آمدنی میں اضافے کے باوجود پی ٹی سی ایل کی مشکلات مزید سنگین ہوگئیں
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) اگرچہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) نے آمدنی میں اضافہ کیا ہے، لیکن یہ ادارہ اب بھی مسلسل خسارے کا شکار ہے، جس پر اس کی مالی صحت اور مستقبل کی حکمتِ عملی سے متعلق سنجیدہ سوالات اٹھنے لگے ہیں۔
ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق وزارتِ خزانہ کے سینٹرل مانیٹرنگ یونٹ (سی ایم یو) کی جانب سے جاری کردہ مالی سال 25-2024 کے پہلے 6 ماہ (جولائی تا دسمبر) کی کارکردگی رپورٹ کے مطابق پی ٹی سی ایل نے اس عرصے کے دوران 7.
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پی ٹی سی ایل خسارے میں جانے والے سرکاری اداروں کی فہرست میں اوپر آ گیا ہے، جو مالی سال 24-2023 کے پہلے نصف میں دسویں نمبر پر تھا، اب ساتویں پوزیشن پر آ چکا ہے۔
وزارتِ خزانہ نے پی ٹی سی ایل کی جانب سے ٹیلی نار پاکستان کو خریدنے کے مجوزہ منصوبے پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر یہ سودا مناسب طریقے سے نہ سنبھالا گیا تو یہ نہ صرف پی ٹی سی ایل گروپ کی مالی حالت کو مزید غیر مستحکم کر سکتا ہے بلکہ اس کی ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کی کوششوں اور مستقبل میں بنیادی شعبوں میں سرمایہ کاری کی صلاحیت کو بھی محدود کر دے گا۔
رپورٹ کے مطابق پی ٹی سی ایل پر واجب الادا پنشن کی رقم بھی 42.84 ارب روپے تک جا پہنچی ہے، جو ادارے کی مالی ذمہ داریوں میں مزید بوجھ ڈال رہی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ مالی سال 06-2005 میں، جب پی ٹی سی ایل کا انتظام متحدہ عرب امارات کی کمپنی اتصالات کو سونپا گیا، ادارے نے 20.78 ارب روپے کا خالص منافع حاصل کیا تھا۔
اتصالات نے پی ٹی سی ایل کے 26 فیصد حصص حاصل کیے تھے، جب کہ حکومتِ پاکستان کے پاس اب بھی 62 فیصد حصص ہیں اور باقی 12 فیصد عوامی سرمایہ کاروں کے پاس ہیں۔
پی ٹی سی ایل گروپ میں اس کی ذیلی سیلولر کمپنی یوفون اور مائیکروفنانس ادارہ یو بینک بھی شامل ہیں، وزارت خزانہ نے ٹیلی نار پاکستان کی مجوزہ خریداری کو ایک دلیرانہ سٹریٹجک قدم قرار دیا ہے، جس سے گروپ کی مارکیٹ پوزیشن کو مستحکم کرنے، اخراجات میں کمی، اور صارفین کی تعداد میں اضافے کی توقع کی جا رہی ہے۔
تاہم رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ اس اقدام میں نمایاں خطرات بھی پوشیدہ ہیں، جنہیں نظرانداز کرنا پی ٹی سی ایل کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کے پولیٹیکل سیکرٹری کی سیاسی مخالفت میں کردار کشی کرنے والوں کو تنبیہ، قیمتی مشورہ بھی دیدیا
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
بھارت: اسپتال میں خواتین ڈاکٹرآپس میں گتھم گتھا ہوگئیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے اسپتال میں ڈیوٹی کے معاملے پر خواتین ڈاکٹرآپس میں گتھم گتھا ہوگئیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق برسا منڈا میڈیکل کالج کے لیبر روم میں ڈیوٹی اوقات کے تنازع پر 2انٹرن ڈاکٹروں نے مبینہ طور پر ایک خاتون ڈاکٹر پر حملہ کیا۔ واقعے کے بعد اسپتال میں شدید ہنگامہ برپا ہوگیا اور جھگڑے کی وڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگئی۔ کالج انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ جھگڑا لیبر روم ڈیوٹی کے معاملات سے شروع ہوا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں انٹرن ڈاکٹروں کو خاتون ڈاکٹر کو دھکے دیتے اور حملہ کرتے دیکھا گیا، جب کہ نرسنگ اسٹاف نے انہیں بچانے کی کوشش کی۔