ملک بھر کے بجلی صارفین کے لیے اچھی خبر، قیمت میں کمی کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
اسلام آباد:
ملک بھر کے صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں ایک روپے 75 پیسے فی یونٹ کمی کا امکان ہے۔
سی پی پی اے نے سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں درخواست دائر کر دی۔
درخواست مالی سال 2024-25 کی چوتھی سہہ ماہی کی مد میں دائر کی گئی، منظوری کی صورت میں صارفین کو 53 ارب 39 کروڑ روپے سے زائد ریلیف کا ملے گا۔
سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق کے الیکٹرک سمیت سرکاری ڈسکوز پر بھی ہوگا۔
نیپرا سی پی پی اے کی درخواست پر 4 اگست کو سماعت کرے گا۔ ایڈجسٹمنٹ ستمبر، اکتوبر اور نومبر کے لیے منظور ہوئیں تو ریلیف مزید بڑھ سکتا ہے۔ ستمبر، اکتوبر اور نومبر کے لیے 2 روپے 10 پیسے فی یونٹ تک کا ریلیف ملے گا۔
نیپرا درخواست پر سماعت کے بعد قیمتوں کے حوالے سے حتمی فیصلہ کرے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
کراچی میں بھی چینی کی قیمت میں من مانا اضافہ، انتظامیہ سرکاری نرخ پر اطلاق میں ناکام
کراچی میں چینی کی قیمت کو پُر لگ گئے اور انتظامیہ بھی گراں فروشوں کیلیے کارروائی سے گریزاں نظر آتی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کمشنر کراچی کی جانب سے چینی کی تھوک قیمت 170 روپے اور خوردہ قیمت 173 روپے فی کلو مقرر کیے جانے کے باوجود شہر بھر میں سرکاری نرخوں پر عمل درآمد نہ ہوسکا۔
مارکیٹ میں چینی ہول سیل سطح پر 175 روپے جبکہ خوردہ سطح پر 190 روپے فی کلو میں فروخت کی جا رہی ہے، جبکہ گلی محلوں کی چھوٹی دکانوں پر چینی کی قیمت 200 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے۔
ہول سیل مارکیٹ میں چینی کی قیمت میں 8 روپے فی کلو کی کمی واقع ہوئی ہے اور موجودہ نرخ 175 روپے فی کلو پر آ گیا ہے، تاہم اس کمی کا کوئی فائدہ صارفین کو نہیں پہنچ سکا۔
شہر کے بیشتر بازاروں میں چینی 185 سے 190 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے، اور ریٹیلرز قیمت کم کرنے کو تیار نہیں۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت اور پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے درمیان معاہدے کے تحت 15 جولائی سے چینی کی ایکس مل قیمت 165 روپے فی کلو مقرر کی گئی تھی۔ لیکن اس معاہدے اور کمشنر کراچی کی جانب سے مقرر کردہ قیمتوں کے باوجود عملدرآمد نہ ہونے کے باعث شہری مہنگی چینی خریدنے پر مجبور ہیں۔
صارفین کا کہنا ہے کہ پرائس کنٹرول کمیٹیاں غیر مؤثر ہو چکی ہیں اور حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات محض کاغذی کارروائی تک محدود ہیں۔
صارفین نے مطالبہ کیا ہے کہ ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں کے خلاف فوری اور مؤثر کارروائی کی جائے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔