے بغیر صوبہ میں "وفاقی فورسز" کو کام نہ کرنے دینے کا ڈھول پیٹنا شروع کر دیا ہے جس کی بطاہر کوئی معقول وجہ سامنے نہیں آئی۔ 

 اٹلی:  چھوٹا طیارہ ہائی وے پر گر کر تباہ، 2 افراد ہلاک,2 زخمی

علی امین گنڈاپور نے کہا ہمارا صوبہ ہمیں چلانے دیں، وفاقی وزراء ہمارے صوبے سے متعلق بات نہ کریں، ہمارا صوبہ اپنے وسائل پر پیروں پر کھڑا ہوسکتا ہے، ہمارا صوبہ بجلی بنا سکتا ہے، ہمارے  واجبات واپس کئے جائیں، بارڈر ٹریڈ کلیئر نہ ہونے سے ہماری تجارت متاثر ہو رہی ہے، ہماری بارڈرٹریڈ کو کلیئر کیا جائے۔

علی امین نے اس پر ہی بس نہیں کیا بلکہ اس نے خارجہ پالیسی میں بھی بلا اختیار مداخلت کی اور پاکستان کی وفاقی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا،  آپ نے افغانستان 2 نمائندے بھیجے لیکن ہمیں تحفظات ہیں، اسحاق ڈار اور محسن نقوی میرے صوبے کی بات نہیں کر سکے، میرے صوبے کے مسائل سے متعلق محسن نقوی کچھ نہیں جانتے، میرے صوبے کا فیصلہ یہاں کے عمائدین کریں گے۔

لاہور میں ایک مرتبہ پھر موسلادھار بارش، اہم پیشگوئی کردی گئی

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • سی پیک توانائی منصوبوں کے بقایاجات 423 ارب تک محدود
  • لاہورہائیکورٹ کا پنجاب حکومت کو گندم کی قمیتیں مقررکرنے سے متعلق قانون پرعملدرآمد کا حکم
  • ناکارہ پاور پلانٹس کا ملبہ 46.73 ارب میں فروخت، قیمت اسٹیٹ بینک ماہرین نے مقرر کی
  • خطے کی سب سے زیادہ مہنگی بجلی اور گیس بیچ کر ترقی نہیں ہو سکتی: مفتاح اسماعیل
  • فرانس کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان، پاکستان علماء کونسل کا خیر مقدم
  • وزیراعظم کا میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیز میں خیبر پختونخوا کے ضم اضلاع کا کوٹہ بحال کرنے کا اعلان
  • علی امین نے دہشتگردوں کے خلاف کارروائی  کی اجازت نہ دینے کا اعلان کر دیا
  • 2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا
  • حکومتی یوٹرن، گرڈ کی کمزوریوں سے صاف توانائی منتقلی مشکلات کا شکار
  • سوتیلی ماں سے بڑھ کر ظالم