2 کمپنیوں نے پاکستان سے گدھےکے گوشت کی برآمدکےلائسنس کیلئے درخواست دے دی
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
ویب ڈیسک :دو چینی کمپنیوں نے پاکستان سےگدھےکےگوشت کی برآمد کی درخواست کردی ہے۔
ذرائع کے مطابق دونوں چینی کمپنیوں نے سلاٹر ہاؤس اور برآمد کے لائسنس کے لیے اپلائی کردیا ہے۔
حکام وزارت فوڈ سکیورٹی کا کہنا ہےکہ چینی کمپنی کی لائسنس درخواست پر مکمل چھان بین جاری ہے، ریگولیشنز مکمل ہونےکے بعد گدھےکا گوشت اور ہڈیاں چین برآمد ہوسکیں گی۔
بیرسٹر گوہر نے الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کے حوالے سے متعصب قرار دے دیا
حکام کا کہنا ہےکہ چین کو گدھےکاگوشت اور ہڈیاں بلوچستان سےگوادر کے ذریعے برآمد کی جائیں گی،گدھےکےگوشت اور ہڈیوں سے پاکستان کو کثیر زرمبادلہ حاصل ہوگا،حکام وزارت فوڈ سکیورٹی کا کہنا ہےکہ چینی کمپنی پر واضح کیا گیا ہےکہ گوادر کے علاوہ کہیں گوشت تیار نہیں ہوگا، خدشہ ہےگدھےکا گوشت مقامی مارکیٹ میں سپلائی نہ ہوجائے۔
حکام کے مطابق اسلام آباد میں بھی غیرقانونی طور پرگدھےکا گوشت تیار کیا جارہا تھا، اسلام آباد میں غیرملکی باشندہ لائسنس کے بغیر غیرقانونی کام کر رہا تھا۔
اسلام پورہ: رشتہ سے انکار، بزرگ خاتون سمیت تین افراد زخمی
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
190 ملین پاؤنڈ: سیشن جج کی تعیناتی چیلنج کرنے کا کیس نومبر کے دوسرے ہفتے میں لگانے کی ہدایت
—فائل فوٹواسلام آباد ہائی کورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ نیب کیس کا فیصلہ سنانے والے جج کی تعیناتی چیلنج کرنے کے معاملے پر درخواست گزار اسامہ ریاض کی کیس جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کی متفرق درخواست منظور کر لی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سرفراز ڈوگر نے متفرق درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے سیشن جج ناصر جاوید رانا کی تعیناتی چیلنج کرنے کا کیس نومبر کے دوسرے ہفتے میں لگانے کی ہدایت کر دی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ناصر جاوید نے بانی پی ٹی آئی کو 190 ملین پاؤنڈ نیب کیس میں سزا سنائی تھی۔
درخواست گزار کے وکیل ریاض حنیف راہی نے کہا کہ اگر عدالت اجازت دے تو میں مرکزی کیس میں دلائل دینے کو تیار ہوں۔ جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سرفراز ڈوگر نے کہا کہ اسے نومبر میں سنیں گے، آج میری بھی طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔
چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے وکیل سے سوال کیا کہ یہ معاملہ ہے کیا؟ کوئی آرڈر ہے؟ وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کا آرڈر ہے جس میں کہا گیا کہ ناصر جاوید رانا جوڈیشل سروس کے لیے اَن فٹ ہیں، یہ وہاب الخیری کا کیس تھا وہ اب اس دنیا میں نہیں، وہ زندہ ہوتے تو اس پر پہرہ دیتے اس لیے میں نے پٹیشن دائر کی ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سرفراز ڈوگر نے کہا کہ چلیں اس کو مقرر کر دیتے ہیں نومبر کے دوسرے ہفتے کے لیے۔