پنجاب میں پہلی بار بارش کو خودکار پیمانے سے ماپنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
سٹی42: پنجاب میں پہلی بار بارش کو خودکار پیمانے سے ماپنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
سیکرٹری ہاؤسنگ نورالامین مینگل کے مطابق پنجاب میں پہلی بار بارش کو خودکار پیمانے سے ماپنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، اس حوالے سے واسا کی تمام ایجنسیوں کو آٹومیٹک رین گیج استعمال کرنے کیلئے مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے۔
آٹومیٹک رین گیج اضلاع میں مناسب مقامات پر نصب کئے جائیں گے، مینوئل پیمانے سے ڈیٹا میں غلطی کا خدشہ اور زیادہ وقت درکار ہوتا ہے، واسا کی ایجنسیاں7 دن کے اندر فیصلے پر عملدرآمد کرنے کی پابند ہیں۔
مزید بارشیں،مون سون سے متعلق بڑی پیشگوئی
سیکرٹری ہاؤسنگ کے مطابق بارش کو ماپنے کیلئے مینوئل طریقہ رائج تھا جسے مکمل طور پر تبدیل کر رہے ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب کی خصوصی ہدایت ہے کہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو فیلڈ میں لایا جائے، نوجوان انجینئرز کو انٹرنشپ پر فیلڈ میں لائے ہیں۔
واضح رہے کہ صوبائی دارالحکومت لاہور میں جمعرات کو 8 گھنٹے میں 136 ملی میٹر بارش کے تاریخی سپیل نے تباہی مچا دی تھی۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42 پیمانے سے بارش کو
پڑھیں:
لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی سخت ترین عملداری کا فیصلہ، جدید ٹیکنالوجی سے نگرانی ہوگی
پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ پر مکمل عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اب کسی بھی سیاسی جماعت، فرد یا کاروباری ادارے کو اذان اور خطبہ جمعہ کے علاوہ لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
نجی میڈیا کے مطابق، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرِ صدارت امن و امان سے متعلق مسلسل ساتویں غیر معمولی اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی ہوگی، جبکہ اس قانون کے نفاذ کی مانیٹرنگ سی سی ٹی وی کیمروں اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے کی جائے گی۔
حکومت کا کہنا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کا غلط استعمال — خاص طور پر نفرت انگیز یا اشتعال انگیز تقاریر کے لیے — کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، اور خلاف ورزی کرنے والوں کو قانون کے مطابق سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ مریم نواز نے پنجاب بھر کے 65 ہزار سے زائد ائمہ کرام کے وظائف کے اجرا کے عمل کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی دی۔ ساتھ ہی مساجد کی تزئین و آرائش اور بحالی کے لیے بڑے پیمانے پر منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے تحت مساجد کے اطراف کے راستے صاف، نکاسی آب کا نظام بہتر، اور تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ پنجاب حکومت مذہبی ہم آہنگی کی حامی ہے اور تمام مذہبی جماعتیں ضابطہ اخلاق کے دائرے میں رہ کر اپنی سرگرمیاں بلا روک ٹوک جاری رکھ سکتی ہیں۔ تاہم، “مذہب کے نام پر نفرت پھیلانے والوں کے لیے قانون کی رسی مزید تنگ” کی جائے گی۔
اجلاس میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے یا چھپانے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا فیصلہ بھی کیا گیا، جبکہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری کرنے والوں کے لیے کڑی سزاؤں کا عندیہ دیا گیا۔
اسی طرح حکومت نے سوشل میڈیا پر نفرت، اشتعال انگیزی اور جھوٹ پھیلانے والوں کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی کا حکم دیا ہے، اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی نگرانی کے لیے اسپیشل یونٹس فعال کر دیے گئے ہیں۔