اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)دو چینی کمپنیوں نے پاکستان سےگدھےکےگوشت کی برآمد کی درخواست کردی ہے۔  دونوں چینی کمپنیوں نے سلاٹر ہاؤس اور  برآمد کے لائسنس کے لیے اپلائی کردیا ہے۔حکام وزارت فوڈ سکیورٹی کا کہنا ہےکہ  چینی کمپنی کی لائسنس درخواست پر مکمل چھان بین جاری ہے، ریگولیشنز مکمل ہونےکے بعد گدھےکا گوشت  اور ہڈیاں چین برآمد ہوسکیں گی۔

 حکام کا کہنا ہےکہ  چین کو گدھےکاگوشت  اور ہڈیاں  بلوچستان  سےگوادر کے ذریعے برآمد کی جائیں گی،گدھےکےگوشت اور ہڈیوں سے پاکستان کو کثیر  زرمبادلہ حاصل ہوگا۔حکام وزارت فوڈ سکیورٹی کا کہنا ہےکہ چینی کمپنی پر  واضح کیا گیا ہےکہ گوادر کے علاوہ کہیں گوشت تیار  نہیں ہوگا، خدشہ ہےگدھےکا گوشت  مقامی مارکیٹ  میں سپلائی نہ ہوجائے۔حکام کے مطابق  اسلام آباد میں بھی غیرقانونی طور  پرگدھےکا گوشت تیار کیا جارہا تھا، اسلام آباد میں غیرملکی باشندہ لائسنس کے بغیر غیرقانونی کام کر رہا تھا۔

ہمارے لیڈر کے بارے میں اخلاق سے گری ہوئی باتیں کرو گے تو آپ کو تھپڑ ہی پڑے گا، ایم پی اے خالد نثار ڈوگر

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

چین نے پاکستان کے لئے لاکھوں ڈالر کی رقم جاری کردی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: چین نے صوبہ پنجاب میں معاشی اور تکنیکی تعاون کے منصوبے کے لیے 20 لاکھ امریکی ڈالر کی رقم جاری کر دی ہے۔ یہ تازہ ادائیگی بیجنگ کے پاکستان میں صوبائی ترقی اور ادارہ جاتی صلاحیت بڑھانے کےپروگراموں میں مسلسل مالی عزم کی عکاسی کرتی ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق وزارتِ اقتصادی امور کی جاری کردہ رپورٹ کے حوالے سے لکھا کہ یہ منصوبہ پاکستان کے تکنیکی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، ادارہ جاتی روابط کو فروغ دینے اور دونوں ممالک کے درمیان جاری ترقیاتی تعاون کو مستحکم کرنے پر مرکوز ہے۔

ذرائع کے مطابق ستمبر 2025 کے دوران چین کی مجموعی ادائیگیاں تقریباً 20 لاکھ ڈالر رہیں، جبکہ مالی سال 2025-26 کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران چین کی مجموعی معاونت، جس میں گرانٹس اور قرضے دونوں شامل ہیں، 97.5 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔پنجاب کے منصوبے کے علاوہ، چین نے ملک کے مختلف علاقوں میں اہم تعمیرِ نو اور بحالی کے منصوبوں کے لیے مالی تعاون جاری رکھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ان میں خیبر پختونخوا کے ضلع باڑہ میں مکمل طور پر تباہ شدہ اسکولوں کی تعمیر نو کے لیے 44.7 لاکھ ڈالر، بلوچستان میں مکانات کی تعمیر کے لیے 60 لاکھ ڈالر، اور پاکستان کے نئے جیوڈیٹک ڈیٹم کے قیام کے لیے 10.8 لاکھ ڈالر شامل ہیں۔چین قومی اہمیت کے حامل کئی بڑے منصوبوں میں بھی شراکت دار ہے، جن میں شاہراہِ قراقرم (ٹھاکوٹ تا رائیکوٹ سیکشن) کی منتقلی، پاکستان اسپیس سینٹر(سپارکو ) کا قیام اور قائداعظم یونیورسٹی میں چین-پاکستان جوائنٹ ریسرچ سینٹر برائے ارضی سائنسز کا قیام شامل ہے۔

یہ تمام منصوبے پاکستان کے بنیادی ڈھانچے اور سائنسی صلاحیتوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے وسیع تر ترقیاتی شراکت داری کا حصہ ہیں۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • چین نے پاکستان کے لئے لاکھوں ڈالر کی رقم جاری کردی
  •  اہوریوں کو غیر معیاری گوشت فروخت کرنے والوں کیخلاف شکنجہ سخت 
  • بھارتی طبی گولیوں کی بڑی کھیپ کراچی اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
  • ہمیں فورتھ شیڈول کی دھمکی نہ دی جائے،اسلام آباد آنے میں 24 گھنٹے لگیں گے: مولانا فضل الرحمان
  • اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹیلی کام کمپنیوں کی کمپٹیشن کمیشن کے خلاف درخواستیں مسترد کردیں
  • بلوچستان حکومت نے کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات روکنے کی درخواست کردی: الیکشن کمیشن ذرائع
  • پاکستانی خلا باز جلد چینی اسپیس اسٹیشن پر جائیں گے
  • چین کا بڑا اعلان: پاکستانی خلا باز جلد چینی اسپیس اسٹیشن پر جائیں گے
  • امریکہ کی روسی تیل پر پابندیاں، پاکستان میں قیمتیں کیا ہونگی؟
  • 190 ملین پاؤنڈ: سیشن جج کی تعیناتی چیلنج کرنے کا کیس نومبر کے دوسرے ہفتے میں لگانے کی ہدایت