وفاقی وزیر توانائی نے بجلی کی مد میں مزید ریلیف کی خوشخبری سنا دی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
اسلام آباد:وزیر توانائی اویس لغاری نے بجلی کی مد میں مزید ریلیف دینے کی خوشخبری سنا دی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اویس لغاری کا کہنا تھا کہ چینی پلانٹس سمیت 68 پلانٹس کے ساتھ بات چیت آج بھی جاری ہے اورچائنیز کے ساتھ ڈیٹ ری پروفائلنگ پر بھی کام ہو رہا ہے جبکہ ونڈ ، سولر اور حکومت کے کچھ پلانٹس سے بھی گفتگو ہو رہی ہے اور جب ان کے ساتھ معاہدوں پر نظرثانی مکمل ہوجائے گی تو جو فائدہ ہوگا اسے عوام تک پہنچائیں گے۔
وزیر توانائی نے کہا کہ ہمارا فرض ہے کہ ذمہ داری سے آگے چلیں، ہمارا فرض ہے جو بوجھ اُٹھا سکتے ہیں اُٹھائیں ، اپنا گھر خود ٹھیک کریں، ریلیف دینے کیلئے ہمارے پاس مالی وسائل نہیں ہیں، وزیراعظم کی قیادت میں ایک سال میں اصلاحات شروع کیں، ہم نے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر نظرثانی شروع کی، ہماری آج بھی کئی آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر نظرثانی جاری ہے، معاہدوں پر نظرثانی سے بجلی کی قیمت میں 7 روپے 41 پیسے کمی ہوئی۔
اویس لغاری کا کہنا تھا کہ معاہدوں پر نظرثانی کرنا آسان ہے ، اصل بات اعتماد کی ہے اور اصل بات ہے کہ بجلی سستی کرنے کاعمل جاری رہے گا یا نہیں، ہمارے اصلاحاتی عمل سے عالمی پارٹنرز کو اعتماد ملا، پاور ڈویژن میں اصلاحات سے آئی ایم ایف کو قائل کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بینکوں کے ساتھ ایک معاہدے کے قریب ہیں، آئی پی پیز کے ساتھ لیٹ پیمنٹ چارجز میں ہمیں کئی سو ارب کی بچت ہوئی، ہم نے عوام پر سے بجلی کی قیمتوں کا بوجھ ہٹا کر دکھایا، ہم آئی پی پیز سے مہنگی بجلی خریدتے تھے جس کا بوجھ عوام پرپڑا، ہم تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اگلے ہفتے سے بات چیت شروع کریں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: معاہدوں پر نظرثانی ا ئی پی پیز بجلی کی کے ساتھ
پڑھیں:
سعودی عرب کی جانب سے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت
سعودی عرب نے غزہ میں اسرائیلی افواج کی بڑھتی ہوئی جارحیت اور فلسطینی عوام کے خلاف جاری جرائم کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری کی خاموشی اس مجرمانہ روش کو مزید تقویت دے رہی ہے، جو نہ صرف بین الاقوامی قوانین بلکہ بنیادی انسانی اصولوں کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب کا لکسمبرگ کے ریاستِ فلسطین تسلیم کرنے کے اعلان کا خیرمقدم
بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ اسرائیل کی اس پالیسی کے تسلسل سے غزہ کے عوام اور باسیوں کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ سعودی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ اسرائیلی جنگی مشین، قتل و غارت، بھوک اور جبری ہجرت کو روکنے کے لیے فوری اور مؤثر فیصلے کیے جائیں۔
مزید کہا گیا ہے کہ فلسطینی عوام کو تحفظ فراہم کرنا اور اسرائیلی قابض افواج کو عالمی قوانین کا پابند بنانا ناگزیر ہے، تاکہ انسانی جانوں کا تحفظ ممکن بنایا جا سکے اور اجتماعی نسل کشی و جبری ہجرت جیسے مظالم کا خاتمہ یقینی ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اجتماعی نسل کشی اسرائیل اسرائیلی افواج سعودی عرب غزہ